ملک کو بحرانوں سے نکال کر قوم سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کریں گے...نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ '' ملک کو بحرانوں سے نکال کر قوم سے کیاگیا ہر وعدہ پورا کریں گے‘‘ اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی یہی چھوٹی سی شرط لگائی ہے جو کہ قیامت سے پہلے پہلے ضرور بحرانوں سے نکل آئے گا کیونکہ ویسے بھی دنیا امید پر قائم ہے اس لیے امید ہے کہ اب اہل ملک اس سے پہلے وعدے پورے کرنے پر زور نہیں دیں گے۔ ہیں جی؟ انہوں نے کہا ہے کہ '' قوم کے مینڈیٹ پرپورا اتریں گے‘‘ اور جوکچھ ہمیں یہ مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے کرنا پڑا ہے، اس کے پیش نظر اور اسی تناسب سے ہی عوام اس پر پورا اترنے کا تقاضا کریں کیونکہ انصاف کا تقاضا بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' چین کی مدد سے لوڈشیڈنگ پر قابو پالیں گے‘‘ بشرطیکہ اس سے پہلے ہم پر ہی قابو نہ پالیاگیا جس کا امکان روزبروز بڑھتا ہی جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' عوام کو مایوس نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ وہ پہلے ہی اتنے مایوس ہیں کہ ان میں مزید مایوس ہونے کی گنجائش ہی نہیں ہے، اس لیے ہمارا ذمہ پہلے ہی پاکو پاک ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ایک ایک وعدہ پورا کریں گے ‘‘ یعنی ایک وعدہ میں پورا کروں گا اور ایک شہباز صاحب ۔آپ اگلے روز کراچی میں ایک نیوز چینل سے گفتگو کررہے تھے۔
وطن عزیز کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتیں کردار ادا کریں ...شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ '' وطن عزیز کو مسائل سے نکالنے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں کردار ادا کریں ‘‘ اگرچہ اس کا مینڈیٹ ہمیں ہی دیا گیا ہے اور دوسروں کی طرح یہ ہمارا خیال ہی ہے کہ ہمیں دیاگیا ہے، اس لیے زمینی حقائق کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں آگے آئیں کیونکہ جو کام ہمیں پسند نہیں ہیں کم از کم وہ تو یہ کرہی سکتی ہیں۔ نیز یہ ہمارے لیے میگا پراجیکٹس ہی رہنے دیں کیونکہ جتنا بڑا پراجیکٹ ہوتا ہے ہماری صحت پر اتنا ہی اچھا اثر پڑتا ہے اور ہماری صحت کا راز بھی اسی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' دھرنے اپنی موت مرچکے ہیں‘‘ جبکہ پہلے یہ خیال تھا کہ ہماری موت بھی مرنے والے ہیں لیکن اب ان کی توجہ جلسوں پر مبذول ہوگئی ہے، اس لیے ہم نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے، اگرچہ اس میں بھی ہمارے لیے پریشانی کے کئی اسباب موجود ہیں کیونکہ ہم تو جلسوں کی طرف اس لیے نہیں آتے کہ وہاں بھی '' گو نواز گو‘‘ ہی سے واسطہ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ تخریبی سیاست کرنے والے ہوش کے ناخن لیں، جبکہ ایسے ناخن بازار سے بھی مل جاتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں مختلف وفود سے ملاقاتیں کررہے تھے۔
مڈ ٹرم الیکشن کی کنجی پیپلزپارٹی
کے پاس ہے...گیلانی
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ '' مڈٹرم الیکشن کی کنجی پیپلزپارٹی کے پاس ہے‘‘ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ
یہ تالا ہی ذرا دوسری قسم کا ہے جو یقینا میڈ ان چائنا ہوگا کیونکہ ریلوے انجنوں سمیت چینی اشیاء عام طور پر ناقص ہی ہوتی ہیں چنانچہ اب اس کے لیے ماسٹر''کی‘‘ بنوانے کی کوشش کریںگے، بلکہ ہمارے اندر تو ماشاء اللہ ایسے ایسے اہل کرامات موجود ہیں کہ کھل جا سم سم کہنے سے ہی ہر قسم کا تالہ کھل سکتا ہے جبکہ ہم نے اپنے دور میں ہر تالہ کھول رکھا تھا جو جہاں سے بھی آئے اس کے لیے کوئی رکاوٹ نہ ہو جبکہ اب بھی کئی تالے ہمارے منتظر ہیں کہ ہم کب آئیں اور انہیں کب کھولیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ہم چاہیں گے تو الیکشن ہوں گے لیکن ابھی چاہتے نہیں‘‘ کیونکہ اس کے لیے اقتدار میں آنا ضروری ہے جبکہ ایسا لگتا ہے کہ اس تالے کی کنجی کسی نے کنوئیں میں پھینک دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ملتان کے ضمنی انتخاب میں ہمارے امیدوار کو مہم چلانے کا موقع ہی نہیں ملا‘‘ کیونکہ وہ اپنی فتح کا پیشگی جشن منانے میں ہی اتنے مصروف تھے
کیونکہ میں نے انہیں اس کا یقین دلا رکھا تھا لیکن میرے کم بخت سارے مرید جاکر شاہ محمود قریشی سے مل گئے۔ آپ اگلے روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
مخدوم جاوید ہاشمی نے ملکی سیاست کا
وقار بلند کردیا ہے... خواجہ آصف
وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''مخدوم جاوید ہاشمی نے ملکی سیاست کا وقار بلند کردیا ہے‘‘ اور ہماری خدا سے دعا ہے کہ ہمیں بھی اسی طرح ملکی سیاست کا وقار بلند کرنے کا موقع عطا کرے کیونکہ الیکشن ہارنا کوئی بڑی بات نہیں ہوتی اصل مسئلہ تو ملک کا وقار بلند کرنا ہے جو کہ اگرچہ میاں صاحبان نے اپنے خلاف قتل اور دہشت گردی کے پرچے کٹوا کر پہلے ہی کافی بلند کررکھا ہے اور اب رہی سہی کسر رانا ثناء اللہ کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے سے نکل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ '' میں جاوید ہاشمی کی جرأت اور ہمت کو سلام کرتا ہوں ‘‘ کیونکہ انہیں اچھی طرح سے معلوم تھا کہ وہ ہماری حمایت کی وجہ سے یہ انتخاب یقینی طور پر ہار جائیں گے لیکن انہوں نے پھر بھی اوکھلی میں سردے دیا۔ انہوں نے کہا کہ '' سب سے بڑھ کر یہ کہ انہوں نے اپنی شکست کو تسلیم کرلیا‘‘ جبکہ ہم نے دھاندلی کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور اسی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' جاوید ہاشمی نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ ان کی جھولی میں ڈال دیا‘‘ اور ہم بھی یہی کچھ کرنے والے تھے لیکن وہ معززین بھی مینڈیٹ دلا کر جیسے کہیں غائب ہی ہوگئے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل پر گفتگو کررہے تھے۔
60سال سے پاکستان کو آگے لے جانے کی کوششیں نہیں کی گئیں...اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ '' 60سال سے پاکستان کو آگے لے جانے کی کوششیں نہیں کی گئیں ‘‘ جس میں آدھے سے زیادہ عرصہ نواز لیگ کی حکومت کا ہے چنانچہ اس روایت کو اب بھی قائم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ ہم اپنی درخشاں روایات سے کسی طرح بھی روگردانی نہیں کرسکتے البتہ ہماری قیادت نے اپنے آپ کو آگے لے جانے کی جو مخلصانہ کوششیں کیں وہ اور ان کے ثمرات سب کے سامنے ہیں کیونکہ وہ نہایت نیک نیتی سے یہ سمجھتے تھے کہ اگر ملک آگے نہیں جاسکتا تو کم از کم خود کو ہی آگے لے جایا جائے کہ وہ بھی اسی ملک کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ہم سب مل کر پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا مانگ رہے ہیں ‘‘ کیونکہ ہماری اپنی سلامتی بھی اسی کے ساتھ مشروط ہے، اگرچہ اس صورت میں بیرونی ممالک میں بھی رہائش کا آپشن ہر وقت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ہمارے دشمنوں کے عزائم ہمیں نظر آرہے تھے جو ہمارے ملک کے خاتمے کی پیشین گوئیاں کررہے تھے ‘‘ لیکن انہیں اگر ہمارے عزائم نظر آرہے ہوتے تو انہیں اس تکلف میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ آپ اگلے روز بابا کلو سائیں سرکار کے عرس کے موقع پر اپنے خیالات کااظہار کررہے تھے۔
آج کا مطلع
میں اپنے گھر میں رہتا ہوں‘ وہ اپنے گھر میں رہتا ہے
فتور ایک اور ہی گھر کا ہمارے سر میں رہتا ہے