اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا

اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے لیے مخلوط حکومت تشکیل دینا ناممکن ہو گیا ہے

مقبوضہ یروشلم (دنیا ڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگر وہ آج (بدھ کی) صبح تک ارکان کی مطلوبہ حمایت حاصل نہ کر سکے تو وہ عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے اور انہیں اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ نیتن یاہو کی لیکڈ پارٹی پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت ہے لیکن120ارکان کے ایوان میں اس کے اراکین کی تعداد صرف 30ہے ، جب کہ حکومت بنانے کے لیے کم از کم 61ارکان کی حمایت ضروری ہے ۔ نیتن یاہو نے اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے اپنے بدترین مخالفین کی خوشامد بھی کی، اس کے باوجود کوئی ان پر بھروسہ کرنے اور ان کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے پر آمادہ نہیں ہے ۔ آئینی ماہرین کے مطابق اگر صدر چاہیں تو اپنے خصوصی اختیار کو استعمال کر کے نیتن یاہو کو مزید دو ہفتے کی مہلت دے سکتے ہیں، لیکن یہ بہت غیرمعمولی اقدام ہو گا اور خیال ہے کہ اس مہلت کے باوجود نیتن یاہو کو ایوان میں مطلوبہ حمایت نہیں مل سکے گی۔ دوسری جانب نیتن یاہو کے خلاف جاری کرپشن کیس میں ان کے خلاف جو شواہد پیش کیے گئے ہیں اُن کی وجہ سے نیتن یاہو کی رہی سہی ساکھ بھی برباد ہو چکی ہے ، اسی لیے کوئی بھی سیاسی جماعت ان کا ساتھ دینے پر آمادہ نہیں ہو رہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں