پارٹی کڑے احتساب کا جارجانہ بیانیہ
لے کر میدان میں اترے گی: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پارٹی کڑے احتساب کا جارجانہ بیانیہ لے کر میدان میں اترے گی‘‘ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارا بھی احتساب شروع کر دیا جائے کیونکہ ہم دوسروں کا احتساب چاہتے ہیں جبکہ ہمارے احتساب کا کسی نے مطالبہ نہیں کیا ہے، اور اب چونکہ بند کیسز بھی کھل رہے ہیں، اس لیے ہاتھ ذرا ہولا ہی رکھا جائے کیونکہ اگر سرکاری مہمان بنا دیا گیا تو الیکشن مہم کو لیڈ کون کرے گا، نیز جن حضرات کے احتساب کا میں نے مطالبہ کر رکھا ہے ان کو فوری کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ آپ اگلے روز لندن میں پارٹی ر ہنماؤں سے مشاورت کر رہے تھے۔
ہمیں ہمیشہ بے ایمان حکمران ملے: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''ہمیں ہمیشہ بے ایمان حکمران ملے‘‘ جن میں ظاہر ہے کہ خیبر پختونخوا کے حکمران بھی شامل ہوں گے مگر اس کے باوجود میں ان کو اس فہرست میں شمار نہیں کرتا کیونکہ سوائے آئینہ دیکھنے کے اپنا چہرہ آدمی کو نظر ہی نہیں آتا اور کافی عرصہ سے آئینہ دیکھنا چھوڑ رکھا ہے اس لیے اپنے بارے میں صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکتا اور شک کا فائدہ دیتے ہوئے ا س الزام سے بری کیا جا سکتا ہے جبکہ ویسے بھی اب اپنی راہیں جدا کر کے نئے سفر کا آغاز کر چکا ہوں؛ اگرچہ یہ ایک مشکل کام ہے۔ آپ اگلے روز خوازہ خیلہ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
قوم میاں نواز شریف کی سیاست
کی معترف ہے: شاہد رفیق
مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد رفیق نے کہا ہے کہ ''قوم میاں نواز شریف کی سیاست کی معترف ہے‘‘ کہ اس سے بڑی سیاست اور کیا ہو سکتی ہے کہ آپ علاج کرانے کے لیے چار ہفتوں کے لیے لندن آئے اور چار سال سے یہیں پر ہیں جبکہ شہباز شریف نے واپسی کی ضمانت بھی دے رکھی ہے اور تاحال واپسی کی صرف خبریں اور تاریخیں ہی آیا کرتی ہیں، اس کے علاوہ اپنے دور میں کایا پلٹنے کا جو کارنامہ سرانجام دیا ہے وہ بھی ملکی سیاست کے باب میں بطورِ خاص یاد رکھا جائے گا۔ آپ اگلے روز کامونکی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ہمارا مقابلہ متحدہ مخالف جھوٹے تاثر سے ہے: خالد مقبول
کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ''ہمارا مقابلہ متحدہ مخالف جھوٹے تاثر سے ہے‘‘ حالانکہ سچا تاثر زیادہ تشویشناک ہے جو سابقہ قائد کی یاد دلاتا رہے گا اور جو کراچی سمیت پورے ملک کی سیاست پر انمٹ نشانات چھوڑ گیا ہے؛ چنانچہ اس کے مقابلے میں ہم اپنے بارے پھیلائے گئے جھوٹے تاثر کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں، لیکن مجبوری یہ ہے کہ تاثر بھی عادت کی طرح ہوتا ہے جو آخری وقت تک آدمی کا پیچھا نہیں چھوڑتا، اس لیے سب سے بھی گزارش ہے کہ ہمارے بارے میں ہاتھ ذرا ہلکا رکھیں اور دعا ہے کہ خدا ہمیں جھوٹے سچے تاثرات سے محفوظ و مامون رکھے، آمین! آپ اگلے روز کراچی میں ڈیجیٹل میڈیا کے پروگرام میں خطاب کر رہے تھے۔
ملک و قوم کی خوشحالی کی ضامن
مسلم لیگ (ن) ہے: سجاد حسین
مسلم لیگ نواز کے رہنما سید سجاد حسین نے کہا ہے کہ ''ملک و قوم کی خوشحالی کی ضامن جماعت مسلم لیگ (ن) ہے‘‘ جس کا سب سے بڑا ثبوت اس کے رہنماؤں کی اپنی خوشحالی ہے جس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور جس کا ہلکا سا اندازہ اندرون و بیرون ملک اثاثوں سے ہو سکتا ہے ،اس لیے یہی جماعت ملک و قوم کو اپنے رہنماؤں کی طرح خوشحال بنا سکتی ہے یعنی ع
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے
آپ اگلے روز شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی شاعری:
جتنا سوچا تھا میرے بارے میں
اتنا تو میں نہیں خسارے میں
کوئی اندر سے چیر دیتا ہے
جیسے رکھا ہوا ہوں آرے میں
کان میں کیا کسی نے پھونک دیا
پھر ہوا بھر گئی غبارے میں
کوئی بیلہ تلاش کرتے ہیں
وقت پورا ہوا ہزارے میں
کوئی اپنا تلاش کرتے ہیں
رات بھر ایک ایک تارے میں
یہ تمہارے لبوں کی اترن ہے
پھول ہی پھول ہیں شرارے میں
رات دن جھولیاں اٹھاتے ہیں
کچھ تو برکت پڑے گزارے میں
دل کوئی مقبرہ نہیں اس کو
چن دیا جائے اینٹ گارے میں
ٹائٹل کی جگہ لگانی ہیں
تیری آ نکھیں نئے شمارے میں
٭......٭......٭
خدا کا شکر راضی ہو گیا ہے
وہ دل کا چور قاضی ہو گیا ہے
ہمارے تذکرے تازہ بتازہ
ہمارا حال ماضی ہو گیا ہے
شہیدوں میں گنا جائے گا اک دن
جو گھر بیٹھا ہی غازی ہو گیا ہے
محبت سیدھا سادہ مسئلہ تھا
مگر یہ بھی ریاضی ہو گیا ہے
وہ ٹھاٹھیں مارتے دریا کدھر ہیں
یہ دل بنجر اراضی ہو گیا ہے
آج کا مطلع
ایک ہی نقش ہے جتنا بھی جہاں رہ جائے
آگ اڑتی پھرے ہر سو کہ دھواں رہ جائے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved