ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے‘‘ کیونکہ سب ترقی کرنے اور اس ترقی میں حصہ دار بننے کے خواہشمند ہیں اور بلوچستان کی ترقی بلوچ اکابرین کا حق ہے جنہیں اس سے محروم نہیں کیا جا سکتا جبکہ میری ترقی کو دیکھ کر دوسروں کے دلوں میں بھی ترقی کی خواہش کا سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگا ہے اور یہی سیاست کا مقصدِ اعلیٰ بھی ہے ورنہ اس کے بغیر تو سیاست محض کانٹوں کی ایک سیج ہے اور اس سے بڑھ کر خوش قسمتی کیا ہو سکتی ہے کہ خاکسار کی ترقی دوسروں کے لیے بھی مشعلِ راہ ثابت ہو رہی ہے جبکہ ترقی کے جھنڈے گاڑنا بھی کسی کسی کا کام ہے اور اس پر کبھی غرور یا فخر نہیں کیا کیونکہ توکل پسند آدمی ہوں اور جو میسر آ جائے اسی میں راضی رہتا ہوں۔ آپ اگلے روز کوئٹہ میں بلوچ رہنمائوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نگران حکومت آنکھیں بند کرکے آئی ایم ایف
سے ڈکٹیشن لے رہی ہے: سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''نگران حکومت آنکھیں بند کرکے آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لے رہی ہے‘‘ حالانکہ یہ کام بلکہ سارا کام کھلی آنکھوں سے کرنا چاہیے کیونکہ قدرت نے آنکیں کھلی رکھنے کے لیے دی ہیں‘ بند کرنے کے لیے نہیں جو کہ صرف سونے کے وقت ہی بند کرنی چاہئیں تاکہ خواب وغیرہ صاف طور پر دکھائی دے سکیں جبکہ ویسے بھی نگران حکومت کی آنکھیں کھلی ہی رہتی ہیں کیونکہ نگرانی کا مشکل کام بند آنکھوں سے نہیں کیا جا سکتا جبکہ نگرانی کے علاوہ بھی وہ سب کام کر رہی ہے اور ڈکٹیشن لیتے وقت آنکھیں کھلی رکھنا اس لیے بھی ضروری ہوتا ہے کہ ڈکٹیشن کے نکات کو ضبطِ تحریر میں بھی لانا ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں مختلف دعوتی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔
کچھ لوگ اقتدار کے لیے اتحاد بناتے‘
ہمارے لیے عوام کافی ہیں: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''کچھ لوگ اقتدار کے لیے اتحاد بناتے ہیں، ہمارے لیے عوام ہی کافی ہیں‘‘ جبکہ اصل عوام تو وہ انتخابی عملہ ہے جو الیکشن میں کامیابی کی اصل ضمانت ہے اور ہم بجا طور پر انہی کو عوام سمجھتے اور کہتے ہیں اور ان کی خدمت عوامی خدمت سے کسی طور بھی کم نہیں ہے جبکہ ہمارے دیگر عوام ہماری طرح اپنے پائوں پر کھڑے ہیں اور انہیں پہلے ہی ہر طرح کی سہولت میسر ہے اور سندھ کی حد تک ہم اس فارمولے پر بخوبی عمل کرتے ہیں جس کے نتائج کسی سے بھی چھپے ہوئے نہیں ہیں جبکہ باقی صوبوں میں خدمت کا صحیح موقع نہیں ملتا۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اجتماعی دانش سے مسائل
حل کریں گے: شہبازشریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم اجتماعی دانش سے مسائل حل کریں گے‘‘ اگرچہ ہم سب کے لیے اپنے قائدِ محترم کی دانش ہی کافی ہے اور اس کو ہی اجتماعی دانش سمجھتے ہیں جس کا مرکزی نکتہ ترقی اور صرف ترقی ہے جبکہ ان کے ادوار کی ترقی روزِ روشن کی طرح عیاں ہے اور سب کو نظر بھی آ رہی ہے اور یہی دوسروں کیلئے بھی کشش کا باعث بھی یہی ہے اور یہ ترقی ہی سب کو مقناطیس کی طرح کھینچ کر ہمارے قریب لا رہی ہے اور عنقریب ترقی کے حوالے سے ایک نئے سفر کا آغاز ہونے والا ہے۔ آپ اگلے روز کوئٹہ میں بلوچ رہنمائوں کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
(ن) لیگ میں غیر مشروط شامل ہوا‘ ترقی
کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے: جام کمال
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ میں غیر مشروط شامل ہوا‘ ترقی کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے‘‘ کیونکہ اگر ملک کی ایک جماعت ترقی کرے گی تو اس کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی موقع ملے گا اور اس کے لیے کسی شرط کی ضرورت ہی نہیں تھی، اس لیے غیر مشروط طور پر اس پارٹی میں شامل ہوئے جبکہ اکابرین کی ترقی کے ساتھ ہی صوبوں اور ملک کی ترقی بھی مشروط ہے اور اس صورتحال میں بلوچستان کو بھی اپنی ترقی کے لیے تیار رہنا چاہئے، بھلے اکابرین کی ترقی کا بوجھ عوام پر ہی پڑتا ہے لیکن یہ ان کی قسمت کی بات ہے اس لیے انہیں اپنی قسمت کی درستی کی طرف زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی ترقی کر سکیں۔ آپ اگلے روز کوئٹہ میں دیگر احباب کے ہمراہ مسلم لیگ نواز میں شمولیت کے بعد ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی تازہ غزل:
فضاؤں میں بنی کوئی دھنک آہستہ آہستہ
اٹھی آنکھوں کی جھیلوں سے پلک آہستہ آہستہ
لڑھک سکتا ہے نیچے کی طرف بے احتیاطی سے
بھرا ہو تو سنبھلتا ہے ٹرک آہستہ آہستہ
نہیں ہوتا کوئی بھی ایک دن میں منکشف خود پر
افق تک لے کے جاتی ہے سڑک آہستہ آہستہ
کوئی افواج کا دستہ کسی غیبی اشارے پر
کوئی دارالخلافے سے کمک آہستہ آہستہ
بھر آئیں رفتہ رفتہ تیری باتوں سے مری آنکھیں
سنائی دی ہے پھولوں کی چٹک آہستہ آہستہ
بڑی مدت کے بعد آخر سمجھ میں آئی یہ دنیا
گھلا گہرے سمندر میں نمک آہستہ آہستہ
ہے تجھ سے حسن سارا رات کا اے رات کی رانی
فسوں آہستہ آہستہ مہک آہستہ آہستہ
ابھرتی ہے کسی خنجر کی صورت سینۂ شب سے
سحر آہستہ آہستہ جھلک آہستہ آہستہ
مکمل ہو رہا تھا دائرہ در دائرہ کوئی
کہ کھانے لگ پڑا بندے کو شک آہستہ آہستہ
آج کا مقطع
ویسے رہنے کو تو خوش باش ہی رہتا ہوں ظفرؔ
سچ جو پوچھیں تو حقیقت میں نہیں رہ سکتا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved