نیوکلیئر مذاکرات ناکام ہو نے پر دیگر آپشنز پر غور کیلئے تیار :امریکا
واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں)امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ2015کے نیوکلیئر معاہدے کو بچانے میں صرف چند ہفتے باقی رہ گئے ہیں ،اگر اس معاہدے کی بحالی پر مذاکرات ناکام ہو ئے تو امریکا دیگر آپشنز پر غور کیلئے تیار ہے ۔
نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی ریڈیو کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ڈیل کی پابندیوں سے آزاد ہونے کے بعد سے ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے جس میں وہ نیوکلیئر ہتھیاروں کیلئے ضروری مواد انتہائی کم وقت میں تیار کر سکتا ہے ، اس پیش رفت کو واپس لینا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں اور پارٹنرز کیلئے بہتر ہو گا کہ نیوکلیئر معاہدہ مکمل بحال ہو جائے تاہم اگر اس میں کامیابی نہ ملی تو دیگر آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے ۔ادھر ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے سابق صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نیوکلیئر ڈیل سے نکلنے کے فیصلے کی وجہ سے ایرانی ایٹمی پروگرام ناقابل کنٹرول ہو گیا ہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدام سے ایرانی ایٹمی پروگرام کی رفتار تیز ہوئی، آج نیوکلیئر ڈیل پر موثر مذاکرات ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ایران کو سخت پابندیوں میں جکڑا جا سکتا ہے ۔