تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     01-04-2014

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

طالبان درست سمت میں آگے 
بڑھ رہے ہیں... نواز شریف
وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''طالبان درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں‘‘ کیونکہ یہ میرا پختہ یقین ہے، اور اگر مذاکرات عارضی طور پر ناکام بھی ہو گئے تو یہ بھی درست سمت میں آگے بڑھنے ہی کے مترادف ہو گا جبکہ ایسے معاملات میں اونچ نیچ ہوتی ہی رہتی ہے، ویسے بھی آپ دیکھ رہے ہیں کہ جگہ جگہ دہشت گردی کی کارروائیاں بھی ہو رہی ہیں اور مذاکرات بھی درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور جس کا مطلب یہ بھی ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیاں بھی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں لہٰذا دعا کریں کہ حکومت کے دوسرے اقدامات بھی اسی طرح درست سمت میں آگے بڑھتے رہیں، ہیں جی! انہوں نے کہا کہ '' جلد خوشخبری سنائیں گے‘‘ جیسا کہ لوڈشیڈنگ وغیرہ کے خاتمے کی خوشخبری کئی بار پہلے سنائی جا چکی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ایسا منظور نہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں امن و امان پر بریفنگ دے رہے تھے۔ 
امریکہ نے بتایا نہیں ڈرون حملے کب تک بند رہیں گے... سرتاج عزیز 
مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ''امریکہ نے بتایا نہیں ڈرون حملے کب تک بند رہیں گے‘‘ کیونکہ مذاکرات کی ناکامی پر امریکہ سے زیادہ خود ہمیں ان کی ضرورت ہوگی اور ایک طرف سے ہمارا آپریشن اور دوسری طرف سے ڈرون حملے سونے پر سہاگہ ثابت ہوں گے اور دہشت گردوں کو نانی یاد آ جائے گی جسے انہوں نے کافی عرصے سے بھلا رکھا ہے اور اس کی سنائی ہوئی کہانیاں بھی سراسر بھول بیٹھے ہیں بلکہ الٹا ہمارے ساتھ کہانی ڈال رکھی ہے‘ اگرچہ آپریشن سے وزیراعظم کی صحت پر کافی بُرا اثر پڑے گا جس سے ان کا ہاضمہ بھی خراب ہو سکتا ہے اور اس سے زیادہ تشویشناک بات ہمارے لیے اور کوئی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم نوازشریف نے کارروائیاں روکنے کے لیے اوباما سے بات کی تھی‘‘ بلکہ وہ تو اوباما صاحب کو ساتھ لے جائی گئی پرچی سے پڑھ پڑھ کر بھی سناتے رہے کیونکہ ان دنوں ان کی یادداشت ذرا کمزور ہو گئی تھی کہ مبادا یہ بات کہنے سے رہ ہی جائے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
چھ ماہ میں فیصلہ ہو جائے گا حکومت 
نے رہنا ہے یا جانا ہے... شیخ رشید 
عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''چھ ماہ میں فیصلہ ہو جائے گا کہ حکومت نے رہنا ہے یا جانا ہے‘‘ اور یہ بھی میں نے رعایت ہی کی ہے کیونکہ یہ تو بس دو تین ماہ ہی کی بات ہے کیونکہ مجھے ہر بات کا پہلے ہی سے پتہ ہوتا ہے‘ البتہ مجھے اس بات کا پتہ نہ چل سکا کہ مجھے جہاز سے آف لوڈ کردیا جائے گا ورنہ میں جہاز کی طرف رُخ ہی نہ کرتا کہ دراصل انہیں بھی پتہ نہیں تھا کہ وہ کس ہستی کو آف لوڈ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''جہاز سے آف لوڈ کروانے میں امریکی ہاتھ تھا‘‘ کیونکہ انہیں یہ پتہ تھا کہ میں ادھر بھی یہی پیشگوئی کرنے جا رہا ہوں کہ امریکی حکومت کتنے ماہ میں ختم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اس کی حکومت بھی ذمے دار ہے‘‘ اور اس سے بڑی زیادتی اور کیا ہو سکتی ہے کہ پہلے اس نے مجھے لفٹ ہی نہیں کرائی اور اب امریکہ کی محبت میں مجھے جہاز ہی سے آف لوڈ کروا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ''مجھے سرتاج عزیز نے فون پر بتایا تھا کہ مجھ پر عائد پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں اور میں کینیڈا جا سکتا ہوں‘‘ یعنی حکومت اب میرے ساتھ مذاق بھی کرنے پر اُتر آئی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ 
نواز شریف ملک کو جنگوں سے باہر نکال لائے ہیں... پرویز رشید
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ''نواز شریف ملک کو جنگوں سے باہر نکال لائے ہیں‘‘ اور، جہاں تک طالبان کے ساتھ اختلافات اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا تعلق ہے تو اسے جنگ ہرگز نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ایک گھر کے رہنے والوں میں تھوڑا بہت لڑائی جھگڑا معمول کی بات ہے اور ان کارروائیوں میں جاں بحق ہونے والے افراد بھی ہماری طرح قربانیاں ہی دے رہے ہیں جیسا کہ زندہ قوموں کا وتیرہ ہے کیونکہ صرف حکمرانوں کی سلامتی ہی زیادہ ضروری ہوتی ہے بصورتِ دیگر ملک کی پہچان ہی باقی نہیں رہتی اور 18کروڑ بھیڑ بکریوں کو ہانکنے والا ہی کوئی نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک کی معیشت بحال ہوئی ہے‘‘ اور چند سال تک اس کے اثرات عوام پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے جیسا کہ سب سے پہلے حکمرانوں کی معیشت بحال ہوا کرتی ہے کیونکہ یہ عمل اوپر سے شروع ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
بلاول بھٹو کو دھمکی آمیز خط میں 
نے نہیں لکھا... رحمن ملک
سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ''بلاول بھٹو کو دھمکی آمیز خط میں نے نہیں لکھا‘‘ کیونکہ پس انداز کی ہوئی جمع پونجی سمیٹنے سے ہی وقت نہیں ملتا تو میں ایسا خط لکھنے کے لیے وقت کیسے نکال سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ '' رانا ثناء اللہ کا یہ الزام سراسر بے بنیاد ہے‘‘ اور جس طرح ہماری ٹیم پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات سراسر غلط ہیں، اسی طرح یہ بھی اسی طرح کا ہے جبکہ سابق وزیراعظم گیلانی جیسے درویش اور صوفی منش حضرات کو بھی نہیں بخشا گیا جنہیں روپے پیسے سے سخت نفرت ہے اور وہ اسے ایک آنکھ دیکھنا بھی پسند نہیں کرتے اور فوراً بینکوں وغیرہ میں دفع دفان کر دیتے ہیں تاکہ ان کی نظروں سے دور رہیں جبکہ ان کے ساتھی باقی ملنگ طبع لوگ بھی انہی کی پیروی کر رہے ہیں اور اپنے روحانی پیشوا حضرت آصف علی زرداری مدظلہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں مصروف ہیں۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
عکس میں اُفتادگی تھی‘ نقش میں ناسور تھا
کہر خواب آہنگ منظر موت کا مستور تھا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved