سلامتی کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کرینگے : روسی صدر

 سلامتی کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کرینگے : روسی صدر

ماسکو( اے ایف پی)روسی صدر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ دشمن نے اگر ایسے روایتی ہتھیار استعمال کیے جن سے روس یا بیلا روس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو ان ممالک کے خلاف ماسکو نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر روس پر ایسی ریاست نے جارحیت کی جس کے حملے میں ایٹمی ریاست شریک یا معاون ہوئی تو اسے روس کیخلاف مشترکا حملہ تصور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو سے طے کی جا چکی ہے ، نیوکلیئر ڈیٹرنس سے متعلق بیلاروس کے ساتھ دیگر ممالک اور فوجی اتحادوں کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے پر غور اسی لمحے کیا جائے گا جب دشمن روس پر میزائلوں اور سپیس اٹیک ہتھیاروں سے بڑا حملہ کرے گا ۔صدر پیوٹن نے کہا کہ نئی پالیسی میں وہ شرائط واضح کردی گئی ہیں کہ جن میں روس ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے ، نیوکلیئر ہتھیار ہی روس اور اسکے عوام کے تحفظ کی سب سے اہم ضمانت ہیں۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ترجمان پیٹر سٹینو نے صحافیوں کو بتایا کہ پیوٹن اپنے جوہری ہتھیاروں کے ساتھ جوا کھیل رہا ہے ، ہم ان دھمکیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ادھر امریکی صدر بائیڈن نے یوکرین کیلئے اٖضافی 8 ارب ڈالر فوجی امداد کا اعلان کیا ہے ۔بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا کہ واشنگٹن یوکرین کو جوائنٹ سٹینڈ آف ویپن لانگ رینج گولہ فراہم کرے گا تاکہ یوکرین کی طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے تاہم کیف کی جانب سے امریکی ساختہ لانگ رینج اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت کا ذکر نہیں کیا گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں