چین کیخلاف امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا کا سکیورٹی معاہدہ، فرانس ناراض
امریکا آسٹریلیا کو جوہری آبدوزیں فراہم کریگا ،آبدوز ڈیل منسوخ کراکے بائیڈن نے پیٹھ میں چھراگھونپا:فرانس ، اعتماد میں نہیں لیاگیا:یورپی یونین، آبدوز اپنے پانیوں میں نہیں آنے دینگے :نیوز ی لینڈ،اسلحہ دوڑ شروع ہوگی:چین
واشنگٹن (دنیا مانیٹرنگ)امریکا نے چین سے مقابلے کیلئے آسٹریلیا اور برطانیہ کیساتھ نیاسکیورٹی معاہدہ کیاہے ،اس ’انڈو پیسفک ڈیفنس پارٹنرشپ‘ معاہدے کا اعلان تینوں ممالک کے سربراہان صدر جوبائیڈن، آسٹریلوی وزیر اعظم سکاٹ موریسن اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے جمعرات کی صبح ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کیا۔ نئے اتحاد کے تحت امریکا آسٹریلیا کی فوجی طاقت میں اضافے کیلئے اسے نیوکلیئر آبدوزیں اور کروز میزائل فراہم کرے گا۔ دفاعی اتحاد کے تحت سائبر سکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور زیر آب نظام کو بہتر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ اس اتحاد کو اوکس(AUKUS) کا نام دیاگیاہے ۔واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے صدر جوبائیڈن نے کہاکہ نئے اتحاد کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم میں سے ہر کوئی جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہو، تاکہ تیزی سے ابھرتے خطرات سے نبرد آزما ہوا جاسکے ۔ بعدازاں امریکا اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ اور دفاع کی واشنگٹن میں ملاقات ہوئی ،آسٹریلوی وزیر دفاع پیٹر ڈوٹن نے کہا ہے کہ امریکی نیوکلیئر آبدوزوں کو بہتر چوائس ہونے کی وجہ سے فرانسیسی آبدوزوں پر ترجیح دی گئی ہے ۔ ادھر فرانس نے معاہدے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں اس کی آسٹریلیا کیساتھ2016 کی روایتی آبدوزوں کی خریداری کی اربوں ڈالر کی ڈیل منسوخ ہو گئی۔مقامی ریڈیو سے گفتگو میں فرانس کے وزیر خارجہ ژان ایو لو دریان نے کہا کہ بائیڈن نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا،انہوں نے اس معاملے میں بالکل ٹرمپ کی طرح کا طرز عمل اختیار کیا، آسٹریلیا کیساتھ اعتماد پر مبنی ہمارا تعلق تھا جسے نقصان پہنچایا گیا ۔آبدوزوں کی ڈیل کی منسوخی پر نالاں فرانس نے بطور احتجاج واشنگٹن کے اپنے سفارتخانے میں ایک رنگا رنگ تقریب منسوخ کر دی۔ یہ تقریب جنگ کیپس کے 240 سال مکمل ہونے کے یاد میں آج شام فرانسیسی سفارت خانے کی عمارت اور بالٹی مور میں فرانسیسی بحریہ کے جنگی جہاز کے عرشہ پر منعقد ہونا تھی۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق تقریب میں شرکت کیلئے واشنگٹن جانیوالے فرانسیسی نیوی کے اعلیٰ افسر کو واپس بلا لیا گیا۔دوسری جانب یورپی یونین نے کہاہے کہ امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے نئے دفاعی معاہدے سے قبل اعتماد میں نہیں لیا۔ ترجمان کے مطابق نیا دفاعی معاہدہ یورپ میں ان خدشات کو ہوا دے رہا ہے کہ واشنگٹن اسے نظر انداز کر رہا ہے ۔چین نے امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کے مابین نئے دفاعی اتحاد کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ تیز ہو گی ۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ تینوں ملک علاقائی امن و سلامتی اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کی عالمی کوششوں کو بری طرح نقصان پہنچانے کے علاوہ ہتھیاروں کی دوڑ کو تیز کر رہے ہیں۔ چین اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کسی بھی علاقائی میکانزم کو امن و ترقی کے رخ کے موافق اور باہمی اعتماد و تعاون کے فروغ میں معاون ہونا چاہیے ۔ اس کا ہدف کوئی تیسرا فریق یا اس کے مفادات نہیں ہونے چاہئیں۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے واضح کیا کہ آسٹریلیا کی نیوکلیئر آبدوزوں کو نیوزی لینڈ کی سمندری حدود میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ادھر جاپان نے تینوں ملکوں کے درمیان دفاعی اتحاد کو خطے کی امن و سلامتی کیلئے اہم قرار دیا۔دوسری جانب برطانوی وزیراعظم نے چینی خدشات کی تردید کی ہے کہ آسٹریلیا کو امریکی نیوکلیئر آبدوزوں کی فراہمی علاقائی استحکام کیلئے خطرہ ہے ۔ برطانوی وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ برطانیہ، آسٹریلیا اور امریکا کے مابین نیا دفاعی اتحاد کسی کے خلاف نہیں، یہ اتحاد انڈو پیسفک ریجن کی امن و سلامتی کے تحفظ میں مدد کرے گا۔