مقبوضہ کشمیر :بھارت مخالف افراد کیلئے ملازمت پر پابندی
پتھرائومیں ملوث افراد کو ملازمت ملے گی اورنہ ہی پاسپورٹ:مراسلہ ، پارلیمنٹ کی کمیٹی دورہ کریگی،5اور 15کو ہڑتال اور سول کرفیو ہوگا:گیلانی
سری نگر(نیوز ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر کے بھارت مخالف افراد کے لیے سرکاری ملازمت اور پاسپورٹ کی فراہمی پر پابندی لگا دی گئی ۔بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حکومت مخالف سرگرمیوں اور فورسز اہل کاروں پر پتھرا ئوکرنے والے افراد کو پاسپورٹ دیے جائیں گے اور نہ ہی سرکاری ملازمت ۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کریمنل انویسٹی گیشن (سی آئی ڈی)، سپیشل برانچ کی جانب سے تمام دفاتر کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے ۔ نقصِ امن کا باعث بننے والے افراد کو پاسپورٹس کی سکیورٹی کلیئرنس نہ دی جائے ۔سرکاری نوکری کے حصول یا کسی بھی سرکاری سکیم کے لیے ایسے افراد کی دستاویزات کی بھی تصدیق نہ کی جائے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہوں۔نئے حکم نامے کے تحت تمام افراد کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ بتائیں کہ ان کا یا ان کے خاندان کے کسی فرد کا سیاسی جماعت یا گروہ سے تعلق تو نہیں ہے یا ان کے کسی غیر ملکی تنظیم یا کسی کالعدم جماعت سے کوئی تعلق تو نہیں۔ایسے افراد کی نشان دہی کے لیے پولیس ریکارڈ میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیجز، تصاویر، ویڈیوز اور آڈیو کلپس کی مدد لی جائے گی۔ادھربھارتی پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کی ایک ٹیم 16سے 22 اگست تک غیر قانونی طورپر بھارت کے زیرتسلط جموں وکشمیرکا دورہ کرے گی۔ کانگریس کے رہنما آنند شرما کی قیادت میں ٹیم وادی کشمیر ، جموں اور لداخ میں سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں اور صنعت وتجارت کے نمائندوں سے بات چیت کرے گی۔دریں اثنا قائدتحریک آزادی جموں وکشمیر سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر پر جبر و تشدد اور بندوق کے بل پر غیر قانونی قبضے کو مسترد کر تے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 5 اگست اور 15 اگست کو ریاست بھرمیں مکمل ہڑتال اورسول کرفیو ہوگا۔