ترقی کا عمل دوبارہ شروع
کریں گے: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ترقی کا عمل دوبارہ شروع کریں گے‘‘ اگرچہ ہمیں ملک و قوم پر اس کے نتائج کی بھی پوری پوری خبر ہے کیونکہ یہ ابھی تک ہماری لائی گئی سابقہ ترقی کے سحر ہی سے نہیں نکل سکے ہیں اور یہ سیاسی ضرورت بھی ہے اس لیے پیشگی اس سے مطلع کر رہا ہوں جبکہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ پچھلے ادوار سے سبق سیکھ کر عوام اب سختیاں برداشت کرنے کے عادی ہو چکے ہیں اس لیے امید ہے کہ وہ مزید سختیاں بھی برداشت کر لیں گے اور اسی بات نے ہمیں مزید ترقی کا حوصلہ دیا ہے۔ اگرچہ اس کے لیے اقتدار میں آنا بے حد ضروری ہے اور اس کے لیے الیکشن کا انتظار ہے اب جس کی امید ہو چلی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں سابق ارکانِ پارلیمنٹ سے ملاقات کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے عوام کے ساتھ
کبھی انصاف نہیں کیا: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ پختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی نے عوام کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا‘‘ اور میں اس کا عینی شاہد بلکہ ایک زندہ مثال ہوں کیونکہ میری وزارتِ اعلیٰ کے دوران بھی صوبے کے عوام انصاف سے محروم ہی رہے اور نہایت صاف گوئی کے ساتھ اس کا اعتراف بھی کر رہا ہوں جسے میں عوام کی بدقسمتی سمجھتا ہوں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ بدقسمتی ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی جبکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ میں اس بدقسمتی کو عوام کی خوش قسمتی میں تبدیل نہیں کر سکتا اور اس کے لیے خود ہی قوم کو اجتماعی طور پر دعا اور ردِ بلا کا کوئی اہتمام کرنا ہو گا۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
نوازشریف عام انتخابات میں
حصہ لیں گے: رانا ثناء اللہ
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''میاں نوازشریف عام انتخابات میں حصہ لیں گے‘‘ اگرچہ عدالت کی طرف سے ابھی ان کا کلیئر ہونا باقی ہے لیکن سب کو معلوم ہے کہ وہ چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لیے ہی واپس آئے ہیں اور اگر کلیئرنس نہ ملی تو وہ واپس چلے جائیں گے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ لندن میں بیٹھ کر وہ ملک و قوم کی زیادہ خدمت کر سکتے ہیں جبکہ وہاں بیٹھ کر وہ ملک کے سنہری دور کو یاد اور اس دور کے آثار اور جا بجا پھیلی نشانیوں کی بہتر طور پر دیکھ بھال بھی کر سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹائون لاہور میں پارٹی سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
چاہتا ہوں چیئرمین پی ٹی آئی
کے ہاتھ کھلے رہیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم نے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''میں چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کے ہاتھ کھلے رہیں‘‘ تاکہ وہ کھانا کھا سکیں اور دوا استعمال کر سکیں اور انتخابات کے دوران جیل میں ان کی ضروریات کا خصوصی خیال رکھا جائے اور اگر انہیں رہا بھی کردیا جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوگا کیونکہ ان کے تمام سرکردہ لوگوں کو سرکاری مہمان بنا کر راستہ ہموار کر لیا گیا ہے اور اب ہر طرف امن و امان کا دور دورہ ہے اور امید ہے کہ ووٹرز بھی اب تک کافی سبق حاصل کر چکے ہوں گے اور بچے کھچے لوگوں کا سیاسی طور پر مقابلہ کرنا زیادہ مشکل نہ ہو گا۔ آپ اگلے روز قطر میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نوازشریف اور عمران خان کے
کیسز کا فیصلہ ہونا چاہئے: جاوید لطیف
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف اور عمران خان کے مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہئے‘‘ نیز سب کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ ان مقدما ت خاص طور پر پی ٹی آئی چیئرمین کے مقدمات کا فیصلہ کیا ہونا چاہئے، اس لیے امید ہے کہ فیصلہ کرتے وقت بہترین قومی مفاد کا خیال رکھا جائے گا۔ اگرچہ پی ٹی آئی نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ چیئرمین کے رہا ہوئے بغیر بھی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اس لیے بطور جماعت پی ٹی آئی کا فیصلہ ہونا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے اس لیے یہاں بھی ملکی و قومی مفاد کا پورا پورا خیال رکھنا ہوگا جس کو اب تک نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
آخر کوئی پانی کہ ہوا ہے مرا ہونا
اتنے بڑے اس شہر میں کیا ہے مرا ہونا
کیا میرے نہ ہونے کی گواہی نہیں کافی
اس شوخ کو بھی بھول گیا ہے مرا ہونا
لگتا ہے جسے شوق سے سنتا نہیں کوئی
کھڑی ہوئی سی میری صدا ہے مرا ہونا
ہوں میں تو مجھے خود بھی یقیں کیوں نہیں آتا
جیسے کوئی ہونے سے جدا ہے مرا ہونا
اس کا بھی ابھی فیصلہ ہونا ہے کہ آخر
کیسا ہوں میں‘ اچھا کہ برا ہے مرا ہونا
دیتا ہوں سنائی نہ ہی پڑتا ہوں دکھائی
مجھ میں ہی کہیں جا کے چھپا ہے مرا ہونا
قیمت بھی لگاتا ہے کوئی دیکھے اس کی
کب سے سرِ بازار پڑا ہے مرا ہونا
رک سا گیا ہے یوں مرے ہونے کا تماشا
عرصے سے گھٹا ہے نہ بڑھا ہے میرا ہونا
مانو کو نہ مانو‘ ظفرؔ‘ اک حشر کی صورت
اندر ہی مرے کوئی بپا ہے مرا ہونا
آج کا مطلع
پائے ہوئے اس وقت کو کھونا ہی بہت ہے
نیند آئے تو اس حال میں سونا ہی بہت ہے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved