3.5لاکھ فاقہ کشی کا شکار

3.5لاکھ فاقہ کشی کا شکار

ایتھوپیا کے علاقے تیگرائے کے 3.5لاکھ سے زائد شہری فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں

عدیس ابابا ( دنیا ڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے ہنگامی امداد و انسانی امور مارک لوکاک نے بتایا کہ پڑوسی ملک اریٹیریا کی فوج نے ایتھوپیا کے ان مصیبت زدہ لوگوں تک امداد کی ترسیل ناممکن بنادی ہے ، ایتھوپیا کے مزید 20لاکھ افراد بھی خوراک کی شدید قلت کا شکار ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں یہ انسانی بحران وزیر اعظم ابی احمد کی حکومت اور سابق حکمران پارٹی تیگرائے پیپلز لبریشن فرنٹ کے مابین جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے ، پڑوسی ممالک نے ابی احمد کی حکومت کی مدد کیلئے فوج بھیجی ہے جو تیگرائے کے مصیبت زدہ شہریوں پر مزید ظلم کررہی ہے ، مارک لوکاک نے بتایا کہ دوسری جانب جو علاقے حکومتی عملداری سے باہر ہیں وہاں مقامی جنگجو متاثرین تک امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، اس کے نتیجے میں لاکھوں بچے غذائیت کی شدید کمی کا شکار ہوچکے ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو بچوں سمیت لاکھوں افراد شدید بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ تیگرائے کے 90 فیصد افراد خوراک ، علاج اور ادویات سمیت امداد کے مستحق ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں