بھارت جانیوالا سی آئی اے کا افسر پراسرار بیماری میں مبتلا

 بھارت جانیوالا سی آئی اے کا افسر پراسرار بیماری میں مبتلا

اس ماہ سی آئی اے چیف کیساتھ دورے میں شامل افسر ہوانا سینڈروم کا شکار ہو ا ، بیماریوں کے پراسرار مجموعہ میں درد شقیقہ، متلی، یادداشت کی خرابی اور چکر آنا شامل ، 200عہدیدار لپیٹ میں آچکے ،مائیکرو ویو سے نشانہ بنانے کی تحقیقات شروع ، زیادہ امکان ہے کہ یہ جان بوجھ کر ہوا ہو اور ذمہ دار روس ہو:سی آئی اے ڈائریکٹر

واشنگٹن (دنیا مانیٹرنگ)ڈائریکٹر امریکی سی آئی اے ولیم برنز کے ہمراہ بھارت کا دورہ کرنیوالا انٹیلی جنس افسر ہوانا سینڈروم کا شکار ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ انٹیلی جنس افسر نے رواں مہینے بھارت کا دورہ کیا ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر بائیو ڈیفنس ریسرچ پروفیسر جیمز گیورڈانو کے مطابق ماہرین متاثرہ افسر کی علامات کی تصدیق کر رہے ہیں جو ہوانا سینڈروم کی علامات سے ملتی جلتی ہیں۔ ہوانا سینڈروم کیسز پہلی مرتبہ 2016 میں کیوبا کے امریکی سفارت خانے کے عملے میں پائے گئے ، امریکا میں ہوانا سینڈروم کے 200 کے لگ بھگ امریکی عہدیدار اورانکے اہلخانہ اس کی لپیٹ میں آچکے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق انٹیلی جنس سے ہے ۔یہ کیسز زیر تحقیق ہیں، مائیکرو ویو سے نشانہ بنانے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ جیمز گیورڈانو نے بتایا کہ انٹیلی جنس افسر نے جو علامات رپورٹ کیں وہ ہوانا سینڈروم سے مطابقت رکھتی ہیں جن میں درد شقیقہ، متلی، یادداشت کی خرابی اور چکر آنا شامل ہیں، انٹیلی جنس افسر کا کیس ایک واضح خطرے کی جانب توجہ مبذول کراتا ہے ۔ سی این این نے پیر کو نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ افسر جس کی شناخت نہیں ہو سکی کو طبی امداد لینی پڑی۔اس کے بارے میں سب سے پہلے سنہ 2016 میں کیوبا میں امریکی سفارت خانے میں مقیم حکام نے رپورٹ کیا تھا۔سی آئی اے کے ترجمان نے روئٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ ایجنسی مخصوص واقعات یا افسران پر تبصرہ نہیں کرتی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے پروٹوکولز موجود ہیں جب افراد صحت کے ممکنہ غیر معمولی واقعات کی اطلاع دیں جن میں مناسب طبی علاج حاصل کرنا شامل ہو۔گزشتہ مہینے نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے ہنوئی پہنچنے میں تین گھنٹے کی تاخیر کی جب وہاں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ کسی میں ہوانا سنڈروم سے ملتی جلتی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ہوانا سنڈروم کے حوالے سے یو ایس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے پینل کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ قابل قبول نظریہ یہ ہے کہ 'ڈائریکٹڈ پلسڈ ریڈیو فریکوئنسی انرجی'سنڈروم کا سبب بنتی ہے تاہم سی آئی اے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس بات کا 'بہت زیادہ امکان'ہے کہ یہ جان بوجھ کر ہوا ہو اور اس کا ذمہ دار روس ہو۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں