سیالکوٹ واقعہ، مرکزی ملزمان سمیت 100 سے زائد افراد گرفتار

پاکستان

لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سیالکوٹ واقعے کے مرکزی ملزمان سمیت 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ وزیر آباد روڈ پر مبینہ توہین مذہب پر نجی فیکٹری کے مینیجر کو مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کر دیا، مشتعل افراد نے فیکٹری کا گھیراؤ کیا اور وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالا کو فوری موقع پر پہنچنے کا حکم دے دیا۔

آر پی او گوجرانوالہ عمران ارحم نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔ ڈی پی او سیالکوٹ کی جانب سے 10 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جو فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کر کے گرفتار کیا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں بتایا کہ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس واقعے میں دو مرکزی ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں، فرحان ادریس اور عثمان رشید سلاخوں کے پیچھے ہیں جبکہ دیگر 100 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اس سے قبل پنجاب پولیس کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق سیالکوٹ واقعہ میں پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے۔ 100سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا ہے۔

ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق آئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں باقی ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں