مجھے ڈر ہے وزیراعظم شاید امریکہ
سے واپس ہی نہ آئیں... عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''مجھے ڈر ہے کہ وزیراعظم شاید امریکہ سے واپس ہی نہ آئیں‘‘ اور اگر نہ آئے تو یہ بہت بُری بات ہوگی کیونکہ اس طرح میں اُن سے استعفیٰ کیسے لوں گا جبکہ مجھے شیخ رشید نے بتایا ہے کہ وہ امریکہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''اقوام متحدہ میں ان کے خلاف بڑے نعرے لگیں گے‘‘ اس لیے بھی انہیں وہاں مستقل قیام نہیں کرنا چاہیے کیونکہ چوبیس گھنٹے وہ نعروں کی زد میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا ''ہمارا پیغام پھیلا ہوا ہے‘‘ البتہ دھرنا روز بروز سکڑتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پوری قوم جاگ جائے‘‘ ورنہ مجھ سے بُرا کوئی نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''لاہور میں سارے ریکارڈ توڑ دیں گے‘‘ حالانکہ اپنے بنائے ہوئے ریکارڈز توڑنے کا افسوس بھی بہت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''ڈار بیشک جتنا جھوٹ بول لیں‘ عوام سچ جان چکے ہیں‘‘ جبکہ میں نے بھی یہ کام بڑے زور و شور سے کیا ہے لیکن عوام کو سچ کا پتہ ہی نہیں چلنے دیا۔ آپ اگلے روز دھرنے سے خطاب کر رہے تھے۔
کوشش ہے عوام فتح کے احساس کے ساتھ
عید گھر جا کر منائیں... طاہرالقادری
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ''ہماری کوشش ہے کہ عوام فتح کے احساس کے ساتھ عید گھر جا کر منائیں‘‘ اسی لیے خاکسار کی طرف سے ہر روز فتح کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن لوگوں کو اس کا یقین ہی نہیں آتا کیونکہ پہلے انہیں انقلاب کی خوشخبری دی جاتی ہے اور اب انہیں فتح کی نوید سنائی جا رہی ہے‘ اس لیے وہ مکمل طور پر شک و شبہ میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دھرنے میں عید منانے کا امکان کم ہے‘‘ کیونکہ بکروں کو یہاں کوئی نہیں آنے دے گا، اگرچہ قربانی کے بکرے عوام میں سے کافی تعداد میں دستیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کی اخلاقی اتھارٹی ختم ہونا بڑی کامیابی ہے ‘‘جبکہ ہماری فتح بھی ماشاء اللہ اخلاقی ہی ہوگی کیونکہ اصل فتح ہمیں کچھ زیادہ پسند بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''میرے ناک پر رومال رکھنے پر تنقید کرنے والے اینکر بکے ہوئے ہیں‘‘ کیونکہ انہیں اس بدبو اور تعفن میں سانس لینا پڑ جائے تو نانی یاد آ جائے ۔آپ اگلے روز دھرنے سے خطاب کر رہے تھے۔
ظفر گوندل کی گرفتاری میں پیپلز پارٹی
کا کوئی کردار نہیں... منظور وٹو
پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صوبائی صدر میاں منظور احمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ''ظفر گوندل کی گرفتاری میں پیپلز پارٹی کا کوئی کردار نہیں‘‘ کیونکہ وہ کرپشن کے الزام میں گرفتار ہوئے ہیں اور پارٹی کرپشن کو کوئی ایسی قابل اعتراض چیز نہیں سمجھتی کہ اس کے نزدیک یہ روٹین کا معاملہ ہے اور ہم روٹین اور ا پنی روایات کے خلاف کیسے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ظفر گوندل کی گرفتاری پر ان کے بھائی نذر گوندل ناراض نہیں ہیں‘‘ بلکہ کانوں تک راضی اور خوش ہیں کیونکہ بھائی ہمیشہ شریک ہوتے ہیں اور شریکوں کی گرفتاری پر کون خوش نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم ظفر گوندل کی گرفتاری پر ہر طرح سے احتجاج کریں گے‘‘ کہ کرپشن جیسی معصومانہ حرکت پر ان کی گرفتاری بہت بڑی زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نذر گوندل سمیت ان کے رشتے دار پارٹی نہیں چھوڑ رہے‘‘ کیونکہ یوسف رضا گیلانی بھی ناراض نہیں ہوئے تھے جب صدر زرداری نے ان کی چھٹی کروائی تھی اور سب کچھ دل میں ہی رکھ لیا تھا تاکہ کسی مناسب موقع پر اس کا اظہار کریں۔ آپ اگلے روز لاہور میں روزنامہ ''دنیا‘‘ سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک میں ہر صورت بلدیاتی الیکشن
کا انعقاد ہونا چاہیے... گورنر پنجاب
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ ''ملک میں ہر صورت بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہونا چاہیے‘‘ اگرچہ ملک میں تو اور بھی بہت کچھ ہونا چاہیے‘ مثلاً کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیے اور موروثی سیاست کو خیرباد کہا جانا اور حکمرانوں کو لوڈشیڈنگ‘ مہنگائی وغیرہ ختم کرنے کے ساتھ شاہانہ طرز و روش بھی چھوڑ دینی چاہیے لیکن کیا کہا جا سکتا ہے کہ یہ سب کچھ اس ملک کی تقدیر میں لکھ دیا گیا ہے اور عوام بھی ماشاء اللہ اس سے پوری طرح مطمئن ہیں اور دونوں بڑی پارٹیوں کی ولولہ انگیز قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں باری باری برسراقتدار لے آتے ہیں اور خود روز بروز غربت کے گڑھے میں دھنستے ہی چلے جاتے ہیں کیونکہ اب تو انہیں غریب رہنے کی عادت بھی پڑ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پیپلز پارٹی کو ظفر گوندل کے خاندان سے پوری پوری ہمدردی ہے‘‘ بے شک ظفر گوندل نے اپنی اس آمدنی میں سے اپنے رشتے داروں کو حصے دار نہ بنایا ہو لیکن یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور ہم کسی کے ذاتی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ آپ اگلے روز ''دنیا‘‘ نیوز سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کے دھرنے کے لیے اسرائیل
سے پیسہ آ رہا ہے... شرجیل میمن
صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ''عمران خان کے دھرنے کے لیے اسرائیل سے پیسہ آ رہا ہے‘‘ اور چونکہ دنیا بھر کے پیسوں پر ہماری کڑی نظر رہتی ہے اس لیے ہمیں خبر رہتی ہے کہ پیسہ کہاں سے آتا ہے جبکہ باہر جانے والا پیسہ بھی ہماری نظروں میں رہتا ہے کیونکہ اس میں دونوں بڑی پارٹیوں کی اپنی مساعیٔ جمیلہ بھی شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران بدزبانی اور جھوٹے الزامات کا سلسلہ بند کریں‘‘ اور اپنی توجہ سچے الزامات کی طرف مبذول کریں جن کے ماشاء اللہ ہمارے گرد انبار لگے ہوئے ہیں اور گناہِ بے لذت میں اپنا وقت ضائع نہ کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم ناچ گانے والوں کا پاکستان نہیں چاہتے‘‘ بلکہ کھانے پینے والوں کے پاکستان میں یقین رکھتے ہیں اور اسی لیے زرداری صاحب نے مفاہمت کا نظریہ متعارف کرایا ہے کہ پاکستان جیسے کھلے دسترخوان کا کفرانِ نعمت نہیں ہونا چاہیے ورنہ پیٹ کس لیے ساتھ لگا ہوا ہے اور پیٹ پوجا کا محاورہ کس لیے ایجاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اسرائیل سے آنے والا پیسہ حکومت گرانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے‘‘ حالانکہ یہ ہمارے پاس امانتاً جمع بھی کروایا جا سکتا تھا۔ آپ اگلے روز سندھ اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
نغمے کا سرِ شام وہ بجھنا، ظفرؔ، اک دم
پھر ساری فضا کا مرے نالے سے چمکنا