حجراسود:جدید تکنیک سے بنائی گئی تصاویر منظر عام پر

حجراسود:جدید تکنیک سے بنائی گئی تصاویر منظر عام پر

7گھنٹے تک عکس بندی ، تصاویر اکٹھا کرنے میں تقریباً 50 گھنٹے لگے

ریاض( مانیٹرنگ ڈیسک)خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی حصے پر موجود مقدس پتھر حجراسود کی ایسی تصاویر پہلی مرتبہ منظر عام پر لائی گئی ہیں جو فوٹوگرافی کی جدید ترین تکنیک کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔سعودی عرب میں موجود مسلمانوں کی دو مقدس مساجد مسجد نبوی ؐ اور مسجد الحرام کے امور کی نگرانی کرنے والے ادارے رئاسۃ شؤون الحرمین کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے ایسی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جنھیں اب تک حجراسود کی انتہائی باریک بینی سے بنائی گئی تصاویر میں شمار کیا جا رہا ہے ۔رئاسۃ شؤون الحرمین کے مطابق ‘فوکس سٹیک پینورما’ نامی فوٹوگرافی تکنیک کے ذریعے بنائی گئی ان تصاویر کی سات گھنٹے تک عکس بندی کی گئی اور ان تصاویر کو اکٹھا کرنے میں تقریباً 50 گھنٹوں کا وقت لگا ہے ۔اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف تصاویر کو جوڑ کر ایک انتہائی مستند تصویر بنائی جاتی ہے جس کی کوالٹی بہترین ہوتی ہے اور اس کے ذریعے تصویر کی باریکیوں پر بھی بخوبی نظر ڈالی جا سکتی ہے ۔اس پتھر کی وضع انڈے جیسی ہے جس میں کالے اور سرخ رنگ کا خوبصورت امتزاج ہے ۔ اس کا قطر تقریباً 30 سینٹی میٹر ہے اور یہ خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی کونے پر دیوار کے ساتھ رکھا ہے ۔ان تصاویر کے سوشل میڈیا پر شیئر ہوتے ہی اکثر صارفین نے اس پتھر کی خوبصورتی کے حوالے سے تبصرے کیے ، کسی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اب میں حجر اسود کو سپر ریزولوشن میں دیکھ سکتا ہوں۔اس پتھر سے جڑی تاریخ دراصل مذہب اسلام سے بھی زیادہ قدیم ہے ۔ روایات کے مطابق یہ پتھر اس وقت جنت سے اتارا گیا تھا جب حضرت ابراہیم ؑ اور ان کے صاحبزادے حضرت اسماعیل ؑ ساتھ مل کر خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے اور انھیں تعمیر مکمل کرنے کے لیے ایک پتھر کی ضرورت تھی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں