تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     16-09-2014

سرخیاں‘ متن اور ابرار احمد کی نظم

سیلاب کی مستقل روک تھام کے لیے حکمت عملی بنائیں گے...شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ '' سیلاب کی مستقل روک تھام کے لیے حکمت عملی بنائیں گے‘‘ مثلاً یہ کہ سیلاب اگر بارشوں کی وجہ سے آتے ہیں تو سب سے پہلے بارشوں کی روک تھام کے لیے حکمت عملی بنائی جائے گی کیونکہ فساد کو جڑ سے ہی ختم کرنا چاہیے یعنی نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری اور اگر سیلاب بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے آتے ہیں تو اسے الٹی میٹم دیا جائے گا اور اگر وہ پھر بھی باز نہ آیا تو ہم اپنا پانی بھارت میں چھوڑ دیں گے جس کے لیے اگرچہ دریائوں کا الٹا بہنا ضروری ہے تاہم اس کے لیے بھی حکمت عملی بنائی جاسکتی ہے کیونکہ ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا۔ اس کے علاوہ حسب معمول اس کے لیے جوڈیشل کمشن قائم کیاجائے گا کیونکہ ملک عزیز میں ہر مسئلے کا حل اس میں موجود ہے اور یہ جو کہا جاتا ہے کہ ہم نے اپنی شوگر ملیں بچانے کے لیے لاتعداد بستیاں ڈبودیں اور فلاں فلاں پل نہیں توڑا گیا تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ بستیاں تو پھر بھی بس جائیں گی۔ شوگر مل لگانا کوئی آسان کام نہیں ہے ،نہ ہی عوام کو چینی سے محروم رکھا جاسکتا ہے۔ آپ اگلے روز سیلابی علاقوں کے دورے پر متاثرین سے خطاب کررہے تھے۔
ہم ن لیگی حکومت سے اپنا حساب
نہیں چکائیں گے... امین فہیم
پیپلزپارٹی کے صدر امین فہیم نے کہا ہے کہ '' ہم ن لیگی حکومت سے اپنا حساب نہیں چکائیں گے ‘‘ تاکہ جواب میں وہ بھی کہیں حساب نہ چکانا شروع کردے جس کا آغاز اس نے مقدمات وغیرہ قائم کرکے کر بھی دیا ہے لیکن ہم روپے پیسے کا زیادہ لالچ کرنے والے نہیں ہیں اور توکل میں یقین رکھتے ہیں، اس لیے کوئی اللہ کا بندہ ہمارے اکائونٹ میں دو چار کروڑ روپے چپکے سے جمع کرا دیتا ہے اور ہمیں خبر تک نہیں ہوتی جبکہ اسے کہتے ہیں چھپر پھاڑ کر دینا۔ اس لیے حکومت کو ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے باز رہنا چاہیے اور زرداری صاحب کی مفاہمت کی پالیسی پر عملدرآمد جاری رکھنا چاہیے کہ ایک دوسرے کے نیک کاموں میں دخل نہ دیاجائے اور مطمئن ہوکر اپنا اپنا ثواب کمایا جائے جبکہ دونوں جماعتیں کافی حد تک اپنی عاقبت سنوار چکی ہیں تاہم اسے مزید سنوارنے کی گنجائش ابھی موجود ہے اس لیے سب کا دھیان اسی طرف ہونا چاہیے کیونکہ یہ دنیائے فانی ہے اور آدمی نیک اعمال ہی ساتھ لے کر جائے گا اور باقی سارا کچھ یہیں پڑا رہ جائے گا تاکہ آئندہ نسلیں اس سے مستفید ہوتی رہیں۔ آپ اگلے روز دنیا نیوز سے فون پر گفتگو کررہے تھے۔
مجھے گرفتار کیا گیا تو حکومت 24گھنٹے
بھی نہیں رہے گی... طاہرالقادری
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ '' مجھے گرفتار کیاگیا تو حکومت 24گھنٹے بھی نہیں رہے گی ‘‘ البتہ اگر وہ درخواست کرے تو اس میں ایک آدھ گھنٹے کا اضافہ کیاجاسکتا ہے تاہم حکومت کے خاتمے کے لیے یہ ساری مہم جاری کی گئی ہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ مجھے گرفتار ہی کرلیاجائے اور اس کے بعد 24گھنٹے انتظار کیاجائے کہ پردہ غیب سے کیا کچھ ظہور میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' دھرنا شریف برادران کے اقتدار کا مرنا ثابت ہوگا‘‘ تاہم اگر مجھے واقعی گرفتار کرلیاگیا تو کارکن گھروں میں واپس جاکر حکومت کے خلاف بددعائوں کا زبردست سلسلہ شروع کردیں گے کیونکہ ہماری اگر دعا قبول نہیں ہوتی تو بد دعا کبھی خالی نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ '' ہم ڈرنے والے ہیں نہ بھاگنے والے‘‘ کیونکہ اس عمر میں بھاگنا اپنے آپ کے ساتھ زیادتی کرنے والی بات ہے البتہ اگر کوئی ہمارے پیچھے بھاگے تو جان بچانے کے لیے بھاگنا عین فرض ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی یہ جان بے حد قیمتی ہے اور اس کی قدر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ '' انقلاب اب چند دنوں کی بات ہے‘‘ اور یہ بھی میری مہربانی ہے ورنہ چند گھنٹوں میں بھی لایا جاسکتا تھا۔ آپ اگلے روز انقلابی دھرنے کے شرکا سے خطاب کررہے تھے۔
موجودگی
کہیں دور بکھری پڑی ہے وہ ٹھوکر... کہ جس سے کیا تھا... مسافت کا آغاز... وہیں پر کہیں... گونج ہے آہ جیسی... کہ جس کے فسوں میں ... ہر اک خواب سے سلسلہ وار گزرے ... کبھی خوشدلی سے... کبھی بے دلی سے... کہ راتیں بہت تھیں... سوراتیں بہت ہیں... کہ گھاتیں بہت تھیں... سو گھاتیں بہت ہیں... اندھیرے میں گرتی ہوئی منزلیں بھی...مرے گرد پھیلی رہی ہیں... تمازت میں بکھرے ہوئے... صاف شفاف دن بھی... مرے راستے میں ہی پڑتے رہے ہیں... وہ شامیں تو گنتی ہیں ہی کب رہی ہیں... کہ جن میں کہیں... نرم لہراتی مہکار... ہر سمت سے جگمگاتے ہوئے لمس... میرے بدن سے ... مرے بازئوں سے لپٹتے رہے ہیں... لپٹتے رہیں گے... مرے دل میں نیزوں کی صورت گڑے ہیں... سفر جس قدر تھا... کڑا بھی تھا ،ہموار بھی تھا... یہیں سے کہیں اور آگے بھی رستے ہیں شاید ... کہ جن پر مجھے ... مسکراتے ہوئے ، گنگناتے ہوئے... چلتے جانا ہے... حد نظر تک ... یہ دنیا ہے آوازوں کی سمفنی اور ... مجھے اپنے حصے کا سُر تو لگانا ہی ہوگا ... جہاں ہوں ... وہاں تو یقینا ہوں موجود ... لیکن بہت دور تک ہے یہ موجودگی... جو تسلسل کے جھولے میں... رقصاں رہی ہے ... سو... رقصاں رہے گی۔
آج کا مقطع
دیکھ لینا رک بھی سکتے ہیں کسی لمحے ظفرؔ
چلتے چلتے یہ تھکے ہارے زمین و آسماں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved