تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     04-05-2014

ٹوٹے اور اشتہارات

تبادلہ کیا جائے!
ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اوکاڑہ میں سردار سیف ڈوگر کو ڈی سی او‘اور بابر بخت قریشی کو ڈی پی او لگا کر اہل ضلع سے کوئی بدلہ لیا ہے۔یہ دونوں افسر کسی صورت بھی قابل قبول نہیں کیونکہ نہ تو یہ پیسہ پکڑتے ہیں نہ سفارش مانتے ہیں۔ارکان اسمبلی ان سے زیادہ تنگ ہیں اور اگر صورت حال بدستور ایسی ہی رہی تو ہو سکتا ہے کہ یہ شرفاء کسی طرف کو منہ ہی کر جائیں جبکہ ان معصوموں نے یا تو کسی کے خلاف جھوٹا پرچہ کرانا ہوتا ہے یا تھانے سے کوئی چور چھڑانا ہوتا ہے‘ یا پھر ڈی سی او سے کوئی ایسا شریفانہ مطالبہ کرنا ہوتا ہے ‘اور ‘سنا ہے کہ وہ بار بار وزیر اعلیٰ سے اس بارے فریاد بھی کر چکے ہیں لیکن بے سود،ایسا لگتا ہے کہ خادم اعلیٰ نے ان کا کوئی وظیفہ مقرر کر رکھا ہے‘ ورنہ صرف تنخواہ میں تو گھر کا خرچہ بھی نہیں چلتا‘ بہتر ہے کہ انہیں کسی ریفریشر کورس پر بھیج دیا جائے تاکہ قدرے سیکھ سکیں کہ افسری کیسے کی جاتی ہے کیونکہ عوام کو افسروں کی ضرورت ہے‘ملنگوں کی نہیں‘عوام تو عوام‘ ارکان اسمبلی کے بھی صرف جائز کام ہی ہوتے ہیں۔یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کیونکہ جائز کام تو اپنے آپ ہی ہو جایا کرتے ہیں۔ان کی اپنی یہ حالت ہے تو ماتحت عملے پر یقینا فاقہ کشی کی نوبت آ چکی ہو گی۔ دل صاحب اولاد سے انصاف طلب ہے!
معاہدہ کیا جائے!
مذاکرات کے نتیجہ خیز نہ ہو سکنے کے بارے میں عوام کے اندر روز بروز بے چینی اور مایوسی پھیلتی جا رہی ہے‘اس لیے حکومت سے پر زور مطالبہ ہے کہ طالبان کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ کر لیا جائے تاکہ تسلی کے ساتھ ان کے حملے بھی ہوتے رہیں اور آپریشن بھی جاری رہے اور حکومت و افواج بدستور ایک ہی صفحے پر اپنی بہار دکھاتے رہیں۔سنا ہے کہ مذاکرات کو ہر حالت میں جاری رکھنے کے سلسلے میں وزیر اعظم کی مجبوری یہ ہے کہ ان کے بغیر انہیں کھانا ہضم نہیں ہوتا حالانکہ وہ پہلے ہی کم اور برائے نام ہی کھاتے ہیں بلکہ ہاضمے کی کمزوری کی وجہ سے ان کے نسخے میں روغن جوش‘سری پائے ‘ہریسہ‘بھنے ہوئے بٹیر اور کنہ وغیرہ شامل ہیں چنانچہ ان پرہیزی کھانوں کے علاوہ کسی چیز کو ہاتھ تک نہیں لگاتے اور اس طرح دماغ بھی ہر وقت حاضر رہتا ہے۔عوام سے اپنے محبوب قائد کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل ہے ؎ 
پیدا کہاں ہیں ایسے پراگندہ طبع لوگ
افسوس تم کو میر سے صحبت نہیں رہی
درخواستیں مطلوب ہیں
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہذا وزیر اعظم کے ہمراہ بیرونی ممالک کے دورے پر جانے کے خواہشمند صوبائی وزرائے اعلیٰ سے درخواستیں مطلوب ہیں کیونکہ ہر بار وزیر اعلیٰ پنجاب ان کے ہمرکاب ہوتے ہیں اور صاحب موصوف کی انصاف پسند طبیعت کو یہ ہرگز گوارا نہیں ہے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب تو ہر بار نہ پوچھتے ہیں نہ گچھتے ہیں اور سب سے پہلے جا کر ہوائی جہاز میں پلاکی مار کر بیٹھ جاتے ہیں اور اپنی مستقل مزاجی کی وجہ سے اٹھانے سے بھی نہیں اٹھتے بلکہ الٹا رعب جھاڑ نے لگتے ہیں چونکہ طبیعت کے ذرا سخت ہیں اس لیے انہیں بار بار کہا بھی نہیں جا سکتا کیونکہ وہ کسی وقت کچھ بھی کر سکنے پر قادر ہیں اور اوپر سے وزیر اعظم سخت محتاط اور نرم دل واقع ہوئے ہیں یعنی خواہ مخواہ آبیل مجھے مار کہنے کے عادی نہیں ہیں اور جھگڑے فساد سے بہت گھبراتے ہیں کیونکہ ایک وزیر اعظم کو ویسے بھی نہایت صابر و شاکر ہونا چاہیے۔درخواستوں پر فیصلہ پہلے آئو‘ پہلے پائو کی بنیاد پر کیا جائیگا۔
المشتہر: محکمہ بیرونی دورہ جات ‘اسلام آباد
ہدیہ تبریک
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہذا قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد ہو کہ وزیر اعظم صاحب نے قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کا عندیہ دے دیا ہے جو کہ یقینا ایک تاریخی دن ہو گا کیونکہ اس دن انہیں کسی بیرون ملکی دورے کو منسوخ کرنا پڑے گا جس سے بڑی قربانی اور کیا ہو سکتی ہے ۔اس دن کو مزید یادگار بنانے کے لیے تجاویز طلب کر لی گئی ہیں کہ ہال کے اندر کوئی سنہری پلیک دیوار پر نصب کیا جائے یا اسمبلی ہال کے سامنے ایک شاندار مینار تعمیر کیا جائے۔قابل قبول اور سب سے اچھی تجویز پیش کرنے والے کو صاحب موصوف اپنے پہلے دورے پر اپنے ساتھ باہر لے جائیں گے۔اس کے علاوہ یہ امر بھی زیر تجویز ہے کہ اس روز اس خوشی میں باقاعدہ تعطیل کا اعلان کیا جائے اور درسگاہوں میں خصوصی طور پر قومی ترانہ گانے کا اہتمام کیا جائے۔تاہم قوم سے دعا کی اپیل ہے کہ کسی فوری بیرون ملک روانگی 
کی وجہ سے صاحب موصوف کو اپنا یہ ارادہ ترک نہ کرنا پڑ جائے۔
المشتہر: محکمہ استقبالیات‘ اسلام آباد
ہدایت نامہ برائے اشتہارات
تیر بہدف اشتہارات چھپوانے کی خواہشمند پارٹیوں سے التماس ہے کہ اس رعایت سے فائدہ اٹھانے کے لیے کالم نویس ہذا سے رابطہ کریں اور عقبی دروازے سے تشریف لائیں‘ نقد معاوضہ وصول کیا جائے گا کیونکہ ادھار قطعاً بند ہے کہ اس افسوسناک صورت حال کا تلخ تجربہ پہلے کئی بار ہو چکا ہے کہ اکثر حضرات ادھار اشتہار چھپوانے کے بعد صاف مکر جاتے ہیں چنانچہ انہیں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے البتہ آسان قسطیں مقرر کی جا سکتی ہیں جن کی باقاعدہ وصولی کے لیے علیحدہ عملہ موجود ہے دیگر تمام ہفت روزوں سے بارعایت اشتہارات شائع کرانے کے لیے ہماری خدمات سے فائدہ اٹھائیں۔اشتہار غلط چھپنے کی صورت میں صحیح کر کے دوبارہ شائع کرنے کی سہولت بھی موجود ہے‘ ایڈیٹر وغیرہ کی نظر بچا کر رابطہ کریں ۔وصولی جنس کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔
المشتہر:ہفت روزہ گرو گھنٹال لاہور
آج کا مطلع
ہماری تمہاری ملاقات چمکی نہیں
لبوں پر اندھیرا تھا اور بات چمکی نہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved