کوئلے کی قلت، بھارت بدترین لوڈشیڈنگ کے دہانے پر

کوئلے کی قلت، بھارت بدترین لوڈشیڈنگ کے دہانے پر

ممبئی لوڈشیڈنگ سے 2روزکی دوری پر، راجستھان میں چار گھنٹے تک بجلی بند ، 3 روز کے استعمال کا ایندھن باقی،متعدد پاور سٹیشن بند:اکانومسٹ کی رپورٹ

نئی دہلی (دنیا مانیٹرنگ)کوئلے کی قلت بھارت کو بدترین لوڈشیڈنگ کے دہانے پر لے آئی، سنگین بحران کے باعث کوئلے سے چلنے والے متعدد پاور سٹیشن بند ہو گئے ، مودی سرکار ریاستی حکومتوں کو طفل تسلیاں دینے لگی ۔ اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں دو تہائی سے زائد بجلی کوئلے سے چلنے والے 135 پاور سٹیشنوں سے حاصل ہوتی ہے ، ان میں بیشتر پاور سٹیشنوں کے پاس کوئلے کا محفوظ ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہے ، یہ عموماً 30 دن کے استعمال کا کوئلہ ذخیرہ کرتے ہیں،مگر گزشتہ ہفتے سے ان کے پاس بمشکل تین روز کے استعمال کا ایندھن بچا ہے ، قلت کے باعث کچھ پاور سٹیشن بند ہوچکے ہیں۔ بھارت کی 28 ریاستی حکومتیں بجلی کی سپلائی برقرار رکھنے کی ذمہ دار ہیں۔ راجستھان حکومت نے 12 اضلا ع میں ایک سے چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کر دیا ہے ، وزیراعلیٰ دہلی وزیراعظم مودی سے سپلائی بہتر بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ممبئی ایک بڑا صنعتی مرکز ہے ، بدترین لوڈشیڈنگ سے صرف ایک دو روز کی دوری پر ہے ، محکمہ توانائی کو بدترین تاریکی سے بچنے کیلئے 730 ارب روپے کی فوری ضرورت ہے ۔مرکزی وزیر معدنیات کے مطابق ملک میں بجلی کے بحران کا کوئی خطرہ نہیں، جبکہ بھارت کے تمام اخبار صفحہ اوّل پر سنگین بحران کا رونا رو رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اگلے چھ ماہ کے دوران بھارت کو معاشی بحالی کا عمل ٹریک پر رکھنے کی ضرورت ہے ، جوکہ بلیک آؤٹ میں ممکن نہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں