تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     31-01-2024

سرخیاں، متن اور ہڈالی سے گل فراز کی غزل

سزائیں دینے والے ایک ایک کرکے رخصت
اور بے نقاب ہو گئے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''سزائیں دینے والے ایک ایک کر کے رخصت اور بے نقاب ہو گئے ہیں‘ میں آپ کے سامنے ہوں‘‘ چونکہ وہ سرکاری ملازم تھے اور انہوں نے اپنی مدت پوری کر کے رخصت ہی ہونا تھا لیکن سیاستدان کبھی رخصت نہیں ہوتا اور وہ سب بے نقاب بھی ہو گئے جبکہ ہمیں ایسا کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ کسی نقاب کے بغیر ہی سارا کچھ کرتے رہے ہیں اور جو کچھ بھی کیا‘ اس کے لیے کسی نقاب کی ضرورت ہی نہیں تھی اور سب کچھ اپنے آپ ہی اُس طرح سے ہو رہا تھا کہ ہم کہیں کچھ کرتے نظر ہی نہیں آ رہے تھے کیونکہ جب آدمی وزیراعظم ہو تو سارے کام وہ خود نہیں کرتا بلکہ کرنے والے خود بخود ہی کر رہے ہوتے ہیں اور وزیراعظم کام کی تسلی بخش رفتار کا جائزہ لے رہا ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز انارکلی‘ لاہور میں ایک انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
ثابت کر سکتا ہوں کہ غربت‘ مہنگائی
کی وجہ نواز شریف ہیں: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''میں ثابت کر سکتا ہوں کہ غربت اور مہنگائی کی وجہ نواز شریف ہیں‘‘ اگرچہ ہماری حکومتوں کا طریقہ کار بھی بالکل انہی جیسا تھا لیکن تب لوگوں کا عقیدہ پختہ تھا اور وہ غربت اور مہنگائی کو قدرت کی کارفرمائی سمجھ کر مطمئن تھے، لیکن چونکہ ان کا عقیدہ اب رفتہ رفتہ کمزور ہوتا جا رہا ہے اس لیے پارٹی کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کی ذمہ داری خاکسار کے کندھوں پر ڈال دی گئی ہے، نیز غربت اور مہنگائی میں مزید اضافہ اس لیے بھی نہیں ہوگا کہ ان میں اضافے کی اب کوئی گنجائش ہی باقی نہیں رہ گئی ہے اس لیے آئندہ ہماری حکومت میں ان دونوں میں اضافے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز 'دنیا نیوز‘ کے پروگرام آن دی فرنٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔
جنوبی پنجاب کو منی لاہور نہ بنایا تو میرا
نام شہباز شریف نہیں: شہباز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''اگر جنوبی پنجاب کو منی لاہور نہ بنایا تو میرا نام شہباز شریف نہیں‘‘ اور اس صورت میں جو گزشتہ دور میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے نام تبدیل کیے جاتے رہے‘ ان میں سے کسی ایک کو اختیار کیا جا سکتا ہے، اول تو لاہور کی جو حالت ہو چکی ہے اسے دیکھتے ہوئے جنوبی پنجاب والے کبھی بھی اپنے علاقے کو منی لاہور بنانا پسند نہیں کریں گے اور اس بیان کو منفی انداز میں دیکھیں گے اس لیے یہ بیان واپس لیا جاتا ہے اور جنوبی پنجاب والوں سے درخواست ہے کہ وہ خود ہی بتا دیں کہ وہ کیا بننا پسند کریں گے تاکہ اس سلسلے میں کوئی پیش رفت کر سکیں۔ آپ اگلے روز راجن پور میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
مقتدرہ سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں: بیرسٹر گوہر
پی ٹی آئی کے عبوری چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ''ہم مقتدرہ سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں‘‘ اور وہ اس کے لیے تیار ہی نہیں، اگرچہ اس کے لیے مناسب وقت بہت پہلے تھا جس کا فائدہ نہیں اٹھایا، اگرچہ وہ کسی وقت بھی مذاکرات پر تیار نہ ہوئی حالانکہ مذاکرات تو کسی سے بھی کر لینے چاہئیں بلکہ مذاکرات تو ہوتے ہی دشمنوں اور مخالفین سے ہیں اس لیے مذاکرات کا دروازہ کبھی بھی اور کسی پر بھی بند نہیں کرنا چاہئے جبکہ سیاست میں دشمنیاں اور مخالفت دائمی نہیں ہوا کرتی؛ تاہم تاریخ میں یہ درج ہو جانا چاہئے کہ ہم نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وہ تیار نہیں ہوئی اور یہ کہ وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ہماری سیاست غریب کی مشکلات
کم کرنے کے گرد گھومتی ہے: علیم خان
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''ہماری سیاست غریب کی مشکلات کے گرد گھومتی ہے‘‘ اور اب تو گھومتے گھومتے اسے باقاعدہ چکر آنا شروع ہو گئے ہیں اور کئی بار وہ دھڑام سے نیچے بھی گری ہے کیونکہ اس کو گھومنے سے روکا نہیں جا سکتا کہ یہی اس کا کام بھی ہے اور اگر یہ کام ہی بند کر دیا تو کوئی اور پارٹی اسے شروع کرکے ہم سے آگے نکل جائے گی اور اب تک کا سارا کیا کرایا بے کار ہو جائے گا، اس لیے اب سوچا ہے کہ پارٹی کے مختلف حصے کر دیے جائیں جو گھومنے کا کام باری باری کر سکیں تاکہ درمیان میں آرام کی صورتحال بھی پیدا ہوتی رہے اور گھومنے کا سلسلہ بھی باقاعدگی سے جاری رہے۔ آپ اگلے روز لاہور کے مختلف مقامات پر انتخابی جلسوں سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ہڈالی سے گل فراز کی غزل:
بظاہر دیکھتے ہیں تو زیادہ کام کرتا ہوں
مگر حق بات کچھ یوں ہے کہ تھوڑا کام کرتا ہوں
محبت میں مجھے باتیں بنانا تو نہیں آتا
کبھی موقع ملے مجھ کو تو سیدھا کام کرتا ہوں
کرانا چاہتا ہوں اس طرح اپنا ہی کوئی کام
یہاں ہر وقت جو میں یہ تمہارا کام کرتا ہوں
نئی ہے پیشکش اور پھر کِیا ہے نام بھی تبدیل
حقیقت میں مگر اب بھی پرانا کام کرتا ہوں
جو آسانی سے ہو جائے‘ ہوا بھی وہ نہ ہو جیسے
سہولت سے نہیں ہو سکنے والا کام کرتا ہوں
میں پیش آتا نہیں ویسے سلوک اس نے رکھا جو بھی
وہ اپنا کام کرتا ہے‘ میں اپنا کام کرتا ہوں
برا کس خوبصورت طرح سے کرتے ہیں میرے ساتھ
خرابی ہو بھی تو کہتے ہیں اچھا کام کرتا ہوں
جو استعمال ہو کر گھس گیا ہوں بعض جگہوں سے
یہ دیکھو کس طرح کا اور کتنا کام کرتا ہوں
نہ کرنا کام کوئی بھی کہاں آسان ہے اتنا
یہ مشکل تو ہے لیکن پھر بھی عمدہ کام کرتا ہوں
جو کرنا ہوتا ہے اس سے سوا کرتا ہوں اگلی بار
میں بعض اوقات اگر آدھا ادھورا کام کرتا ہوں
آج کا مقطع
آزمائش میں ہی رکھتا ہوں سدا خود کو ظفرؔ
میری مشکل ہی سراسر مری آسانی ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved