حکومت کا کالعدم جماعت سے عسکری تنظیم کی طرح نمٹنے کا فیصلہ

پاکستان

اسلام آباد:(دنیا نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نےکہا ہے کہ حکومت نے کالعدم جماعت سے عسکری تنظیم کی طرح نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کالعدم تنظیم بلیک میل کرنے کی جرات نہ کرے،اب اس کو سیاسی نہیں عسکری تنظیم سمجھا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ کالعدم تنظیم مذہبی جماعت نہیں ہے،جس طرح باقی دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا آپ دیکھیں گے ان کا بھی ہوگا جبکہ ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کا خون بہے۔

فواد چودھری کا کالعدم تنظیم کے احتجاج کے حوالے سے کہنا تھا کہ ان میں ایک کلاس ہے جن کوخون بہنے سے فرق نہیں پڑتا، دودنوں میں تین پولیس اہلکارشہید اور49زخمی ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے کالعدم تنظیم سے عسکری تنظیم کی طرح نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ریاست نے القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیم کوشکست دی ہے،پہلے چھ دفعہ تماشا لگ چکا اور ریاست نے بڑے صبرکا مظاہرہ کیا جبکہ اب ہم ان کوایک سیاسی جماعت کے طورپرٹریٹ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیم کا احتجاج، مظاہرین کو جہلم سے آگے کسی صورت نہ جانے دینے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کی کوئی حیثیت نہیں ہے،کوئی بھی پاکستان کوکمزورسمجھنے کی غلطی نہ کرے،اگرایسا ہوگا توپھرتوریاست ختم ہوجائے گی، آج واضح فیصلہ کیا گیا ہے کسی کوریاست کی رٹ کوچیلنج نہیں کرنے دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کسی بھی شخص کوبندوق کے زورپربات منوانے کا حق نہیں دے سکتے،یہ کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کرسڑکوں پرنکل آتے ہیں۔

 فواد چودھری نے کہا کہ سوشل میڈیا پرفیک نیوزچلائی جارہی ہے، ریاست کے صبرکی کوئی حد ہوتی ہے،کالعدم تنظیم مذہبی جماعت نہیں بلکہ ایک عسکریت پسند گروپ ہے، یہ ریاست کی عزت کا سوال ہے فیک نیوزکوبرداشت نہیں کیا جائے گا، تمام اداروں کا فرض ہے کہ اپنا کردارادا کریں جبکہ سوشل میڈیا پرجھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرین کو جہلم سے آگے کسی صورت نہیں آنے دیا جائے گا، مظاہرین کوروکنے کے لئے رینجرز کو بھی استعمال کیاجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم جماعت کا احتجاج، 3 پولیس اہلکار جاں بحق، گوجرانوالہ میں موبائل سروس بند

وزیر داخلہ کی سربراہی میں وزراء کی کمیٹی کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کابینہ کو کالعدم تنظیم کے ساتھ موجودہ ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا۔

کابینہ کو معاملہ سے متعلق قانونی امور سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ جانی و ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو رعایت نہیں دینی چاہیے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مظاہرین کو جہلم سے آگے کسی صورت نہیں آنے دیا جائے گا، مظاہرین کوروکنے کے لئے رینجرز کو بھی استعمال کیاجائے گا، مظاہرین کو روکنے کے لئے پشاور جی ٹی روڈ کو بھی بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے کالعدم تنظیم کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا اور فیصلہ کیا کہ ریاست کی رٹ ہر حال میں قائم رکھی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ احتجاج کی آڑ میں پولیس والوں کو مارنا ظلم ہے، حکومت چاہتی ہے مذاکرات سے معاملات حل ہوں، راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائےگا، ایسے مطالبات تسلیم نہیں کئے جا سکتے جو پاکستان کے مفاد میں نہ ہوں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں