کورونا : دریائے گنگا میں تیرتی 150 لاشیں، بھارت میں کہرام، مودی بدنام

کورونا : دریائے گنگا میں تیرتی 150 لاشیں، بھارت میں کہرام، مودی بدنام

لاشیں صوبہ بہارکے ضلع بکسر میں دریاکنارے ملیں،اترپردیش سے بغیر جلائے دریابردکیاگیا،قریب کتے جمع تھے ، ریاستی حکومتوں کے ایک دوسرے پر الزامات،صحت یاب افراد زہریلے سیاہ فنگس کا شکارہونے لگے ،مزید3900اموات

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہیں،شمشان گھاٹ بھی لاشوں سے بھرگئے ،مرنیوالوں کو اب دریا برد کیا جانے لگا،دریائے گنگا میں تیرتی ہوئی 150 لاشیں سامنے آنے پر بھارت میں کہرام مچ گیا،پیر کو وبا سے بھارت میں مزید3900 افرادہلاک جبکہ مسلسل13ویں روز تین لاکھ سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ،بھارت میں وبا سے مجموعی ہلاکتیں اڑھائی لاکھ سے بڑھ گئیں ۔ادھرصوبہ بہار کے ضلع بکسر میں دریائے گنگا کے گھاٹ پر 150 سے زائد لاشوں کی موجودگی نے پورے ملک میں خوف کی لہر دوڑا دی۔ مقامی لوگوں کے مطابق زیادہ تر لاشیں مہادیو گھاٹ پر جمع تھیں، قریب ہی کثیر تعداد میں کتے دیکھے گئے ۔ بکسر کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق تمام لاشیں اتر پردیش سے بہہ کر آئیں اور گھاٹ میں جمع ہو گئیں، شبہ ہے کہ تمام افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ، لواحقین نے لاشیں جلانے کی بجائے دریا میں پھینک دیں۔ لاشیں ملنے کے بعد اتر پردیش اور بہار کی حکومتوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنا شروع کر دئیے ، بہار حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، ضلع بکسر کی تحصیل چوسا کی انتظامیہ کے مطابق ابتدائی رپورٹس سے لگتا ہے کہ لاشیں لواحقین نے اترپردیش سے دریا میں بہائی تھیں جس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ انہیں جلانے کیلئے جگہ نہ ملی ہو۔ انتظامیہ کے مطابق تمام لاشیں کئی روز پانی میں رہنے کے باعث پھولی ہوئی تھیں، انہیں جلانے کے انتظامات کئے جار ہے ہیں۔تاہم اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ لاشیں بہرائچ، وارانسی یا الہ آباد میں سے کس شہر سے پھینکی گئیں ۔ دوسری جانب بھارت کی سب سے متاثرہ ریاست مہاراشٹرا میں کیسز کی تعداد کم ہونے لگی، 29ریاستوں میں لاک ڈائون نافذہے ،راجستھان میں آج سے لاک ڈائون نافذ ہوجائے گا۔دہلی میں صورتحال بدستور تشویشناک ہے ،ہسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں جبکہ آکسیجن کی بھی کمی ہے ،طبی عملہ بڑی تیز ی سے وبا کا شکار ہورہاہے جس کے بعد مودی سرکار نے میڈیکل کے زیر تعلیم سینئر طلبا کو ہسپتالوں میں خدمات انجام دینے کی اجازت دیدی،آندھراپردیش کے سرکاری ہسپتال میں آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ آنے سے 11مریض دم توڑگئے ۔مودی پر لاک ڈائون کیلئے دبائو بڑھنے لگا،انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی مودی سرکار سے فوری لاک ڈائون کا مطالبہ کیاہے ۔ادھر بھارت میں کورونا سے صحت یاب مریضوں میں 50 فیصد شرح اموات رکھنے والا زہریلا سیاہ فنگس تیزی سے پھیلانے لگا، ڈاکٹروں نے متاثرہ مریضوں کی زندگی بچانے کیلئے جسم کے فنگس زدہ حصے کاٹنا شروع کر دیئے ۔ رپورٹ کے مطابق میوکورمائیکوسس نامی مرض کا باعث بننے والا سیاہ فنگس گلی سڑی سبزیوں اور زمین پر پایا جاتا ہے ، یہ کمزور دفاعی نظام والے افراد کے دماغ اور پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے ۔ کووڈ 19 سے قبل اس مرض کے کیسز شاذونادر ہی دیکھنے میں آتے تھے مگر آج بھارت کے بڑے ہسپتالوں میں روزانہ اس کے کئی کیسز دیکھنے میں آ رہے ہیں، کیسز بگڑنے پر بھارتی ڈاکٹر متاثرہ شخص کے جبڑے کی ہڈی، ناک اور آنکھیں نکال دیتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں