عمران خان میرے لیڈر ہیں‘ صدر نہ ہوتا
تو آج میں بھی جیل میں ہوتا: صدر علوی
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ''عمران خان آج بھی میرے لیڈر ہیں، صدر نہ ہوتا تو آج میں بھی جیل میں ہوتا‘‘ اور جس کا خطرہ اب بھی موجود ہے کیونکہ پنجاب کی نگران حکومت اگر سپریم کورٹ کی سنائی گئی سزائیں معطل کر سکتی ہے توکچھ بھی کر سکتی ہے، اس لیے ہر وقت اپنی خیر منانی چاہئے لیکن بکرے کی ماں آخر کب تک خیر منائے گی اور یہ کوئی اتنا مشکل کام بھی نہیں، کیونکہ کسی بھی بیان یا حکم کی بنا پر ملزمان کی اعانت کا مجرم ٹھہرایا جا سکتا ہے اس لیے مسلسل ایک دھڑکا لگا رہتا ہے اور یہی اب کُل وقتی مصروفیت بھی بن چکی ہے کیونکہ اور تو کوئی زیادہ کام آج کل ہوتا نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف‘ پنجاب
میں مریم، حمزہ یا کوئی اور ہو سکتا ہے: اسحاق ڈار
سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف اور پنجاب کیلئے مریم، حمزہ یا کوئی اور ہو سکتا ہے‘‘ بلکہ پنجاب میں مریم نواز ہی ٹھیک رہیں گی کیونکہ اگر شہبازشریف وزیراعظم اور حمزہ شہباز وزیراعلیٰ ہو سکتے ہیں تو نواز شریف وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی وزیراعلیٰ کیوں نہیں ہو سکتیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نوازشریف مریم نواز ہی کو وزیراعظم بنوا دیں اور اپنے ایک دیرینہ خواب کی تکمیل کر لیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
اسرائیل کا وجود دنیا کیلئے سکیورٹی رِسک ہے: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''اسرائیل کا وجود دنیا کیلئے سکیورٹی رِسک ہے‘‘ لیکن اس سے بھی پہلے ہمیں ان مخالفین کے بارے میں سوچنا ہوگا جو ہماری سیاست کیلئے سکیورٹی رِسک ہیں اور جن کی وجہ سے انتخابات بار بار ملتوی کیے جا رہے ہیں اور اب تک جو وقت دیا گیا ہے اس میں انکے انعقاد کے کوئی امکانات نظر نہیں آ رہے اور ویسے بھی صرف مہینے کا اعلان کیا گیا‘ تاریخ کا نہیں اور اس حوالے سے شکوک و شبہات کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، اس پر مستزاد صدرِ مملکت کا بیان‘ کہ انہیں بھی انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، اس سے سب کیلئے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔ آپ اگلے روز فلسطین کے سفیر سے ملاقات کر رہے تھے۔
مہنگے موبائل فون قسطوں پر دیں گے: وزیر آئی ٹی
نگران وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ ''ہم مہنگے موبائل فون قسطوں پر دیں گے‘‘ بلکہ عوام کی قوتِ خرید کا جو اندازہ لگایا گیا ہے اس کے پیش نظر اشیائے صرف بھی قسطوں پر ہی ملا کریں گے جبکہ دکانداروں کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کا آغاز کردیا گیا ہے تاکہ آٹا، گھی، چینی، چائے اور دال، چاول وغیرہ عوام کو قسطوں پر دیے جا سکیں۔ ظاہر ہے کہ اس سے چیزوں کے نرخ بڑھ جائیں گے جو پہلے ہی کافی بڑھے ہوئے ہیں اور عوام ان کے عادی بھی ہو چکے ہیں جبکہ کفن کے لیے کپڑا بھی قسطوں پر مل جایا کرے گا۔ آپ اگلے روز نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
غیر سیاسی قوتوں کو سیاست سے نکالنا ہے
تو سب مل بیٹھیں: خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''غیر سیاسی قوتوں کو سیاست سے نکالنا ہے تو سب مل بیٹھیں‘‘ لیکن سب کا مل بیٹھنا اس لیے بھی ممکن نہیں ہے کہ دراصل کوئی بھی انہیں سیاست سے نکالنا نہیں چاہتا کیونکہ ہر کوئی ضرورتمند اور انکا محتاج ہے اور سب کو شروع ہی سے ان کی عادت پڑ چکی ہے بلکہ یہ بیان دے کر بھی بس دل کو تسلی دی جا رہی ہے جبکہ اپنی راہ میں کانٹے بھی بو رہا ہوں؛ تاہم امید ہے کہ اس بیان کو قابلِ در گزر سمجھا جائیگا۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑا سے مسعود احمد کی شاعری:
تیرگی کا کفن پہنایا گیا
شام جب سورج کو نہلایا گیا
زندگی کیا‘ زندگی کا خواب تھا
وہ جسے آنکھوں میں دفنایا گیا
عشق شوریدہ سری آوارگی
حکم ہر دل کا بجا لایا گیا
اس گلی میں مَیں اکیلا ہی نہیں
چاند بھی سو بار ہے آیا گیا
بھولنے میں اُتنی آسانی ہوئی
مجھ کو جتنی بار دہرایا گیا
میرے کمرے میں کوئی کھڑکی نہیں
مجھ کو دیواروں میں بنوایا گیا
جن کو اپنانا تھا ٹھکرائے گئے
جس کو ٹھکرانا تھا اپنایا گیا
ہم کوئی پہلی دفعہ بہکے نہیں
ہم کو جنت میں بھی بہکایا گیا
٭......٭......٭
دیکھتے دیکھتے کیسے خالی ہوا
میں گھنا پیڑ تھا ڈالی ڈالی ہوا
مسئلہ کوئی اب مسئلہ ہی نہیں
بعد مرنے کے میں لا ابالی ہوا
رنگ کی روپ کی اک جھلک دیکھ کر
آئینہ بھی تمہارا سوالی ہوا
یہ ہمارا نچوڑا ہوا خون ہے
تیرے رخسار و لب کی جو لالی ہوا
ایک دُھن تھی کہ تجھ کو متاثر کریں
شہر کا شہر کیسے مثالی ہوا
سب کھٹائی میں دعویٰ مساوات کا
کوی ادنیٰ ہوا کوئی عالی ہوا
جس پہ تھالی کے بینگن کا الزام ہے
نہ وہ بینگن ہوا نہ وہ تھالی ہوا
ہم کسی کے تصور میں کیا کھو گئے
جو حقیقت میں تھا سب خیالی ہوا
چاند سورج فلک دیکھتے رہ گئے
وہ مثالوں سے بڑھ کر مثالی ہوا
آج کا مقطع
ایک چیز جو اپنی رسائی سے باہر ہے کہیں ظفرؔ
سچ پوچھو تو اس کی ہمیں ضرورت بہت زیادہ ہے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved