ٹرمپ کی چین سے جنگ روکنے کیلئے امریکی جنرل کے خفیہ فون

ٹرمپ کی چین سے جنگ روکنے کیلئے امریکی جنرل کے خفیہ فون

حکام کو خدشہ تھا صدر جنگ چھیڑ سکتے ،جنرل ملی نے چینی ہم منصب کو دو فون کیے جوہری فورسز ٹرمپ کے حکم پر عمل نہ کریں:جنرل ملی کی فوجی قیادت کو ہدایت

واشنگٹن(دنیا مانیٹرنگ)سابق امریکی صدر ٹرمپ کی صدارت کے آخری ماہ میں امریکی اعلیٰ فوجی قیادت کو خدشہ تھا کہ ٹرمپ چین سے جنگ چھیڑ دیں گے ،اس خطرے کو بھانپتے ہوئے امریکی فوج کے اعلیٰ ترین عہدیدار جنرل مارک ملی نے اپنے چینی عہدید ار کو دو خفیہ ٹیلی فون کیے،جس میں انہوں نے چینی فوجی جنرل کو یقین دلایا کہ امریکا چین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔اس با ت کا انکشاف ایک کتاب میں کیا گیا ہے ۔پرل نامی کتاب واشنگٹن پوسٹ کے ایڈیٹر نے لکھی ہے جس کے مطا بق جنوری کے شروع میں صدر ٹرمپ چین کے معاملے پر آپے سے باہر ہوچکے تھے اس وجہ سے جنرل مارک ملی بہت پریشان تھے ،انہوں نے چینی ہم منصب کو ایک کال30اکتوبر کو امریکی انتخابات سے قبل اور دوسری کال8جنوری کو کانگریس پر حملے کے بعد کی تھی ۔جنرل مارک ملی نے اپنے معاونین کو بھی حکم دیاتھا کہ صدر ٹرمپ کے جوہری فورسز کو استعمال کرنے سے متعلق کسی بھی حکم پر فوری عمل نہیں کرنا،کتاب کے مطابق نومبر میں صدارتی انتخاب ہارنے کے بعد چین کیساتھ کشیدگی بڑھانے کی صدر ٹرمپ کی کوششوں کیخلاف جنرل مارک ملی پینٹاگون اور انٹیلی جنس کمیونٹی کو مزاحمت کرنے کے حوالے سے منظم کررہے تھے۔کانگریس پر حملے کے دو روز بعد چینی ہم منصب کو اپنے ٹیلی فون میں جنرل مارک ملی نے کہاکہ امریکا میں سب ٹھیک ہے لیکن جمہوریت بعض اوقات غیر موثر ہوجاتی ہے ۔ جنرل ملی نے سی آئی اے کی ڈائریکٹراور نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کو بھی آگاہ کیا کہ چوکنا رہیں صدر غیر منطقی طور پر کوئی بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔کتاب جلد ریلیز کی جائے گی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں