اسرائیلی فوج کے حصار میں انتہا پسند یہودیوں کا مقبوضہ بیت المقدس میں مارچ

دنیا

مقبوضہ بیت المقدس: (دنیا نیوز) اسرائیلی فوج کے حصار میں انتہا پسند یہودیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مارچ کیا۔ مظاہرین نے فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرہ بازی کی، احتجاج کرتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے دھاوا بول دیا، تشدد کے نتیجے میں ستائیں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

تفصیل کے مطابق اسرائیل اپنی اشتعال انگیزی سے باز نہیں آ رہا ہے۔ مشرقی بیت المقدس میں انتہا پسندیہودیوں نے مارچ کیا۔ اس موقع پر ان کی حفاظت پر صہیونی فورسز کے سینکڑوں اہلکار تعینات تھے۔

مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کا جشن بھی منایا۔ اسرائیلی اہلکاروں نے یہودیوں کے مارچ کو محفوظ بنانے کے لئے مسجد الاقصیٰ کو جانے والی سڑکیں بند کردیں جبکہ پہلے سے وہاں موجود فلسطینیوں کو بری طرح زدوکوب کیا۔

انتہا پسندوں کے مارچ کے خلاف احتجا ج کی کوشش کرنے پر اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا جس میں ستائیس فلسطینی زخمی ہو گئے۔

مسجد الاقصیٰ کے باب العمود کے قریب فلسطینی جھنڈا لہرانے پر اسرائیلی فوجی فلسطینی خاتون پر ٹوٹ پڑا اور جھنڈا چھین کر پھینک دیا۔

اسرائیلی ہجوم کی موجودگی میں بہادر فلسطینی لڑکی اللہ اکبر کے نعرے لگاتی رہی۔ مزاحمتی تنظیموں کے ردعمل کے خوف سے اسرائیل نے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔

غزہ سے نوجوانوں نے پتنگوں اور گیس کے غباروں کے ذریعے آتش گیر مادہ اسرائیلی علاقوں کی طرح چھوڑا جس سے کھیتوں میں آگ لگ گئی۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں