تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     04-01-2015

سرخیاں‘ متن اور نعتِ نبیؐ

جرأت مندانہ فیصلے نہ کیے تو قوم کا 
ہاتھ ہوگا اور ہمارا دامن... نوازشریف 
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''جرأت مندانہ فیصلے نہ کیے تو قوم کا ہاتھ ہوگا اور ہمارا دامن‘‘ البتہ اب تک جو کچھ قوم کے ساتھ کیا گیا ہے‘ اس شورا شوری اور گرما گرمی میں وہ قوم کو بھول جائے گا اور ہم ایک بار پھر ہلکے پھلکے ہو جائیں گے‘ اسی لیے کہتے ہیں کہ ع 
خدا شرے برانگیزد کہ خیرِ ما دراں باشد 
بلکہ اس کے پردے میں وہی کچھ پھر سے شروع کیا جا سکتا ہے کہ وقت ضائع کرنے کی بجائے کچھ نہ کچھ کرتے رہنا چاہیے کہ حرکت میں ہی برکت ہوتی ہے اور اب تک جتنی برکت وقوع پذیر ہو چکی ہے ماشاء اللہ اس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''قومی اسمبلی میں ترمیمی بل پر بحث کی کوئی گنجاش نہیں‘‘ بلکہ حکومتی اعمال پر بھی ساری بحث اس کی میعاد ختم ہونے پر ہی کی جا سکتی ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اسی دوران غلطی سے وہ کوئی اچھا کام بھی کر جائے جبکہ فی الحال تو جملہ مسائل کے حل کا بوجھ ایک ہی ادارے پر ڈالا جا رہا ہے تاکہ اسے تجربہ حاصل ہو سکے کیونکہ اسے کسی وقت بھی اس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے۔ 
کارکن بھٹو شہید کا اثاثہ ہیں... گیلانی 
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی کے کارکن بھٹو شہید کا اثاثہ ہیں‘‘ اور یہ ایک عجیب بات ہے کہ یہ ہمیں اقتدار ختم ہونے پر ہی یاد آتے ہیں بلکہ دوران اقتدار تو کہیں نظر ہی نہیں آتے‘ اور پارٹی کو خاکسار جیسے سرفروشوں پر ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے جو اپنی جان پر کھیل کر ہی وقت گزار رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''موجودہ حکومت کو اپنی میعاد پوری کرنی چاہیے‘‘ تاکہ اس وقت تک خاکسار کی نااہلی کی میعاد بھی پوری ہو جائے اور نہا دھو کر پھر عوام کے سامنے پیش ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ''پنجاب میں دفاتر خودمختار حیثیت میں کھولے جا رہے ہیں‘‘ اگرچہ جیالے پہلے ہی کافی خودمختار واقع ہوئے ہیں جس کا ہلکا سا اندازہ تقریب کے بعد ہونے والے اس رونق میلے سے بھی ہو جاتا ہے جہاں پر یہ لوگ کیک اور دیگر اشیائے خوردنی پر دونوں ہاتھوں سے ٹوٹ پڑتے ہیں اور مہمانِ خصوصی کو کھانا گھر جا کر کھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وہاں تنخواہ دار ملازم کام کریں گے‘‘ کیونکہ کارکنوں نے مفت کام کرنے سے معذرت کردی ہے اور ہمیں طعنے دیئے جاتے ہیں کہ سارا کچھ خدانخواستہ ہم ہی ہڑپ کر گئے ہیں۔ آپ اگلے روز بورے والا میں خطاب کر رہے تھے۔ 
بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ تقسیم کا
نظام بھی بہتر بنانا چاہیے... اسحاق ڈار 
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم کا نظام بھی بہتر بنانا چاہیے‘‘ البتہ بجلی چوری کے سلسلے میں کچھ کرنے سے ہم معذور ہیں کیونکہ اس کام میں سارے پردہ نشین ہی بھرے پڑے ہیں اور وہی طبقہ زیادہ تر انتخابات میں ہمیں کامیابی دلاتا ہے اس لیے اپنے پائوں پر کلہاڑا کیسے مارا جا سکتا ہے‘ اگرچہ پنکچر وغیرہ لگوانے کا انتظام بھی کر لیا جاتا ہے لیکن ان کا پتہ بھی کسی نہ کسی طور چل ہی جاتا ہے حالانکہ اس کام میں خصوصی احتیاط سے نبرد آزما ہوا جاتا ہے لیکن پھر بھی کسی نہ کسی طرح یہ بھانڈہ پھوٹ ہی جاتا ہے جو ظاہر ہے کہ کچا ہوتا ہے‘ اس لیے آئندہ کسی پختہ یعنی دھاتی بھانڈے سے کام لینے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں بجلی پیداوار کے منصوبوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے‘‘ ویسے بھی ہر قسم کے منصوبے کا فقط جائزہ ہی لیا جاتا ہے جس کے لیے کوئی نہ کوئی کمیٹی مقرر کی جاتی ہے بلکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کا صحیح جائزہ لینے کے لیے کوئی اے پی سی بلا لی جائے کیونکہ کچھ عرصے سے حکومت کا سارا کام اے پی سیز کے ذریعے ہی چلایا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز اس سلسلے میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ 
اور‘ اب 12 ربیع الاول کے پُرسعادت موقع پر ہدیۂ نعت بحضور سرور کائناتؐ ؎ 
صورتِ اشکِ تپاں ہوتی ہوئی 
نعت آنکھوں سے رواں ہوتی ہوئی 
کیا مدینے کے گلی کوچوں میں 
عقل پھرتی ہے گماں ہوتی ہوئی 
چھائوں اُس پیڑ کی‘ سبحان اللہ 
ہے یہاں تک بھی‘ وہاں ہوتی ہوئی 
کفر کی روشنی ساری یک دم 
سامنے ان کے دھواں ہوتی ہوئی 
سُن کے اُس روحِ لطافت کا بیاں 
حالتِ جسم بھی جاں ہوتی ہوئی 
کیا سفر ہے کہ ہر اُس کی ساعت 
کسی منزل کا نشاں ہوتی ہوئی 
شیوۂ جوشِ ثنا سے یکسر 
بے زبانی بھی زباں ہوتی ہوئی 
اک ندامت جو نہاں ہے دل میں 
اور‘ چہرے سے عیاں ہوتی ہوئی 
آرزو اُن کے بلاوے کی، ظفرؔ 
اِس بڑھاپے میں جواں ہوتی ہوئی 
آج کا مقطع 
رابطہ آپ ہی توڑا تھا کبھی اس سے، ظفرؔ 
دل نے چاہا بھی مگر ہم نے دوبارہ نہ کیا 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved