افغانستان کے ہمسایہ ملکوں میں فوجی اڈے لینے کیلئے بات چیت جاری ہے :امریکی وزیر دفاع

افغانستان کے ہمسایہ ملکوں میں فوجی اڈے لینے کیلئے بات چیت جاری ہے :امریکی وزیر دفاع

امریکا نے افغانستان کی سرحدوں کے پار سے ملک میں فضائی نگرانی اور فوجی آپریشن دوبارہ سے شروع کا اعتراف کر لیا

واشنگٹن (اے پی) وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کانگریس سے خطاب میں اس وضاحت سے انکار کر دیا کہ مکمل انخلا کے بعد افغانستان کے بڑے شہروں کو طالبان کے قبضے سے بچانے کیلئے افغان فورسز کی فضائی مدد جاری رکھی جائیگی کہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکمل انخلا کے بعد افغان فورسز کی کسی قسم بھی مدد بہت مشکل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج خلیج میں تعینات اپنے جہازوں سے فضائی پٹرولنگ اور سپورٹ کر رہی ہے ، جس کیلئے خلیج کے ملکوں سے نگران طیارے افغانستان بھیجے جا رہے ہیں۔لائیو آسٹن نے کہا کہ افغانستان تک اڑان کا دورانیہ مختصر بنانے کیلئے ہمسایہ ملکوں میں فوج اور طیاروں کیلئے بیس کے آپشن پر ابھی تک غور اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انخلا مکمل ہونے کے بعد امریکا کا فوکس القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیاں ہوں گی جوکہ امریکا پر حملے کر سکتے ہیں۔ چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے کہا کہ افغانستان سے باہر کے مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں ایم کیو 9 ڈرون طیارے مشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں