عدالت پیشی پر ہنگامہ آرائی: عمران خان سمیت متعدد کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج

اسلام آباد: (دنیا نیوز) جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہنگامہ آرائی پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پارٹی کے متعدد رہنماؤں و کارکنوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت 10 سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا، مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شبلی فراز، اسد عمر،عمر ایوب،علی امین گنڈا پور، فرخ حبیب، حماد اظہر کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں امجد نیازی، خرم نواز، اسد قیصر، عامر کیانی، ڈاکٹر وسیم شہزاد بھی نامزد ہیں۔

یہ پڑھیں:توشہ خانہ کیس، عمران خان اسلام آباد کی عدالت پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ

ایف آئی آر کے مطابق پولیس چیک پوسٹ کو نقصان پہنچایا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کا مین گیٹ اور شیشے توڑے گئے، جلاؤ گھیراؤ، پتھراؤ اور جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کی چیزیں توڑنے والے ملزمان گرفتار کئے گئے، پولیس کی 2 گاڑیوں،7 موٹر سائیکلوں کو جلایا گیا، ایس ایچ او گولڑہ کی سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق پستول، 20 ہزار روپے، 8 پولیس ملازمین کی اینٹی رائٹ کٹ چوری کی گئیں۔

دوسری جانب سرکاری املاک اور پولیس کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے جو وزارت داخلہ کو بھجوائی جائے گی، رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے مجموعی طورپر 15 پولیس کی گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا گیا جس میں دو گاڑیوں اوردو موٹرسائیکلوں کو آگ لگائی گئی ہے۔

 یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں تصادم، 30 زخمی پمز، 10 پولی کلینک میں زیر علاج

پولیس رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی مظاہرین نے تھانہ لوہی بھیر کی پک اپ اور سپیشل برانچ کی بم ڈسپوزل سکوارڈ کی گاڑیوں کو آگ لگا کر مکمل طور پر تباہ کر دیا جبکہ اسی طرح تھانہ مارگلہ کے دو موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگائی، 12 گاڑیاں جن میں دو قیدیوں کی بسوں جبکہ فیصل آباد کانسٹیبلری کی دو بسوں اور ایک چکوال پولیس کی بس کے شیشے توڑے گئے ہیں اسی طرح دیگر پولیس کی گاڑیوں پر ڈنڈوں کے وار کر کے اور پتھراؤ کر کے نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس، ایف سی پر پٹرول بموں سے چاروں اطراف سے حملے کئے گئے اور ٹیئر گیس شیلنگ کی گئی جن کے خول پولیس نے جمع کر لئے ہیں جن کی شناخت بھی کروائی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے یہ شیل کہاں سے حاصل کیے یا پھر یہ افغانستان سے سمگل شدہ ہیں؟۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں