اتنے وسائل دیں گے کہ جنوبی پنجاب خود کہے گا، کوئی محرومی نہیں رہی... شہباز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''اتنے وسائل دیں گے کہ جنوبی پنجاب خود کہے گا، کوئی محرومی نہیں رہی‘‘ اور میں یقین دلاتا ہوں کہ لاہور سے جتنا پیسہ بچے گا‘ سارے کا سارا جنوبی پنجاب پر لگایا جائے گا اور اگر نہ بچا تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہوگا‘ اول تو اہلِ جنوبی پنجاب کو اس وعدے پر ہی راضی ہو جانا چاہیے کیونکہ ہم اِدھر اُدھر وعدے کر کر کے ہی لوگوں اور علاقوں کو راضی کر رہے ہیں‘ اور لطف کی بات ہے کہ لوگ مطمئن بھی ہو جاتے ہیں اور ان کی یہی ادا ہمیں بھی سب سے زیادہ پسند ہے اور اسی حوصلہ افزائی سے ہم نت نئے سے نیا وعدہ کرتے چلے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ملتان کو بِگ سٹی قرار دے دیا ہے‘‘ اب اہلِ ملتان سے پوچھا جانا چاہیے کہ اس کے علاوہ انہیں اور کیا چاہیے کہ ہم نے اس شہر کی عظمت کو تسلیم کر لیا ہے اور جہاں تک مسائل اور ترقیاتی کاموں کا تعلق ہے تو وہ بھی اپنی باری پر ہوتے ہی رہیں گے کیونکہ لاہور بہرحال ملتان سے زیادہ بِگ سٹی ہے۔ آپ اگلے روز اپنے دورے کے موقع پر ملتان میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
کرپشن ملک کو دیمک کی طرح
چاٹ رہی ہے... رانا محمد اقبال
سپیکر پنجاب اسمبلی اور قائم مقام گورنر رانا محمد اقبال نے کہا ہے کہ ''کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے‘‘ اگرچہ وزیراعلیٰ صاحب نے کہہ رکھا ہے کہ کوئی ایک پائی کی بھی کرپشن ثابت کردے تو میں اپنا نام بدل لوں گا لیکن وہ اس لیے نہیں کر سکے کہ پہلے وہ لوٹ مار کا سارا پیسہ واپس نہ منگوانے پر اپنے اعلان کے مطابق اپنا نام تبدیل کرنے میں مصروف ہیں ،اس سلسلے میں ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے کہ وہ ان کے اچھے اچھے ناموں کی ایک فہرست تیار کر کے پیش کرے تاکہ وہ اس میں سے کوئی پسندیدہ نام رکھ لیں اور اس کے بعد دوسری بار کرپشن کے حوالے سے جب نام تبدیل کرنے کا مرحلہ آیا تو اس سلسلے میں بھی بغیر کوئی وقت ضائع کیے پیش رفت کی جائے گی کیونکہ اس وقت تک انہیں نئے نام کا کافی تجربہ بھی حاصل ہو چکا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''پاکستان اس وقت تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑا ہے‘‘ بلکہ جب سے بنا ہے‘ اسی وقت سے اس موڑ پر کھڑے کھڑے اب تک تو اس کی ٹانگیں بھی سوج گئی ہوں گی‘ اس لیے اسے کسی مالشیے کی ضرورت ہے جو ماشاء اللہ حکومت کے پاس فراوانی سے دستیاب ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں نرسنگ کالج کا افتتاح کر رہے تھے۔
جمہوریت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے... منظور وٹو
پیپلز پارٹی پنجاب کے صوبائی صدر میاں منظور احمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ''اگر جمہوریت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے‘‘ کیونکہ یہ جمہوریت ہی ہے جس کی وجہ سے سب کا بصرہ لگا ہوا ہے اور ہم نے بھی سابق دور میں جمہوریت ہی کی حفاظت کی تھی تاکہ ہمارا کاروبار بھی چلتا رہے‘ اول تو موجودہ حکومت خود عقلمند ہے اور اس راز کو ہم سے بہتر طور پر سمجھتی ہے کہ جس جمہوریت نے ان کی جُون ہی بدل دی ہے‘ وہ اس کو کوئی نقصان کیسے پہنچنے دیں گے اور اس کام کے لیے خاکسار خود ہی کافی ہے کیونکہ آج کل کافی فراغت رہتی ہے اور کوئی مصروفیت نہیں ماسوائے ورکرز میٹنگ میں ان کے غیظ و غضب سے جان بچانے کے لیے بھاگنے کے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم کسی مارچ کا حصہ نہیں بنیں گے‘‘ بلکہ کسی اپریل کا حصہ بننے کو بھی تیار نہیں ہیں کیونکہ اس میں اپریل فول بننے کے خدشہ موجود ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہتے‘‘ اس لیے کہ یہ ہمارے بس کا روگ بھی نہیں ہے کیونکہ ہم پارلیمنٹ میں ذرا کمزوری شمزوری کا شکار ہیں حالانکہ ہم نے اپنے دور میں عوام کی اتنی خدمت کی تھی۔ آپ اگلے روز لاہور میں روزنامہ 'دنیا‘ سے بات چیت کر رہے تھے۔
جمہوریت نہیں‘ دھاندلی کے خلاف
احتجاج کر رہے ہیں... محمود الرشید
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ ''ہم جمہوریت نہیں‘ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں‘‘ اور اگر اس لپیٹ میں جمہوریت بھی آ جاتی ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہوگا کیونکہ جن غیبی ہستیوں کی تائید ہمیں حاصل ہے‘ یہ ان کا کام ہے کہ اس احتجاج کو کس منطقی یا غیر منطقی انجام تک پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ن لیگ اپنا قبلہ درست کرنے کی بجائے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے‘‘ اگرچہ قبلہ درست کرنا کوئی آسان کام نہیں ہوتا کیونکہ اگر یہ اتنا آسان ہوتا تو ہم خود ہی اپنا قبلہ درست نہ کر لیتے جس کا رُخ آئے روز تبدیل کرنا پڑتا ہے اور انکار در انکار کے باوجود اب اس کا رخ طاہر القادری صاحب کی طرف موڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکمران مگرمچھ کے آنسو بہا کر قوم کو بیوقوف نہیں بنا سکتے‘‘ اور ہمارے پاس عوام کو بیوقوف بنانے کا جو نسخہ ہے‘ ایسا لگتا ہے کہ اس سے عوام کو صرف ایک بار ہی بیوقوف بنایا جا سکتا ہے جبکہ حکمرانوں کے پاس نجانے کون سی گیدڑ سنگھی ہے جو بار بار یہ کارنامہ کر کے دکھا دیتے ہیں۔ آپ اگلے روز اپنے چیمبر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
ن لیگ کو غلطی سے ووٹ دینے والے
اب سڑکوں پر آئیں... شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''ن لیگ کو غلطی سے ووٹ دینے والے اب سڑکوں پر آئیں‘‘ جس طرح خاکسار کو غلطی سے ووٹ دینے والے سڑکوں پر آ رہے ہیں لیکن اس سے کوئی فرق ہی نہیں پڑ رہا کیونکہ دھوپ میں چلنا کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہے‘ اسی لیے میں نے ٹرین مارچ کا پروگرام بنایا ہے‘ اگرچہ اس میں بھی بجلی بار بار فیل ہوتی ہے اور یہی حال انجنوں کا بھی ہے‘ لیکن سڑکوں پر آ کر خوار ہونے سے تو یہ بدرجہا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کے خلاف جہاد فرض ہو چکا ہے‘‘ اس لیے میں نے بھی جاہدو فی سبیل اللہ کا نعرہ لگا دیا ہے کیونکہ آخر فرشتوں کو بھی تو خوش رکھنا ہوتا ہے اور جان قبض کرنے تک سارا کاروبار انہی کے ذمے تو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ن لیگ نے ہمیشہ اپنوں کو ہی نوازا‘‘ لیکن میری بار پتہ نہیں اسے کیا ہو گیا تھا کیونکہ میں بھی ان کا اپنا ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''پنجاب کا سارا بجٹ لاہور پر لگا دیا گیا ہے‘‘ اسی لیے میں نے لاہور میں آنا جانا ہی چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سارے کلرک سڑکوں پر آ چکے ہیں‘‘ اس لیے ن لیگ کو غلطی سے ووٹ دینے والوں کو ان سے ہی کوئی سبق سیکھنا چاہیے۔ آپ اگلے روز حامد ناصر چٹھہ کی رہائش گاہ پر گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
ہیں نقشِ دیوار‘ جا بجا سے مٹے ہوئے ہیں
سو‘ کچھ تو بارش سے‘ کچھ ہوا سے مٹے ہوئے ہیں