بھارتی یوم جمہوریہ:مقبوضہ کشمیرمیں پکڑدھکڑ
سری نگر(کے پی آئی،اے پی پی،آئی این پی،این این آئی)نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کے سلسلے میں مقبوضہ کشمیر میں پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی۔
26 جنوری کی آمد کے سلسلہ میں لال چوک سرینگر اور جموں کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی فورسز کے اہلکار ہائی الرٹ ہیں۔ عام لوگوں کو جگہ جگہ تلاشی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔گاڑیوں ،موٹر سائیکل سواروں کو روکا جارہا ہے ۔ کٹھوعہ اور سانبہ کے جڑواں سرحدی ضلع میں بھی سکیو رٹی سخت کر دی گئی ہے ۔ سرینگر میں ناکوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ کرکٹ سٹیڈیم کے ارد گرد سکیو رٹی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔دریں اثنا اسلام آباد میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک چوکی پر دستی بم حملے کے بعد بھارتی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کر دی ہے ۔ادھر ضلع بڈگام سے ایک کشمیر ی نوجوان کو گرفتار کر لیاگیا۔
جہانگیر احمد نائیکو نامی نوجوان کو ضلع کے علاقے چاڈور ہ سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیاگیا ۔دوسری جانب شہدائے گاؤکدل کی 32ویں برسی کے موقع پر (آج) سرینگر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی جائیگی ۔ ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے دی ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماؤں اورکارکنوں نے اس کی حمایت کی ہے ۔
واضح رہے بھارتی فوجیوں نے 21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گاؤکدل میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 50سے زائد افراد کو شہیداورسینکڑوں کو زخمی کر دیاتھا۔ ادھر ایک بھارتی فوجی نے ضلع سرینگر میں خودکشی کر لی ہے ۔بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی43 بٹالین کے ایک اہلکار بھرت کمار نے ضلع کے علاقے ہمہامہ میں آر ٹی سی کووڈسینٹر میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی،پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔