مقبوضہ کشمیر: قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی، مزید 2 نوجوان شہید

پاکستان

سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے مزید دو نوجوانوں کو شہیدکر دیا۔

 

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے ضلع پلوامہ میں مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا، نوجوانوں کو ضلع اوردرنگل پامپورکےعلاقےمیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔

کے ایم ایس کے مطابق علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی، آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز سے شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 4 ہو گئی۔

دوسری طرف غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں دو قابض بھارتی فوجی لاپتہ ہو گئے ہیں، قابض سکیورٹی فورسز کی طرف سے 16 اکتوبر ہفتے کی صبح ایک بڑے نام نہاد سرچ آپریشن کا آغاز کیا،

قابض بھارتی فوج نے آپریشن میں اب تک اپنے دو سینئر اہلکاروں سمیت 7 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم ابھی تک کسی بھی حریت پسند کے شہید ہونے کی کوئی اطلاع نہیں اور نہ ہی کسی کو گرفتار کیا جا سکا ہے۔

یاد رہے کہ قابض بھارتی فوج نے دو روز قبل ایک کمیشنڈ افسر سمیت دو فوجی آپریشن میں جہنم واصل ہوئے تھے، تاہم قابض فوج ابھی تک ہلاک شدگان کی لاشوں تک نہیں پہنچ سکی اور حریت پسندوں نے قابض سکیورٹی فورسز کی ناک میں دم کر کے رکھا ہوا ہے۔

مقبوضہ کشمیر جموں ڈویژن کے پونچھ اور راجوڑی کے درمیان سرحدی علاقوں کے گھنے جنگلوں میں لڑائی کا آغاز 11 اکتوبر کو ہوا تھا، اب تک قابض فوج نے اپنے ایک سینیئر افسر سمیت پانچ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ اس طرح اس تصادم میں اب تک سات فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق قابض بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ گمشدہ فوجیوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کیا گيا، جس میں قابض سکیورٹی دستوں کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ علاقے میں زبردست فائرنگ اور وقفے وقفے سے دھماکوں کی آوازیں بھی سنی جا رہی ہیں۔ قابض بھارتی فوج نے ناکامی کے بعد اضافی فورسز بھی طلب کر لی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق علاقے کے قابض سینئر فوجی افسر نے تصدیق کی تھی کہ ایک سینئر اہلکار لا پتہ ہو گیا اور تلاش کے لیے آپریشن کی ضرورت ہے۔ ہم زخمی جے سی او کو اب تک بازیاب نہیں کرا سکے۔ حریت پسندوں گھنے جنگلوں میں ہیں اور تعاقب اتنا آسان نہیں ہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں