پاکستان میں سی پیک کی رفتار سست نہیں، کورونا کے باوجود مثبت پیش رفت: چین

پاکستان میں سی پیک کی رفتار سست نہیں، کورونا کے باوجود مثبت پیش رفت: چین

بیجنگ (دنیا مانیٹرنگ) چین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے ۔

چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان زاؤ لی جیان نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں کہا کہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار تیز اور عوام کی مالی حالت میں بہتری آئی ہے ۔ پاکستان کے عوام نے اس صورت حال کا خیر مقدم کیا ہے ۔ قبل ازیں بھارتی صحافیوں نے ان سے سوال کیا تھا کہ بعض رپورٹوں کے مطابق گزشتہ ساڑھے 3 سال کے دوران سی پیک پر کام کی رفتار میں نمایاں کمی ہو گئی ہے ، یہی نہیں بلکہ دونوں ممالک نے سی پیک فریم ورک کے تحت تاحال نئے منصوبوں کی منظوری نہیں دی۔ چینی ترجمان نے دوٹوک الفاظ میں ا س کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات مکمل طور پر بے بنیاد ہے ۔

سی پیک کی رفتار سست نہیں ہوئی۔ انہوں نے اس سوال کو بھی رد کر دیا کہ سی پیک کے تحت ریلوے پراجیکٹ کے لیے پاکستان نے ایک سال قبل چین سے 2.43 ارب ڈالر قرض کی جو درخواست کی تھی وہ تاحال التوا کا شکار ہے اور چین کی جانب سے اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، جب کہ پاکستان اس کی منظوری کا منتظر ہے ۔ چینی ترجمان نے جواب دیا کہ اس تاثر میں بھی قطعی کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑی سرمایہ کاری ہو گی، دونوں ممالک کے متعلقہ محکمے ا س قرض کے معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا سی پیک فریم ورک کے تحت مختلف نئے ورکنگ گروپ تشکیل دیئے جا چکے ہیں۔

ان میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائنسی و تکنیکی گروپ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے 3 سال کے دوران سی پیک فریم ورک کے تحت روزگار اور سماجی بہبود کے متعدد منصوبوں کی نہ صرف منظوری دی گئی بلکہ ان میں سے بیشتر منصوبے مکمل ہو گئے اور ان سے بہترین نتائج حاصل ہوئے ۔ چینی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی سی پیک پر پیش رفت سے متعلق مثبت رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ‘‘بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ’’ کا اہم پائلٹ پراجیکٹ ہے ، فریقین کے درمیان تفصیلی مشاورت، مشترکہ کوششیں اور باہمی فوائد کو یقینی بنانا اس کا اہم تقاضا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں