بھارت اپنے شرپسندوں کو روکے تاکہ بنگلہ دیش میں ہندو تنگ نہ ہو ں :حسینہ واجد
بنگلہ دیش میں مقدس ترین مذہبی کتاب کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف ہنگامے دوسرے روز بھی جاری رہے
ڈھاکہ (مانیٹرنگ ڈیسک)مظاہرین کیساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے ، حکومت نے ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کیلئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں ۔ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیراعظم حسینہ واجد نے گزشتہ روز ہندو کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملاقات میں شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا۔ اس واقعے کے بعد انڈین ریاست مغربی بنگال کی کئی تنظیموں نے تشدد کی مذمت کی تھی۔ وشوا ہندو پریشد نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ادھر بی جے پی کے سوشل میڈیا سربراہ امیت مالویہ نے بنگلہ دیش میں دُرگا پوجا کے مقامات پر حملوں کے حوالے سے کہاکہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی مذہبی آزادی خطرے میں ہے ۔اس پر وزیر اعظم شیخ حسینہ نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری کے مندروں پر حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔انہوں نے انڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے شرپسندوں کے ساتھ سختی سے پیش آئے ۔ انڈیا میں بھی ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے جو ہمارے ملک کو متاثر کرے اور ہمارے ملک میں ہندوؤں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے ۔ اگر انڈیا میں ایسا کچھ ہوتا ہے تو ہمارے ہاں ہندو متاثر ہوتے ہیں۔ انڈیا کو بھی اس حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔