مودی کا جنرل اسمبلی سے خطاب، اقوام متحدہ کے باہر سکھ، ہندو، مسلم کمیونٹی کا مظاہرہ

دنیا

نیو یارک: (دنیا نیوز) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کے باہر مظاہرہ ہوا، سکھ ، ہندو اور مسلم کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

دورہ امریکا کے دوران بھارتی وزیر اعظم کو چین نصیب نہ ہوا، قدم قدم پر نریندر مودی کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے، پہلے مودی کے ہوٹل کے باہر پھر امریکی صدر جوزف بائیڈن سے ملاقات کے وقت مظاہرے ہوئے۔ اب جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران بھی احتجاج ہوتے رہے، لوگوں کی بڑی تعداد اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے جمع ہوئی، بھارتی پرائم منسٹر کے خلاف خوب نعرے لگائے۔

مظاہرین میں مسلمان، دلت ،عیسائی اور سکھ کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، شرکا کا کہنا تھا کہ مودی ہندوستان میں وہی کررہا ہے جو ہٹلر جرمنی میں کررہا تھا۔

نیو یارک کے علاقے مین ہیٹن میں بھارتی مظالم اجا گر کرنے کے لئے کشمیری کمیونٹی نے بھرپور تشہیری مہم چلائی، اشتہاری بورڈ زکے ساتھ ٹیکسی اور ٹرک پر بھی بھارتی مظالم کی تفصیل درج کی گئی، اقلیتوں پر جاری مظالم کی تصویر کشی کرکے بھارت کا اصل چہرا بے نقاب کیا گیا۔

مودی کی آمد پر بھارتی شہریوں میں جوش وخروش کےجھوٹ کے قلعی بھی کھل گئی، بھارتی شہری نےبڑے دعوے کرنیوالی خاتون اینکر کو خود آنے کے بجائے بلائے جانے کا کہہ کر چپ کرادیا۔

اس سے قبل امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات بھی مودی کے لئے درد سر بن گئی تھی، جو بائیڈن نے بھارتی وزیر اعظم کو گاندھی کا سبق پڑھا دیا جبکہ امریکی نائب صدر نے دبے الفاظ میں نریندر مودی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رہنے کا پیغام دیا۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں