بیلجیئم کے کسان نے فرانس کو چھوٹا کر دیا

بیلجیئم کے کسان نے  فرانس کو چھوٹا کر دیا

بیلجیئم کے ایک کاشتکار نے فرانس کے ساتھ سرحد پر دونوں ملکوں کے درمیان حدود کا تعین کرنے والے دو سو برس پرانے پتھر کو نادانستہ طور پر فرانسیسی حدود میں دھکیل کر ہلچل پیدا کر دی

برسلز(مانیٹرنگ ڈیسک)بیلجیئم کے ایک کاشتکار نے فرانس کے ساتھ سرحد پر دونوں ملکوں کے درمیان حدود کا تعین کرنے والے دو سو برس پرانے پتھر کو نادانستہ طور پر فرانسیسی حدود میں دھکیل کر ہلچل پیدا کر دی ۔ ایک شخص جنگل سے گزر رہا تھا تو اس نے دیکھا کہ فرانس اور بیلجیئم کے درمیان سرحد کی نشاندہی کرنے والا پتھر اپنی جگہ سے تقریباً ساڑھے سات فٹ ہٹا ہوا ہے ۔کاشتکار نے بظاہر نشان زدہ پتھر کو اپنے ٹریکٹر کے راستے کا پتھر سمجھتے ہوئے فرانس کی حدود کے اندر سرکا دیا تھا۔ کسی بین الاقوامی شور شرابے کے بجائے اس واقعے نے سرحد کے دونوں جانب مسکراہٹیں بکھیر دیں۔بیلجیئم کے سرحدی گاؤں کے میئر نے فرانسیسی ٹی وی چینل ٹی ایف ون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بیلجیئم کو بڑا اور فرانس کو چھوٹا کر دیا ہے ، یہ کوئی اچھی بات تو نہیں۔فرانس اور بیلجیئم کے درمیان 390 میل طویل سرحد موجود ہے ۔ یہ نپولین کی واٹرلو کے مقام پر شکست کے بعد 1820 میں متعین کی گئی تھی۔ مذکورہ پتھر 1819 میں لگایا گیا تھا۔میئر نے ہنستے ہوئے کہا میں خوش تھا کہ میرا گاؤں بڑا ہوگیا ہے ، مگر فرانسیسی گاؤں کا میئر خوش نہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں