امریکا حوالگی کیخلاف اپیل کرینگے
لندن (دنیا ڈیسک) وکی لیکس کے بانی جولین اسانج اپنی امریکا حوالگی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے ۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق لندن کی ہا ئی کورٹ نے انہیں اپنے خلاف زیریں عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس لارڈ برنیٹ نے اپنے ساتھی ججوں کی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اسانج سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر کے یہ استدعا کر سکتے ہیں کہ انہیں امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ، اس سلسلے میں وہ اپنے خدشات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ اسانج کی منگیتر اسٹیلا مورس نے کہا کہ یہ جزوی کامیابی ہے ، ہم ابھی تک حتمی کامیابی حاصل نہیں کر سکے ۔
تاہم ہائی کورٹ کا فیصلہ مثبت پیش رفت ہے ۔ یاد رہے کہ جولین اسانج نے سی آئی اے سمیت امریکی انٹیلی جنس اداروں کی انتہائی خفیہ دستاویزات حاصل کر کے انہیں دنیا بھر میں پھیلا دیا تھا، ان میں عراق اور افغان جنگ سے متعلق دستاویزات بھی شامل تھیں۔ اسانج کی اس کارروائی کے باعث دنیا بھر میں امریکا کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ دریں اثناء قانونی حلقوں کے مطابق اسانج کے وکلا کو 14 روز کے اندر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ہو گی۔