حکومت سندھ کا نئے موٹر وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹس اور ایم وی آئز کے نئے ایس او پیز کا اعلان

کراچی: (دنیا نیوز) محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ حکومت سندھ نے نئے موٹر وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹس متعارف کرانے اور ایم وی آئز کے نئے ایس او پیز کا اعلان کر دیا۔

سندھ کے سینئر وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی ) کے رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نئے موٹر وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹس میں بارکوڈز سمیت جدید حفاظتی اقدامات شامل ہوں گے، یکم دسمبر 2024 سے اطلاق ہوگا، نئے اقدامات گاڑیوں کی فٹنس بڑھانے کے لیے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئے اقدامات کا مقصد روڈ سیفٹی کو یقینی بنانا، ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا، جعلی سرٹیفکیٹس کے اجراء کو روکنا اور حکومتی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ بھر میں موٹر وہیکل انسپکٹرز کے لیے تفصیلی ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں، سرٹیفکیٹس کے اجراء میں یکسانیت اور جوابدہی کو برقرار رکھنے کے لیے ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نئے سرٹیفکیٹس کے لیے کٹ آف تاریخ سے عوام کو مطلع کرے گا، جس کے بعد تمام پرانے فٹنس سرٹیفکیٹس کو مسترد شدہ قرار دے دیا جائے گا، سندھ بھر کے ایم وی آئی ونگز میں محفوظ تمام پرانا ریکارڈ ضبط کر لیا جائے گا۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے فٹنس سرٹیفکیٹس کا مرکزی ڈیٹا بیس رکھا جائے گا، نئے نظام پر تعمیل یقینی بنانے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول ٹریفک پولیس اور ضلعی ایس ایس پیز سے مدد لی جائے گی، ہائی وے اور موٹروے پولیس سے بھی مدد لی جائے گی۔

صوبائی وزیر سندھ نے کہا کہ نامزد افسران کی طرف سے باقاعدہ سنیپ چیکنگ کی جائے گی، جعلی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے انسپکٹرز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز کے ساتھ میٹنگز منعقد کی جائیں گی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ گاڑیوں کے مکمل معائنے کے لیے کراچی میں سعید آباد، ملیر، اور کیماڑی میں جگہیں مختص کی جا رہی ہیں، دیگر اضلاع میں بھی فٹنس کے لئے مختص جگہوں کی سہولت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موثر انتظام کے لیے کراچی کو دو زونز ایسٹ اور ویسٹ میں تقسیم کیا جائے گا، ایک فوکل پرسن کراچی میں آپریشنز کی نگرانی کرے گا اور محکمہ کو ماہانہ پیش رفت کی رپورٹ پیش کرے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں