افغانستان کے استحکام کیلئے ملکر کام کرینگے،اقوام متحدہ ڈونرزکانفرنس بلائے:ماسکو اعلامیہ

افغانستان کے استحکام کیلئے ملکر کام کرینگے،اقوام متحدہ ڈونرزکانفرنس بلائے:ماسکو اعلامیہ

چین ،پاکستان سمیت 10ممالک شریک، امریکا کی عدم شرکت، طالبان عالمی توقعات پوری کریں،تسلیم کرلینگے :روس زر مبادلہ ذخائر تک رسائی نہیں دینگے :امریکا، کابل میں دھماکا،6زخمی، وزیرداخلہ کی خودکش بمباروں کے لواحقین سے ملاقات

ماسکو ،واشنگٹن، کابل(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے حوالے سے روس کی میزبانی میں ماسکو فارمیٹ کے تیسرے اجلاس میں چین ، پاکستان ، ایران ، بھارت ، قازقستان ، ترکمانستان ، ازبکستان ، تاجکستان، کرغزستان اور اعلی سطحی افغان وفد نے شرکت کی،امریکا نے خود کو کانفرنس سے الگ رکھا، کانفرنس اعلامیہ کے مطابق چین اور ایران سمیت شریک دس ملکوں کے نمائندوں نے اس بات اتفاق کیا کہ علاقائی استحکام کیلئے افغانستان میں امن واستحکام کے فروغ کیلئے وہ مل کر کام جاری رکھیں گے ، شرکا ئنے طالبان پر زور دیا کہ داخلی و خارجی سطح پر اعتدال پسندی پر مبنی پالیسیوں پر عمل کریں، ہمسایہ ملکوں کے حوالے سے دوستانہ پالیسیاں اختیار کریں، انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ داخلی پالیسی میں لسانی گروپوں، خواتین اور بچوں کے حقوق کے احترام کو اہمیت دیں، ماسکو کانفرنس میں افغان عوام کی فوری انسانی اور معاشی امداد کیلئے مربوط عالمی کوششوں کا بھی مطالبہ کیا گیا اور کہا کہ اقوام متحدہ جلد از جلد عالمی ڈونرز کانفرنس بلائے ، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں گزشتہ 20 سال کے دوران فوجی کردار ادا کرنیوالوں کو ہی ملک کی تعمیر نو اور ترقی کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے ۔ روس نے طالبان پر واضح کیا کہ اپنی حکومت کو تسلیم کرانے کیلئے طالبان کو انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترنا ہو گا،روسی نمائندے ضمیر کابلوف نے رپورٹروں سے گفتگو میں کہا کہ انسانی حقوق اور وسیع البنیاد حکومت سے متعلق عالمی برادری کی توقعات کو طالبان نے جیسے ہی پورا کرنا شروع کیا، ان کی حکومت کو تسلیم کر لیا جائیگا، نئی افغان حکومت کواگرچہ ہر کوئی پسند نہیں کرتا ، مگر افغان حکومت کو سزا دینے کا مطلب پوری قوم کو سزا دینا ہے ، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا روس افغانستان میں استحکام کیلئے طالبان کی کوششوں کو تسلیم کرتا ہے ،افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی سفیر محمد صادق نے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، محمد صادق نے کہا افغان امن عمل میں پاکستان کا تعمیری کردار عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے ،افغانستان کو انسانی امداد پہنچانے کی فوری ضرورت ہے جس کے لئے عالمی برادری کو اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں، طالبان کے نائب وزیر اعظم عبدالاسلام حنفی نے کہا کہ افغانستان کی نئی قیادت پہلے سے وسیع البنیاد ہے ، ہمیں فوجی مدد کی نہیں، افغانستان میں قیام امن اور تعمیر نو کیلئے مدد کی ضرورت ہے ۔دریں اثنا امریکا نے پھر واضح کیا ہے کہ طالبان کو افغان مرکزی بینک کے ذخائر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی ، امریکی نائب وزیر خزانہ نے کہا طالبان کے خلاف امریکی پابندیوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاہم ساتھ ہی ساتھ افغان عوام کو جائز طریقے سے انسانی امداد کو پہنچانے کے راستے بھی تلاش کرنے ہیں۔ادھر افغان دارالحکومت میں طالبان کی گاڑی پر دستی بم حملے میں 2 جنگجوؤں اور چار بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے ، ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق کابل کے نواحی ضلع دہ مزنگ میں طالبان کی گاڑی پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 مجاہدین کے علاوہ قریبی سکول کے چار بچے زخمی ہو گئے ۔ صوبہ بامیان میں بھی لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھل گئے ، 5 شمالی صوبوں میں پہلے ہی سے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں، ادھر امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے ایک تقریب میں خودکش بمبار کے لواحقین سے ملاقات کی اور مالی امداد تقسیم کرنے کے علاوہ فی خاندان ایک گھر بھی دینے کا اعلان کیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں