مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم: بھارتی آرمی چیف، وزیر داخلہ کو گرفتار کیا جائے، برطانوی پولیس کو درخواست

مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم: بھارتی آرمی چیف، وزیر داخلہ کو گرفتار کیا جائے، برطانوی پولیس کو درخواست

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)لندن کی ایک لا فرم نے برطانوی پولیس سے بھارت کے آرمی چیف مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو مقبوضہ کشمیر میں ‘جنگی جرائم’ میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کرنے کی درخواست دی ہے ۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق اسٹوک وائٹ نامی برطانوی لا فرم نے لندن میٹروپولیٹن پولیس کے جنگی جرائم یونٹ کو ایسے جامع شواہد جمع کرائے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ کشمیر میں سماجی کارکنوں، صحافیوں اور عام شہریوں پر تشدد، ان کے اغوا اور قتل کے پیچھے بھارتی فورسز کی سربراہی کرنے والے جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے ۔ فرم نے 2000 سے زائد شہادتیں پیش کی ہیں۔

رپورٹ میں آٹھ نامعلوم سینئر بھارتی فوجی اہلکاروں پر بھی جنگی جرائم اور تشدد میں براہ راست ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔بھارتی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسے اس رپورٹ کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے ۔ انہوں نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔اسٹوک وائٹ نے اپنی شکایت میں بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ‘اس بات پر یقین کرنے کی پختہ وجہ موجود ہے کہ بھارتی حکام جموں و کشمیر میں شہریوں کے خلاف جنگی جرائم اور دیگر تشدد کر رہے ہیں۔

اسٹوک وائٹ میں بین الاقوامی قانون کے ڈائریکٹر ہاکان کاموز نے کہا امید ہے کہ رپورٹ برطانوی پولیس کو تحقیقات شروع کرنے اور ان اعلیٰ بھارتی حکام کو برطانیہ میں داخل ہونے پر گرفتار کرنے پر قائل کرے گی۔ اسٹوک وائٹ نے پولیس سے یہ درخواست گز شتہ ہفتے گرفتاری سے قبل تشدد کا سامنا کرنے والے کشمیری سماجی کارکن محمد احسن انتو اور علیحدگی پسند جنگجو ضیا مصطفی کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کی ہے ، جن کا کہنا ہے کہ جیل میں قید مصطفی کو 2021 میں بھارتی حکام نے ماورائے عدالت قتل کیا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں