ہم نے خواتین کو بااختیار بنانے
کیلئے ٹھوس اقدامات کیے: مریم نواز
سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ہم نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے‘‘ جس کی ابتدا پارٹی کے ایک سینئر نائب صدر کو عہدے سے ہٹا کر ایک خاتون کو یہ عہدہ دینے سے ہوئی ، جبکہ پارٹی صدر کی موجودگی کے باوجود چیف آرگنائزر بھی مقرر کیا گیا‘ اس کے علاوہ بھی کئی دیگر مقامات پر بھی خواتین کو ترجیح دینے کے شواہد موجود ہیں اور آئندہ وزیراعظم کے طور پر بھی ایک خاتون ہی کا نام لیا جا رہا ہے جس سے ملک بھر کی خواتین میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے یوتھ کوآرڈینیٹرز کی تقرری کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
ہم نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے ہیں: وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ''ہم نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے ہیں‘‘ جس کی درخشندہ مثال لاڑکانہ شہر ہے جس کے لیے ہمیں صرف 90ارب روپے ملے تھے لیکن ہم نے اسی قلیل فنڈ سے اسے پیرس بنا دیا جبکہ بعض مخالفین اسے جدید موہنجودڑو بھی کہتے ہیں اور یہ جو کہا جاتا ہے کہ ہم نے صوبے کی ترقی پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا‘ بالکل صحیح ہے کیونکہ اس پر کئی بار ایک پیسہ خرچ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن چونکہ پیسہ سکۂ رائج الوقت نہیں ہے اس لیے ایسا نہیں کر سکے اور ایک عرصہ تک ایک پیسہ ہاتھ میں لے کر پھرتے رہے لیکن کسی نے اس کی طرف دیکھا تک نہیں۔ اسی طرح کئی دیگر ایسے منصوبوں کا بھی ذکر کیا جا سکتا ہے جو اپنی حالت زبانِ حال سے بیان کر رہے ہیں اور موقع پر جا کران کا ملاحظہ بھی کیا جا سکتا ہے، ہاتھ کنگن کوآرسی کیا ہے۔ آپ اگلے روز ٹھٹھہ میں انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنیکل کالج لیاقت پور یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھ رہے تھے۔
2018ء الیکشن میں پی ٹی آئی کو مقتدرہ
کی حمایت مدد حاصل تھی:عبدالعلیم خان
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کو مقتدرہ کی مدد حاصل تھی‘‘ اسی لیے امید ہے کہ اب دیگر کا بھی خیال رکھا جائے گا کیونکہ ہماری پارٹی زیادہ تر پی ٹی آئی کے لوگوں ہی پر مشتمل ہے بلکہ میں اور ترین صاحب تو اس کے سرکردہ لوگوں میں شمار ہوا کرتے تھے اور چونکہ ہماری راہیں بہت پہلے ہی جدا ہو گئی تھیں‘ اس لیے ہمیں پریس کانفرنس کرنے کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہوئی ،ان حالات میں ہمارا حق سب سے زیادہ بنتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
نوازشریف لندن میں ہوں یا لاہور‘ سیاست
ان کے گرد گھومتی ہے:طلال چودھری
مسلم لیگ نواز کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''نوازشریف لندن میں ہوں یا لاہور‘ سیاست ان کے گرد گھومتی ہے‘‘ اور چونکہ وہ اپنے کئی بیانات کو سیاسی قرار دے چکے ہیں‘ اس لیے سیاست کے بارے میں خود ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اصل میں کیا چیز ہے اور ان کے گرد کیوں گھومتی ہے، ویسے بھی سیاست اگر ان کے گرد نہیں تو اور کس کے گرد گھومے گی، جبکہ اثاثوں کے بارے میں بیانات بھی سب کے سامنے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی قائد کی وطن واپسی کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔
چاہتی ہوں لوگ میرے ساتھ
انگریزی میں بات کریں:میرا
سینئر اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے ساتھ انگریزی میں بات کریں‘‘ لیکن شرط یہ ہے کہ وہ اتنی ہی انگریزی بولتے ہوں جتنی میں جانتی ہوں جس سے ہمیں ایک دوسرے کی غلطیاں پکڑنے کا موقع نہیں ملے گا جبکہ کسی کی غلطیاں پکڑنا ویسے بھی بدتہذیبی کی نشانی ہے کیونکہ بندہ بشر غلطیاں کرنے کے لیے ہی پیداہوا ہے۔ نیز اس سے یہ بھی سہولت میسر آ سکتی ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی سمجھ ہی نہ آئے کہ کیا کہہ رہے ہیں جس کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اختلافِ رائے یا جھگڑے کی صورت پیدا نہیں ہوگی اور باہمی گفتگو کو کامیاب قرار دیا جا سکے گا جبکہ غلط انگریزی بولنے ہی سے صحیح انگریزی کی طرف جایا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں سید عامر سہیل کے مجموعہ ''پندھ ہرن دی چوکڑی‘‘ میں سے یہ نظم:
سنت کبیرا
سنت کبیرا‘ یار صغیرا
ایہہ یاقوت دا حجرہ تیرا
بلھے شاہ دا مجرا تیرا
کون پریتاں گلمے پاوے
بلھے شاہ نوں چین نہ آوے
لمی زلف و زلف عشاء دی
فجروں فجر امامت کریئے
باہمن عشق نشے دا ٹھوٹھا
کُونجاں وانگ ملامت کریئے
اکھاں وچ سولی دا نقشہ
اٹھ اٹھ یار محمد بخشا
اج دی شام تے آج دا روزہ
بدلاں وچ افطار کراں گے
جیوندیاں مردیاں آساں لے کے
سورج وچ وچکار کراں گے
ویکھ کے تیری تخت نشینی
ڈلھ ڈلھ پیندی رات کمینی
ہفت اسمان تے ہفت ولایت
چودہ طبق شکار کراں گے
تیرے مکھ دا میلہ لگیا
رشماں دا بیوپارکراں گے
تینوں شیخ الشرم چے رکھیے
یا اکھاں دے حرم چے رکھیے
توں امبراں توں لتھی چٹھی
جگ مٹی تے میں وی مٹی
آج کا مطلع
پتا چلا کوئی گرداب سے گزرتے ہوئے
نہ بند ہوتے ہوئے باب سے گزرتے ہوئے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved