عورت جائیداد نہیں، باوقار، آزاد انسان، جبری شادی غیر قانونی : طالبان امیر

عورت جائیداد نہیں، باوقار، آزاد انسان، جبری شادی غیر قانونی : طالبان امیر

لڑکیوں کی شادی انکی مرضی سے کرائیں، بیوہ شوہر کی وراثت کی حقدار ،حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے ،ملا ہبت اللہ ، جھڑپ میں ایران کے 9سرحدی گارڈز ہلاک ہوئے ، فیول کی سمگلنگ سے پیدا ہونیوالی غلط فہمی وجہ بنی، ذبیح اللہ مجاہد

کابل (اے ایف پی ، خبرایجنسیاں)افغان طالبان کے امیر ملا ہبت اللہ نے خواتین کی جبری شادی کو غیرقانونی قرار دیا اور انہیں جائیداد میں حصہ دینے کا حکم نامہ جاری کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم لیڈر ہبت اللہ اخوند زادہ کے نام سے جاری فرمان میں تمام وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ خواتین کے حقوق پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں ۔نیوز ایجنسی کے مطابق افغانستان کے نائب وزیراطلاعات اور طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ عورت کوئی جائیداد نہیں بلکہ ایک عظیم اور آزاد مخلوق ہے کہ جسے کوئی بھی امن کے بدلے یا دشمنی ختم کرنے کے لیے دوسرے فریق کے حوالے کر سکتا ہے ۔ طالبان امیر کے فرما ن کے مطابق کوئی کسی خاتون کو جبری شادی پر مجبور نہیں کر سکتا، لڑکیوں کی شادی اُن کی مرضی سے کرائیں جب کہ بیوہ خواتین اپنے شوہر کی وراثت سے مقررہ حصہ وصول کرنے کی حق دار ہیں۔ حکم نامے میں افغان وزرا کو خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے ، منسٹری آف کلچر اینڈ انفارمیشن کو پمفلٹ چھپوانے کا حکم بھی دیا گیا ہے ۔ادھر طالبان حکومت نے ایران سے سرحدی جھڑپوں میں 9ایرانی سرحدی گارڈز کے ہلاک ہونے کا دعوی ٰکیا ہے ۔افغان نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ایران سے جھڑپیں مقامی سطح پر غلط فہمی کی وجہ سے ہوئی تھیں لیکن افغان اورایرانی حکام کے باہمی رابطوں کے باعث اب صورتحال قابو میں ہے ۔دوروزقبل نمروزکے سرحدی علاقے میں ایران اورطالبان کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئی تھیں ، طالبان حکام نے ایران کی3چیک پوسٹوں پرقبضے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں