چین سے کورونا کے آغاز کی تحقیقات کی جائیں: جی سیون، چھوٹے گروپ دنیا کے فیصلے نہیں کرتے: چین کا جواب

چین سے کورونا کے آغاز کی تحقیقات کی جائیں: جی سیون، چھوٹے گروپ دنیا کے فیصلے نہیں کرتے: چین کا جواب

بیجنگ ہانگ کانگ کو خودمختاری دے ، سنکیانگ میں انسانی آزادیوں کا احترام کرے ،تائیوان کی حمایت کا اعادہ،روس عدم استحکام پر مبنی سرگرمیاں بند کرے :جی سیون اعلامیہ ، جی 7 جیسے چھوٹے گروپوں کے تراشے نام نہاد اصول ورلڈ آرڈر نہیں ہیں،ون بیلٹ ون روڈ کے مقابل منصوبہ لا نا ناممکن ہے :لندن میں چینی سفارتخانے کا بیان

کارنوال،لندن(دنیا مانیٹرنگ)دنیا کے امیر ملکوں کی کانفرنس(جی 7)برطانیہ میں ختم ہوگئی،جی سیون نے چین میں کورونا وائرس کی ابتدا کی شفاف تحقیقات اور ہانگ کانگ کو خودمختاری دینے کا مطالبہ کیاہے ۔روس سے بھی کہاگیاہے کہ وہ عدم استحکام پر مبنی سرگرمیاں بندکرے ۔اپنے ردعمل میں چین نے جی 7 کو چھوٹاگروپ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس گروپ کے دنیا کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے دن گئے ۔اتوار کو جی سیون کا 25صفحات پر مشتمل مشترکہ بیان جاری کردیاگیا جسے کارابس بے اعلامیہ کا نام دیاگیاہے ، اعلامیہ میں سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چین کی شدید مذمت کی گئی ہے ،بیجنگ سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ سنکیانگ میں بنیادی آزادیوں کا احترام کرے ، مشرقی اور بحر جنوبی چین کی صورتحال سے متعلق تشویش کابھی اظہار کیاگیا، بیان میں کہاگیاہے کہ علاقے کا سٹیٹس تبدیل کرنے اور کشیدگی بڑھانے کے یکطرفہ چینی اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ بیان میں تائیوان کی حمایت کا بھی اعادہ کیاگیا،روس پر زور دیاگیاہے کہ وہ دنیا بھر میں عد م استحکام پر مبنی اپنی سرگرمیاں بند کرے ،چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے جواب میں غریب ممالک میں سرمایہ کاری کیلئے بلڈ بیک بیٹر ورلڈ(بی 3ڈبلیو) منصوبے کا اعلان کردیاگیا،سائبر حملوں سے نجات کیلئے رکن ممالک نے معلومات کے تبادلے کا اعادہ کیا۔ان ممالک نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے بجلی پیدا کرنے کے لیے کوئلے کا استعمال ختم کرنے پر اتفاق کیا ۔اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کو کورونا کی ایک ارب سے زائد خوراکیں دینے کا بھی اعلان کیاگیا۔یہ کانفرنس برطانیہ کے ساحلی علاقے کارنوال (کارابس بے )میں تین روز سے جاری تھی جس میں امریکا، برطانیہ، کینیڈا، اٹلی،فرانس، جرمنی اور جاپان کے رہنما شریک ہوئے تھے ۔ادھرجی 7 رہنمائوں کے بیانات کے ردعمل میں لندن میں چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ جی 7 جیسے چھوٹے گروپ اب دنیا پر حکمرانی نہیں کرتے ، چھوٹے گروپ کے تراشے گئے نام نہاد اصول نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے اصولوں پر مبنی عالمی نظام ہی اصلی بین الاقوامی آرڈر ہے ۔بیان میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا مقابل لانے کے جی سیون کے منصوبے کو ناممکن قراردیاگیاہے ۔ممالک کے بڑے یا چھوٹے ، مضبوط یا کمزور اور غریب یا امیر ہونے سے فرق نہیں پڑتا۔ تمام ممالک برابر ہیں اور دنیا کے معاملات مٹھی بھر ملکوں کی بجائے تمام ممالک کی مشاورت سے چلانے چا ہئیں ۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جی سیون سربراہ اجلاس میں امریکا سمیت دیگر عالمی رہنماؤں نے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس میں چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے جواب میں بی 3ڈبلیونامی منصوبے کا اعلان کیاگیا جس میں غریب ممالک میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں