تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     20-10-2014

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

چند لوگوں کی خواہش پر حکومت نہیں بدلتی‘عوام نے پانچ سال کا مینڈیٹ دیا...نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ '' عوام نے پانچ سال کے لیے مینڈیٹ دیا ہے، چند لوگوں کی خواہش پر حکومت نہیں بدلتی ‘‘ اور یہ مینڈیٹ دینے میں عوام کے ساتھ ساتھ کئی دیگر معززین بھی شامل تھے اس لیے کم از کم ان کا ہی خیال کیاجائے، ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ '' ملک و قوم کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے‘‘ اور ماشاء اللہ یہ وہ بیان ہے جو آج دو ہزار ایک سو پچھترویں بار دیا جارہا ہے اور لوگوں کو زبانی بھی یاد ہوگیا ہے، چنانچہ عوام کی یاد داشت کی اس تیزی پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور اس پر بھی کہ وہ اس کی صداقت پر یقین بھی کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' اس میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوسکتی ‘‘ کیونکہ جب سارا خاندان ہی اس نیک کام پر لگا ہوا ہو تو اس میں رکاوٹ کیسے پیدا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ نے دن رات کام کرکے مثال قائم کی ‘‘ اگرچہ ہم دیگر کئی معاملات پر بھی مثالیں قائم کرچکے ہیں اور جنہیں دیکھ دیکھ کر لوگوں کی آنکھیں روشن ہوتی رہتی ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
اللہ نے ملک کو وسائل سے مالا مال
کررکھا ہے... آصف علی زرداری
سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری
نے کہا ہے کہ '' اللہ نے ملک کو وسائل سے مالا مال کیا ہوا ہے‘‘ اور ساتھ ہی ہم جیسے بھی مالامال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ہم میں اگر کوئی کمی ہے تو مل بیٹھ کر کام کرنے کی عقل‘‘ اور اس کے ساتھ اگر پھکی وغیرہ بھی استعمال کی جائے تو بسیارخوری کوئی نقصان نہیں پہنچاتی جو کہ ہمارے سابق دور کے تجربے سے صاف ظاہر ہے کیونکہ مشترکہ دستر خوان کی برکت ہی اور ہوتی ہے، اور پھر یہ کار ثواب بھی ہے کہ اس سے یگانگت اور اخوت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کل کا پاکستان بہتر کرنے کے لیے آواز بلند کررہا ہوں ‘‘ اگرچہ سابق کل کومیں اپنے دور میں اتنا پیسہ بنا چکا ہوں کہ اب مزید بہتری کی کوئی خاص گنجائش ہی نہیں ہے تاہم مزید بہتری کی گنجائش بہرحال ہر وقت موجود رہتی ہے اور عزیزی بلاول سے امید ہے کہ میرے اور اپنے انکلوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وہ پاکستان کو بہتری کی انتہائوں تک پہنچا کر ہی دم لے گا۔ انہوں نے کہا کہ '' عوامی خدمات کا مشن جاری رکھیں گے‘‘ تاوقتیکہ عوام بلبلا ہی نہ اٹھے کہ خدارا اب بس کردیجیے۔ آپ اگلے روز ایک پرہجوم جلسے خطاب کررہے تھے۔
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے والوں کے
عزائم ناکام ہوچکے ہیں...شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ '' ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے عزائم ناکام ہوچکے ہیں‘‘ اور یہ بات مجھے سید زعیم قادری نے بتائی ہے جو کہ وزارت کے امیدوار بھی ہیں، اگرچہ کئی دیگر عزیزوں کے نام بھی قابل غور ہیں جنہیں ابھی تک کسی حکومتی عہدے پر فائز نہیں کیاگیا ہے، تاہم زعیم قادری صاحب کی باری بھی کبھی نہ کبھی آہی جائے گی، انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ بری طرح ہارنے کے باوجود اگر جاوید ہاشمی کو گورنر پنجاب بنانے پر غور کیاجاسکتا ہے تو کہیں نہ کہیں سب کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ہمارا ہرقدم عوامی فلاح کے لیے ہے ‘‘ اگرچہ اس کا نتیجہ کچھ اور ہی نکل آتا ہے لیکن ہم ہر کام نتیجے سے بے پروا ہوکر ہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے‘‘ کیونکہ جن دوستوں اور عزیزوں کو ان کے ٹھیکے دیے گئے ہیں وہ خود بہت جلدی میں ہیں تاکہ یہاں سے فارغ ہوکر کسی اگلے منصوبے کے لیے تیار ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ترقی و خوشحالی کا سفر اگلے پانچ سال تک بھی جاری رہے گا‘‘ جس کا پتہ مذکورہ ترقی یافتہ حضرات کی صورت حال سے بھی چلتا رہے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
امپائر کی انگلی اٹھانے والے 
پارلیمنٹ کو مضبوط کریں ... گیلانی
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ '' امپائر کی انگلی اٹھانے والے پارلیمنٹ کو مضبوط کریں ‘‘ کیونکہ یہ پارلیمنٹ ہی کا کرشمہ ہے کہ اہل سیاست اس قدر خوشحال ہوچکے ہیں، ماسوائے اس خاکسار کے، جسے صرف ایم بی بی ایس کی ڈگری پر ہی اکتفا کرناپڑا۔ انہوں نے کہا کہ '' بلاول بھٹو زرداری اپنا سیاسی سفر وہیں سے شروع کررہے ہیں جہاں شہید بے نظیر بھٹو نے چھوڑا تھا‘‘ اور اگر اقتدار ملتا ہے تو زرداری صاحب سمیت ہم لوگ بھی اپنا کام وہیں سے شروع کردیں گے جہاں اقتدار سے محروم ہونے کے بعد چھوڑنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ '' عمران خان کو وزیراعظم بننے کی تمنا ہے لیکن ہم بن چکے ہیں ‘‘ بلکہ بن کر نااہل بھی ہوچکے ہیں لہٰذا ہماری قربانیوں کو فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ '' ملک کو معاشی اور سکیورٹی کے مسائل ہیں ‘‘ جبکہ ہمارا معاشی مسئلہ تو حل ہوچکا ہے جسے ابھی مزید بھی حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ '' کوئی ایک لیڈر یا جماعت دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی‘‘ اس لیے مفاہمتی فارمولے کے مطابق سب کو اکٹھے مل کر کام کرنا اور مقدمات وغیرہ جیسی فردعی چیزوں پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز کراچی میں منعقدہ جلسے سے خطاب کررہے تھے۔
شیر کے شکار کا فیصلہ کارکن 
کریں گے... بلاول بھٹو زرداری
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ '' شیر کے شکار کا فیصلہ کارکن کریں گے‘‘ اور ماشاء اللہ یہ پہلا فیصلہ ہوگا جو کارکنوں سے کروایا جائے گا جو ادھر ادھر جوتیاں چٹخاتے پھرتے ہیں اور اگر شیر نے انہیں شکار کر ڈالا تو وہ بھی ہمارے شہیدوں کی فہرست میں شامل ہوجائیں گے جن کا نام لے کر دو دفعہ تو اقتدار حاصل کرچکے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب خود ہی قربانی دینے کے لیے کچھ کرنا پڑے گا جس کی ابتدا کارکنوں سے کرنے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''مساوات ہماری معیشت ہے اور جمہوریت ہماری سیاست ‘‘ جبکہ مفاہمتی سیاست کا نمونہ ساری دنیا دیکھ ہی چکی ہے البتہ مساوات کے نعرے میں دوبارہ جان ڈالنے کی ضرورت ہے جو روٹی، کپڑا اور مکان والے نعرے کی طرح دیگر مفیدمصروفیات کی وجہ سے فراموش ہوچکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ '' وفاقی حکومت اپنا قبلہ درست کرلے‘‘ اور قبلہ کی سمت ہم سے بہتر اور کون بتاسکتا ہے ،ایک سے ایک متقی اور پرہیزگار شخصیت نعمت خدا وندی کے طور پر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف ضیا ازم چھوڑیں اور بھٹو ازم اپنائیں ‘‘ اگرچہ اس سے فرق کوئی نہیں پڑے گا کیونکہ دونوں میں پہلے ہی کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی کے جلسۂ عام سے خطاب کررہے تھے۔
آج کا مطلع
بے شک رکا ہوا ہے‘ روانی بنائے گا
یوں خود ہی اپنا راستہ پانی بنائے گا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved