ناگالینڈ ’ آپریشن ‘ بھارتی فوج کیخلاف قتل کامقدمہ

ناگالینڈ ’ آپریشن ‘ بھارتی فوج کیخلاف قتل کامقدمہ

دوسرے روزبھی مظاہرے ،ہنگامے ، شہریوں کوارادتاً قتل کیاگیا:پولیس ، شہری کرفیوتوڑکرآخری رسومات میں شریک،افسپا قانون ختم کرنے کامطالبہ

ناگالینڈ(ایجنسیاں)ناگالینڈ میں آپریشن کرنے پربھارتی فوج کیخلاف قتل کامقدمہ کرلیا گیا،ناگالینڈپولیس کے مطابق فوج کی طرف سے شہریوں کوارادتاً قتل کیاگیا، ادھرریاست میں دوسرے روزبھی مظاہرے اور ہنگامے جاری رہے ،شہری کرفیوتوڑکر فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 14 افرادکی آخری رسومات میں شریک ہوگئے اورمتنازعہ قانون افسپا ختم کرنے کامطالبہ کردیا۔بھارتی ریاست میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکت کے دوسرے روز پر تشدد کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔متاثرہ ضلعے کے بیشتر علاقوں میں انٹرنیٹ اور فون کی سہولیات معطل کر دی گئی ہیں۔ بھارت کی بعض شمال مشرقی ریاستوں اور کشمیر میں ‘‘آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ’’(افسپا) نافذ ہے ۔ اس قانون کے تحت فوج اور نیم فوجی دستوں کو ایسے وسیع تر اختیارات حاصل ہیں کہ وہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے سرچ آپریشن، گرفتاری، مار پیٹ کرنے اور آپریشن کے نام پر کسی کو بھی ہلاک کرنے کی مجاز ہیں ۔ریاستی حکومت،مظاہرین اور ریاست کی متعدد تنظیموں نے اس متنازعہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے ۔ادھر وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حوالے سے پارلیمان میں ایک بیان دیا اور کہا کہ اب حالات قابو میں ہیں اور حکومت کی تازہ صورتحال پر گہری نظر ہے ۔ مزیدکارروائی کیلئے اعلیٰ سطح کی تفتیش کاانتظارہے ، حزب اختلاف کی تقریباً سبھی جماعتوں نے بھی اس واقعے کی مکمل تفتیش کا مطالبہ کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ انصاف کے لیے آواز اٹھائی ہے ۔ پیر کے روز پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اس معاملے پر ہنگامہ بھی ہوا۔ادھر ریاستی حکومت نے فوج کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے ۔ واقعے کی تفتیش کے لیے ریاستی پولیس کی ایک خصوصی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے ۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے وقت کوئی پولیس گائیڈ موجود نہیں تھا اور نہ ہی سکیورٹی فورسز نے مقامی پولیس سٹیشن سے اپنے آپریشن کے لیے گائیڈ فراہم کرنے کی کوئی درخواست دی تھی۔ لہذا یہ ظاہر ہے کہ سکیورٹی فورسز کا ارادہ عام شہریوں کو قتل اور زخمی کرنا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں