تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     19-01-2014

سرخیاں‘ متن اور اشتہار

مشرف کے معاملے پر فوج اور حکومت 
میں کوئی کشیدگی نہیں... نوازشریف 
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''مشرف کے معاملے پر فوج اور حکومت میں کوئی کشیدگی نہیں‘‘ کیونکہ فوج کشیدگی وغیرہ میں اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کی بجائے ایکشن میں یقین رکھتی ہے جبکہ 12 اکتوبر والا اقدام بھی کسی کشیدگی کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ خاکسار سے ایک دو کام ہی ایسے ہو گئے تھے کہ فوج کو یہ بھاری بوجھ میرے سر سے اُتارنا پڑا‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''شہرِ قائد میں جرائم پیشہ افراد کے لیے کوئی جگہ نہیں‘‘ کیونکہ پنجاب سمیت اگر سارا ملک ان کی خدمت کے لیے موجود ہے تو انہیں کراچی میں سُکڑ کر بیٹھنے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کراچی میں امن قائم ہونے تک آپریشن جاری رکھا جائے گا‘‘ چنانچہ یہ پروگرام رہتی دنیا تک قائم اور جاری رہے گا کیونکہ بدامنی پیدا کرنے والے بھی کافی مستقل مزاج واقع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''کسی قسم کا کوئی دبائو یا رکاوٹ برداشت نہ کی جائے‘‘ کیونکہ مہنگائی‘ رشوت ستانی اور میرٹ کی خلاف ورزی وغیرہ کی طرح ہم اسے بھی برداشت نہیں کرتے اور یہ اس کے باوجود پھل پھول رہی ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں وزیر داخلہ کو ہدایات دے رہے تھے۔ 
قومی سلامتی پالیسی آخری 
مراحل میں ہے... چودھری نثار 
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار احمد خاں نے کہا ہے کہ ''قومی سلامتی پالیسی آخری مراحل میں ہے‘‘ کیونکہ پوری قوم بھی آخری مراحل میں ہے کہ مشرف ٹرائل اپنا کوئی نہ کوئی گُل کھلا کر ہی رہے گا‘ جو باقاعدہ ہمارے گلے پڑ گیا ہے اور اس کا کوئی بھی نتیجہ نکل سکتا ہے جبکہ نتیجہ نکالنے والے ہر وقت تیار بیٹھے ہوتے ہیں اور ہر بار حکومت اپنی منجی ٹھکوا کر ایک طرف ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں قومی سلامتی پالیسی چونکہ سالہا سال سے اسی حالت میں چلی آ رہی ہے اور ہر بار یہی کہا جاتا ہے کہ یہ آخری مراحل میں ہے‘ اس لیے زیادہ امکان یہی ہے کہ اس کے قیام کا مرحلہ ہی نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ''مذاکرات پر یقین نہ رکھنے والوں کے خلاف فوجی آپریشن آخری مرحلہ ہوگا‘‘ کیونکہ اب تو انہوں نے ہمارے اس قسم کے مسلسل بیانات پر باقاعدہ ہنسنا شروع کردیا ہے کیونکہ ملکِ عزیز میں قومی سلامتی کی پالیسی کی طرح حقیقی آخری مرحلہ کبھی آیا ہی نہیں کرتا اور سارا وقت اسی شش و پنج میں گزر جاتا ہے جبکہ ویسے بھی ہم آخری مرحلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں افسروں سے خطاب کر رہے تھے۔ 
ن لیگی حکومت نے عوام کو 
سخت مایوس کردیا... منظور وٹو 
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ''ن لیگی حکومت نے عوام کو سخت مایوس کردیا‘‘ کیونکہ ہمارے عہد میں تو عوام میں مایوس ہونے کی ہمت بھی نہیں رہی تھی جو ہمارے کام دیکھ دیکھ کر صرف حیران ہو رہے تھے کہ عوام کی خدمت اتنی اور اس حد تک بھی ہو سکتی ہے کہ مارے احسان مندی کے ان کی چیخیں نکل جائیں اور یہ ہماری مجبوری بھی تھی کیونکہ ہمیں آتا بھی یہ ایک کام ہی تھا اور انسان کو وہی کام کرنا چاہیے جس میں پوری مہارت اور وافر تجربہ رکھتا ہو اور ہمارے قائد جیسی درخشندہ روایات بھی موجود ہوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں معمول کا ایک بیان جاری کر رہے تھے۔ 
ہمیں بحرانوں کا ذمہ دار ٹھہرانے والے بتائیں مہنگائی‘ دہشت گردی کیوں ہے... گیلانی 
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''ہمیں بحرانوں کا ذمہ دار ٹھہرانے والے بتائیں مہنگائی اور دہشت گردی کیوں ہے‘‘ کیونکہ ہمارے وقت میں تو کوئی پوچھنے والا تھا ہی نہیں جبکہ بتانے والے خود اپنے اپنے کام میں لگے ہوئے تھے اور سارا کام اس قدر کھلم کھلا ہو رہا تھا اور مالی دہشت گردی ہی اس قدر زوروں پر تھی کہ دوسری دہشت گردی کی کوئی گنجائش ہی باقی نہ رہی تھی کہ ایک وقت میں اگر ایک ہی کام سلیقے سے ہو جائے تو اسے غنیمت سمجھنا چاہیے اور ہمارا جانا پہچانا طریقہ محض ایک روٹین کی کارروائی کی حیثیت رکھتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''آج کہیں حکومت نظر نہیں آتی‘‘ جبکہ میرے دورِ حکومت میں حکومت کے علاوہ کسی کو کچھ نظر آتا ہی نہیں تھا کیونکہ جملہ عزیز و اقارب کی مصروفیات ایک جیسی ہی تھیں۔ آپ اگلے روز ملتان میں پارٹی کارکنوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
اطلاعِ عام 
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ ڈاکٹروں کا بورڈ جنرل پرویز مشرف کی تشویشناک رپورٹ دے گا اور عدالت موصوف کو بیرون ملک علاج کے لیے باہر بھجوا دے گی اور اس طرح حکومت جس مصیبت میں گرفتار ہے‘ اس سے نجات مل جائے گی کیونکہ اگر یہ معاملہ طول کھینچ جاتا تو حالات کوئی بھی رُخ اختیار کرسکتے تھے اور تاریخ اپنے آپ کو دہرا بھی سکتی تھی جسے اس کی بہت بُری عادت پڑی ہوئی ہے اور جس کا ہمارے پاس کوئی علاج ہی نہیں ہے جبکہ اس دوران ان حضرات کا کھوج لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جنہوں نے یہ مقدمہ شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا تاکہ انہیں بھی عبرتناک انجام سے دوچار کیا جائے اور اس قسم کے غلط مشورے دینے والوں کا مستقل طور پر قلع قمع ہو سکے۔ براہِ کرم پوری قوم اپنی دعائوں میں شامل رکھے! 
المشتہر: حکومتِ پاکستان عفی عنہ 
آج کا مقطع 
مکان بیچ کے تاوان بھر دیا ہے‘ ظفرؔ 
اور‘ اپنے لختِ جگر کو چھڑا لیا گیا ہے 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved