ملتان میں بدستور سموگ کا روگ، بیماریاں پھیلنے لگیں، ہسپتالوں میں مریضوں کی لائنیں
ملتان: (زینب گردیزی) اولیا کے شہر ملتان میں سموگ کی شدت میں بدستور اضافہ جاری ہے ہوا ہے جس سے شہر میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے لگیں، سرکاری ہسپتالوں میں رش بڑھ گیا۔
پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں ملتان آج بھی دوسرے نمبر پر ہے، شہر کا ایئر کوالٹی انڈکس خطرناک حد تک آلودہ ہونے سے اے کیو آئی 900 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو سموگ سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 19 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ آج شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
موسم کا احوال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب 100 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا موسم خشک اور سرد رہے گا۔
ملتان کی زہر آلود فضا نے بزرگوں، حاملہ خواتین سمیت بچوں کو بیمار کرنا شروع کر دیا، سرکاری ہسپتالوں سمیت نجی ہسپتال اور کلینکس میں بزرگ، بچوں سمیت نوجوانوں کی بھی بڑی تعداد بیمار پڑنے کے باعث روزانہ رپورٹ ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دمہ، سانس کے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کی حالت سموگ کے باعث مزید بگڑی ہے جبکہ مریض بچے چیسٹ انفیکشن، نزلہ، کھانسی اور زکام کے ساتھ ہسپتالوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے طبی ماہرین ڈاکٹر ساجد اختر، ڈاکٹر شکیب فیض خان، ڈاکٹر پیر سید عبد السمیع اور دیگر نے کہا ہے کہ شہری سموگ کے دوران غیر ضروری سفر سے ہر صورت اجتناب کریں، بچوں کو سکولوں سے اگر چھٹیاں ہیں تو ان کو گھروں کے اندر کھڑکیاں دروازے بند کر کے رکھیں۔
طبی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ سموگ انسانی صحت کیلئے نہایت مضر ہے، بچوں کے ساتھ ساتھ گھروں پر موجود بزرگ افراد کا خاص خیال رکھیں، گھر سے باہر جانا ضروری ہو تو ماسک اور عینک کا استعمال لازمی کریں، ہاتھوں، چہرے اور آنکھوں کو بار بار پانی سے دھوئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنا کر ہی سموگ کے مضر اثرات سے بچنا ممکن ہے بصورت دیگر سموگ نہ صرف سانس کی الرجی، نزلہ، کھانسی زکام، دمہ کے مریضوں کیلئے خطرناک ہے بلکہ پھیپھڑوں کے دیگر خطرناک امراض کا باعث بھی بن سکتی ہے۔