تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     18-08-2023

سرخیاں‘ متن اور ہزارہ سے رستم نامی

دعا ہے ہم بھی پاکستان جائیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''دعا ہے ہم بھی پاکستان جائیں‘‘ کیونکہ میری وطن واپسی اب دعاؤں ہی کی مرہونِ منت ہو کر رہ گئی ہے جس کا انحصار کچھ دیگر دعاؤں کے قبول ہونے پر بھی ہے اور جن میں پہلے نمبر پر نظامِ انصاف کا کردار ہے جس کے بارے میں عزیزی ثنا اللہ کا یہ بیان کافی حوصلہ افزا ہے کہ اس کا بندوبست بھی کر لیا گیا ہے اور دعا ہے کہ ان کا یہ بیان محض سیاسی بیان ہی نہ ہو جبکہ دوسری دعا یہ ہے کہ نگران حکومت میرے استقبال سے حتی الامکان درگزر کرے جیسا کہ میں نے نگران وزیراعظم کا نام تجویز کرنے سے درگزر کیا تھا تاکہ وہ اس آزمائش سے بچ جائیں جس سے ہم گزر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں وطن واپسی بارے ایک صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
ہر حلقے میں اپنے امیدوار
اتاریں گے: عبدالعلیم خان
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''ہم ہر حلقے میں اپنے امیدوار اتاریں گے‘‘ اگرچہ وہ تقریباً سارے کے سارے پی ٹی آئی کے منحرفین ہی ہوں گے کیونکہ ہماری پارٹی زیادہ تر انہی پر مشتمل ہے اور ساتھ ہی یہ دعا بھی کریں گے کہ وہ ہمارا ساتھ دینے پر قائم رہیں کیونکہ ان کا ضمیر اگر ایک بار جاگ سکتا ہے تو دوبارہ بھی بیدار ہو سکتا ہے جسے آرام کرنے کا کافی موقع مل چکا ہے اور کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ ایک بار پھر پریس کانفرنس کرتے نظر آئیں اور ہم دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جائیں اور یہی نظر آئے کہ ع
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا
آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
فخر ہے کہ سیاست نہیں‘ صرف ریاست
اور عوام کی بھلائی کا سوچا: شہباز شریف
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''فخر ہے کہ سیاست نہیں‘ صرف ریاست اور عوام کی بھلائی کا سوچا‘‘ لیکن یہ محض اتفاق ہے کہ دونوں میں سے کسی کا بھلا نہ ہو سکا، جبکہ کافی عرصے تک اپنی بھلائی کا سوچتے اور اُس میں کامیاب بھی ہوتے رہے بلکہ وہ تو بغیر سوچے سمجھے ہی لگاتار ہوتی گئی اور جس پر ہمیں فخر بھی ہے اور جس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ صرف اپنی بھلائی کا سوچنا ہی درست ہے اور باقیوں کا سوچنے میں نہ صرف یہ کہ سوچ کی غلطی کا پہلو بھی شامل تھا بلکہ آئندہ کے لیے بھی ایک سبق حاصل ہو گیا کہ درست سوچ کیا ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں خواجہ سعد رفیق اور ملک احمد خان سے ملاقات کر رہے تھے۔
اقتدار ملا تو موٹر سائیکل سواروں کو مفت
پٹرول دیں گے: فردوس عاشق
استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی ترجمان ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''اقتدار ملا تو موٹر سائیکل سواروں کو مفت پٹرول دیں گے‘‘ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ موٹر سائیکل سوار ہمارے اقتدار کے لیے تگ و دو ابھی سے شروع کر دیں چنانچہ ہم نے ان کی فہرستیں بنانا شروع کر دی ہیں بلکہ کار سواروں نے بھی کاریں بیچ کر موٹر سائیکل خریدنا شروع کر دی ہیں اور یہ سارے ووٹر ہمیں اقتدار دلانے پر تُل جائیں تو انہیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔ اس لیے ہم نے ان سے ٹکٹوں کے حصول کے لیے درخواستیں بھی طلب کرنا شروع کر دی ہیں اور ہمارا اقتدار حاصل کرنا خاصی حد تک یقینی ہو گیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
شہباز شریف اور اتحادی حکومت
ناکام رہی: جاوید لطیف
مسلم لیگ نواز کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف اور اتحادی حکومت ناکام رہی‘‘ اور اس کا کھلے دل سے اعتراف کرنا چاہیے کیونکہ غلط بیانی سے منہ کا ذائقہ خراب ہو گیا ہے اور کبھی سچی بات بھی کرنی چاہیے اور وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھاتے وقت انہیں اس بات کا مکمل یقین تھا کیونکہ پہلے وہ چند ایک کو خوشحال بنانے ہی میں کامیاب رہے تھے جبکہ حالیہ حکومت میں اس کا کوئی امکان ہی نہیں تھا اس لیے انہوں نے صرف مقدمات ختم کروانے پر ہی ساری توجہ دی اور اس میں کامیاب بھی رہے اس لیے اسے اتنا بھی ناکام نہیں کہا جا سکتا‘ البتہ مستقبل کے حوالے سے اب کوئی خوش فہمی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ہزارہ سے رستم نامی کی غزل:
اِسی خاطر تو ہم فضلِ خدا سے منسلک ہیں
ہماری خواہشیں صبر و رِضا سے منسلک ہیں
دکھائی ہی نہیں دیتا ہے تا حدِ نظر کچھ
یہی لگتا ہے ہم خالی خلا سے منسلک ہیں
چھڑانا چاہتے ہیں جان اِس دنیا سے اب ہم
زمانہ ہو گیا اِس بے حیا سے منسلک ہیں
تری اِک مسکراہٹ سے مہک اٹھتا ہے منظر
گلوں کے رنگ سب تیری ادا سے منسلک ہیں
نہیں رکھتے جو ثانی اپنا بدعنوانیوں میں
انہی کے ساتھ سب ملکی اثاثے منسلک ہیں
کسی صورت بھی اب ہم ہو نہیں سکتے ہیں باہم
ملاقاتیں ہماری اِلتوا سے منسلک ہیں
خیالوں میں ابھی تک ماں کی لوری گونجتی ہے
کہ ہم سے آج تک ماں کے دلاسے منسلک ہیں
وگرنہ مجھ میں یہ تاب و توانائی کہاں تھی
مرے سب حوصلے تیری بقا سے منسلک ہیں
ابھی تک زندہ رکھے ہیں حسینؓ ابنِ علیؓ نے
قرینے دین کے کرب و بَلا سے منسلک ہیں
مثال اپنی نہیں رکھتے کوئی پاکیزگی میں
وہ قصے جو کہ یوسف کی قبا سے منسلک ہیں
جدا ہونا کسی صورت نہیں ممکن ہمارا
کہ ہم آپس میں نامیؔ اچھے خاصے منسلک ہیں
آج کا مقطع
ظفرؔ یہ دن تو نتیجہ ہے رات کا یکسر
کچھ اور ڈھونڈتا رہتا ہوں رات سے آگے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved