معاشی صورتحال مستحکم، کرنٹ اکاؤنٹ 200 ملین ڈالر سرپلس ہے، گورنر سٹیٹ بینک
کراچی: (دنیا نیوز) گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.5 ارب ڈالر اور جی ڈی پی کا 4 فیصد رہا ہے، اب معاشی صورت حال مستحکم ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ 200 ملین ڈالر سرپلس ہے۔
سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے بینکوں کو بزنس ماڈل اور ٹیکنالوجی کا استعمال بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے مقامی قرضے 45 فیصد ہیں جو خطے کے ممالک کے مقابلے میں زیادہ نہیں ہیں۔
گورنرسٹیٹ بینک نے بینکنگ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں، 5 ارب ڈالر کا ہر سال 2022 سے پہلے اضافہ ہوتا رہا ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان کی بینکاری صنعت ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردارادا کرتی ہے، معاشی چیلنجز کے باوجود بینکنگ انڈسٹری نے معیشت کو سپورٹ فراہم کیا ہے۔
انہوں نے بینکوں پر زور دیا کہ مالی شمولیت بڑھانے پر توجہ دینا ہوگی، پاکستان ایڈوانس اور ڈپازٹ کے تناسب سے پیچھے ہے، بینک صارفین کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ حکومت کے مقامی قرضے 45 فیصد ہیں جو سری لنکا کے 68 اور انڈیا کے 42 فیصد ہیں، خطے کے دیگر ملکوں نے نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بینک ڈپازٹس دو سال میں 22 فیصد سے بڑھ کر26 فیصد ہوگئے ہیں، بینکوں کو بزنس ماڈل بہتر کرنا ہوگا، بینکنگ سیکٹر صرف حکومت یا بڑے کارپوریٹ پر ہی توجہ مرکوز نہ رکھے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کو ٹیکنالوجی بہتر کرنے پر توجہ دینا ہوگی، فنانشل سروسز اور سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لیے موبائل فونز سے فائدہ اٹھایا جائے۔