اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر دی، فضائی حملے میں 3 بچوں سمیت 9 شہید

دنیا

مقبوضہ بیت المقدس: (ویب ڈیسک) اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر دی، فضائی حملے کے دوران تین بچوں سمیت 9 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں حماس کا کمانڈر بھی شہید ہوگیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے فضائی حملے کے دوران نو فلسطنییوں کو شہید کر دیا، یہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب فلسطینی احتجاج کر رہے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے فلسطینیوں پر مظالم کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلیوں پر راکٹ حملے کیے تھے، تنظیم کا کہنا ہے کہ اگر ظلم نہ رکا تو مزید حملے کریں گے۔

اسرائیلی حملے میں 300 سے زائد فلسطینی زخمی

دوسری طرف  قبلہ اول کی تحفظ کی خاطرفلسطینی ڈٹ گئے، یہودیوں کے یوم یروشلم مسجد الاقصیٰ میں مارچ کا منصوبہ پر فلسطینیوں نے رات بھر مسجد الاقصیٰ میں گزاری تاکہ انتہا پسند یہودیوں کو داخلے سے روکا جاسکے، نیتن یاہو نے یہودیوں کے داخلے کے لئے راستہ صاف کرنے کا حکم دیا، جس پر ہزاروں فوجیوں نے پیر کی صبح قبلہ اول پر دھاوا بول دیا۔

اسرائیلیوں بے بس فلسطینیوں پر ظلم کا پہاڑ توڑ ڈالا، نمازیوں پر ربڑ کی کوٹنگ والی گولیاں برسائیں، شیلنگ کی، بم بھی پھینکے، مسجد کے قالین کو بھی آگ لگ گئی۔

حملوں میں تین سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے،، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ اسکے باوجود فلسطینی جرات کی دیوار بن گئے، اسرائیلی مظالم کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کردیا، قابض فورسز پر خوب پتھراؤ کیا اور آخری دم تک قبلہ اول کے تحفظ کا اعلان بھی کیا۔

بے رحم اسرائیلیوں نے خواتین کو بھی نہ بخشا بے دردی سے گرفتار کیا، بہادر فلسطینی لڑکی ہتھکڑیاں لگتے ہوئے مسکراتی رہی، مسجد الاقصیٰ کے باہر یہودی شہری نے فلسطینیوں پر گاڑی چڑھا دی۔

حماس نے دھکمی دی ہے اگر اسرائیلی فوج مسجد الاقصیٰ سے نہیں نکلی تو اسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا،دمشق گیٹ پر فلسطینی شہری اسرائیلی چیک پوسٹ توڑ کر بیت المقدس کے قدیم شہر میں داخل ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی اسرائیلی مظالم پر تشویش کا اظہا کردیا، انہوں نے صہیونی فورسز سے فلسطین پر مظالم اور مقبوضہ بیت المقدس میں تعمیرات روکنے کا مطالبہ کیا۔

دوسری طرف مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں آگ بھڑ ک اٹھی، آگ انتہا پسند اسرائیلیوں نے لگائی، مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں لگی آگ شہرکے مختلف علاقوں سے نظر آرہی ہے۔

ترک صدر کا فلسطینی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں پر بے پناہ مظالم کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کا فلسطینی صدر محمود عباس اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطے ہوا ہے۔

 ترک میڈیا کے مطابق ٹیلیفونک رابطے کے دوران اسرائیل کے حملے کے بعد اور مسجد اقصیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر حملے مسلمانوں نہیں بلکہ انسانیت پر حملے ہیں۔ یہ فلسطینیوں پر ظلم و ستم ہیں۔ ترکی مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ہے، پوری دنیا اور مسلم دنیا میں اس مسئلہ کو اٹھائیں گے، بیت المقدس کی حرمت کا دفاع جاری رکھیں گے۔ فلسطینی کاز ہمارے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔

امریکا کا تشویش کا اظہار

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں