بابری مسجدکی شہادت کے 29 برس ، متھرا عیدگاہ کی سکیورٹی سخت

بابری مسجدکی شہادت کے 29  برس ، متھرا عیدگاہ کی سکیورٹی سخت

بابری مسجدکی شہادت کی برسی پر متھراکی تاریخی شاہی عیدگاہ کی سکیورٹی سخت کردی گئی،جبکہ علاقے میں کشیدگی برقرارہے

متھرا(ایجنسیاں)بابری مسجد6د سمبر 1992 کو شہیدکی گئی تھی، جس کے 29 سال بعد آج پھرانڈیا کی سب بڑی ریاست اترپردیش کے شہر متھرا میں شاہی عیدگاہ کو اسی قسم کی صورت حال کاسامناہے ۔گزشتہ روزشاہی عیدگاہ میں سخت گیر ہندو تنظیموں کی جانب سے ہندوؤں کے دیوتا کرشن بھگوان کی مورتی نصب کرنے اور اس پر‘‘جل ابھیشیک’’یعنی دریائے گنگا کے پانی کے چھڑکاؤ کے اعلان کے بعد پورا علاقہ چھاؤنی میں تبدیل ہو گیا۔ مقامی میڈیاکے مطابق ہندو مہا سبھا، کرنی سینا، کرشن جنم بھومی نرمان نیاس اور کرشن جنم بھومی آندولن اور بعض دیگر ہندو تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر 6 دسمبر کو متھرا کی شاہی عید گاہ میں مورتی نصب کرنے کی کال دی تھی۔گزشتہ روزعیدگاہ کے بڑے داخلی دروازے کے سامنے چند لوگوں نے جے شری رام کے نعرے لگائے اور اشتعال انگیز بیانات دیئے ۔ پولیس نے انھیں فوراً حراست میں لے لیا اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں