آپریشن کی کامیابی کے لیے پوری
قوم فوج کے پیچھے ہے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے لیے پوری قوم فوج کے پیچھے ہے‘‘ جو پہلے تو ساری کی ساری میرے پیچھے تھی لیکن پھر میں نے کہا کہ تھوڑے عرصے کے لیے فوج کے پیچھے بھی ہو جائے تاکہ ہم یکسو ہو کر وہ سارے کام کر سکیں جن کے لیے اتنے جتن کر کے اقتدار میں آئے ہیں کیونکہ اگر قوم کی نظریں ہم پر ہوں تو کام کا مزہ ہی نہیں آتا جبکہ ہماری قوم پہلے ہی کافی جاسوس واقع ہوئی ہے‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''فوج کی تمام تر ضروریات پوری کی جائیں گی‘‘ کیونکہ ہم اپنی ضروریات کافی حد تک پوری کر چکے ہیں اگرچہ آئے دن نئی سے نئی ضروریات پیدا ہوتی رہتی ہیں کیونکہ ماشاء اللہ اتنے سارے عزیز و اقارب ہیں جن کی ضروریات کا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں ہے جبکہ ہمیں حقوق العباد کے تقاضے بھی پورے کرنا ہوتے ہیں کہ آخر عاقبت میں اللہ تعالیٰ کو بھی منہ دکھانا ہے۔ اگرچہ اب اللہ تعالیٰ کو ہمارا منہ دیکھنے کا کچھ اتنا شوق نہیں رہا ہوگا حالانکہ یہ ساری دولت خلقِ خدا کے لیے ہی جمع کی ہے جس کی تقسیم کا وقت بس آنے ہی والا ہے۔ آپ اگلے روز صدر ممنون حسین سے ملاقات کر رہے تھے۔
حکومت کی نظریں ملک کی ترقی
پر مرکوز ہیں... پرویز رشید
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ''حکومت کی نظریں ملک کی ترقی پر مرکوز ہیں‘‘ اور اکثر اوقات اپنی
ترقی پر بھی مرکوز ہوتی ہیں کیونکہ ایک ہی جگہ مرکوز رہنے سے تو آنکھیں ویسے بھی پتھرا جاتی ہیں اس لیے ہم ان کا فوکس تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا‘‘ اور چونکہ دہشت گردوں کے ختم ہونے کا کوئی ارادہ اور امکان نہیں ہے اس لیے آپریشن کو بھی ایک طرح کا دوام حاصل ہے۔ اس لیے زیادہ بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان 14 اگست کو اسلام آباد پر یلغار کر کے جشنِ آزادی کو ماتم میں بدلنا چاہتے ہیں‘‘ جبکہ حکومتی حلقوں میں ابھی سے صفِ ماتم بچھی ہوئی ہے اور جشنِ آزادی کا مزہ الگ سے کرکرا ہوگا کیونکہ ہمیں حکومت ملتے ہی جس طرح کی آزادی حاصل ہو جاتی ہے‘ 14 اگست درا۔صل اس کے شکرانے کا دن ہوتا ہے نہ کہ ہمارے رنگ میں بھنگ ڈالنے کا؛ تاہم سمجھ نہیں آتی کہ عمران خان اتنی بھنگ کہاں سے حاصل کریں گے‘ جبکہ ہم بھنگ فروشی کے جملہ اڈے احتیاطاً اپنے قبضے میں لے چکے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو ریکارڈ کروا رہے تھے۔
آپریشن کی وجہ سے لانگ مارچ
متاثر نہیں ہوگا... عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''آپریشن کی وجہ سے لانگ مارچ متاثر نہیں ہوگا‘‘ البتہ لانگ مارچ کی وجہ سے آپریشن متاثر ہو سکتا ہے کیونکہ اگر اس سے کچھ بھی متاثر نہ ہو تو یہ نہایت ہی افسوس کی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ''عید بنوں میں آئی ڈی پیز کے ساتھ گزاروں گا‘‘ بلکہ اگلی عید بھی انشاء اللہ انہی کے ساتھ گزاروں گا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ آئی ڈی پیز کی رونق مستقل طور پر ہی لگی رہے گی اور اس تبدیلیٔ آب و ہوا کی وجہ سے ان کی صحت پر بھی خوشگوار اثر پڑے گا اور صحت ہی سے جان بنتی ہے اور ظاہر ہے کہ جان ہے تو جہان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اب وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی‘‘ کیونکہ ہنی مون کا عرصہ گزر چکا ہے بلکہ مون سون بھی شروع ہونے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''صوبائی حکومت اتنا بوجھ برداشت نہیں کرسکتی‘‘ چنانچہ وزیراعلیٰ پر ان کی صحت کے مطابق ہی بوجھ ڈالنا چاہیے‘ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ بھی چینی انجنوں کی طرح بیٹھ جائیں اور سارا صوبہ ہی دھکا سٹارٹ ہو کر رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک اس وقت حالتِ جنگ میں ہے‘‘ بلکہ سب سے زیادہ میں‘ قادری صاحب اور شیخ رشید حالتِ جنگ میں ہیں جبکہ چودھری صاحبان کی حالت کا اندازہ آسانی سے نہیں لگایا جا سکتا۔ آپ اگلے روز بنوں میں قبائلی جرگے سے ملاقات کر رہے تھے۔
یومِ انقلاب اور حکمرانوں کی رخصتی
چند قدم دور ہے... طاہر القادری
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ''یومِ انقلاب اور حکمرانوں کی رخصتی چند قدم دور ہے‘‘ اس لیے قوم دعا کرے‘ عین آخری وقت پر خاکسار کو ٹھنڈ وغیرہ نہ لگ جائے کہ انقلاب بھی بیچ میں ہی اٹک جائے اور حکمرانوں کی رخصتی بھی راہ دیکھتی رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم کرپٹ حکمرانوں کو اقتدار کے ایوانوں سے جیلوں میں ڈالیں گے‘‘ جس کے لیے مجھے باقاعدہ بشارت ہو چکی ہے اور اس کے لیے ہم خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے جو اس بار واقعی اصلی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمیں اللہ تعالیٰ اور عوام کے سوا کسی سہارے کی ضرورت نہیں‘‘ کیونکہ کام بڑا لمبا چوڑا ہے اور اکیلے اللہ تعالیٰ کو اس کی تکلیف نہیں دی جا سکتی؛ چنانچہ اللہ تعالیٰ اور عوام دونوں مل کر ہماری نیّا پار لگا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکمرانوں میں اتنی جرأت نہیں کہ وہ ہمیں نظر بند یا گرفتار کر سکیں‘‘ جبکہ اس کے علاوہ وہ سب کچھ کر سکتے ہیں کیونکہ آخر وہ حکمران ہیں اور ہماری طرح محض خواہشوں کے گھوڑے پر سوار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں‘‘ بلکہ وہ الگ رکھی ہوئی ہیں اور بوقتِ ضرورت ہی پہنی جا سکتی ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
پرویز الٰہی ترقی و خوشحالی کا سفر
روکنا چاہتے ہیں... رانا مشہود
صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد نے کہا کہ ''پرویزالٰہی ترقی و خوشحالی کا سفر روکنا چاہتے ہیں‘‘ جبکہ میں نے تو ابھی اس شاہراہ پر پہلا ہی قدم رکھا ہے جبکہ دیگر حضرات تو یہ سفر مکمل کر کے اپنی اپنی منزل پر بھی پہنچ چکے ہیں بلکہ نئی منزلوں کی طرف رواں دواں ہیں‘ اس لیے چودھری صاحب میرے ٹھوٹھے پر ڈانگ تو نہ ماریں۔ انہوں نے کہا کہ ''قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے‘‘ جس طرح اب حکومت چودھری نثار کے مان جانے کے بعد ایک بار پھر متحد ہو گئی ہے ا ور اب اِکا دُکا ہی لوگ باقی رہ گئے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ناراضی ظاہر کر کے وہ ہی حکومت کو منت سماجت پر مجبور کر سکتے ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے‘ البتہ اگر چودھری صاحب چوڑے ہی ہوئے رہتے تو ان کا اُلو بھی سیدھا ہو سکتا تھا لہٰذا اب وہ اس ٹیڑھے اُلو پر ہی گزارہ کریں تو بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پرویزالٰہی لاشوں پر سیاست نہ کریں‘‘ کیونکہ لاشوں پر سیاست کرنے کا پہلا حق ان کا ہے جو یہ لاشیں گراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مخالفین کا کوئی ایجنڈا نہیں‘‘ جبکہ ہمارے ایجنڈے سے ساری دنیا واقف ہے کہ جہاں سے بھی ہو سکے قوم کے مفاد میں زیادہ سے زیادہ اثاثے بنائیں۔ آپ اگلے روز چودھری پرویزالٰہی کی پریس کانفرنس کا جواب دے رہے تھے۔
آج کا مقطع
کون سی شبنم تھی جس نے شام ہوتے ہی، ظفرؔ
کر دیئے تھے ایک دم گیلے زمین و آسماں